کمال درجے کی خواتین

x boy

محفلین
- فرمان باری تعالی ہے :
{ اللہ تعالی نے ایمان والوں کے لیے فرعون کی بیوی کی مثال بیان کی ہے کہ جب اس نے کہا اے میرے رب میرے لیے اپنے پاس جنت میں گھربنا ، اورفرعون اوراس کے عمل سے نجات نصیب فرمااورمجھے ظالموں کی قوم سے بھی نجات عطا فرما }التحریم ( 11 )

۔ - ابوموسی رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

مردوں میں سے توبہت سے درجہ کمال تک پہنچے لیکن عورتوں میں سے سوائے فرعون کی بیوی آسیہ اورمریم بنت عمران کے کوئ اورعورت درجہ کمال تک نہیں پہنچی ، اورعائشہ رضي اللہ تعالی عنہا کی باقی سب عورتوں پرفضيلت اسی طرح ہے کہ جس طرح ثرید باقی سب کھانوں پرافضل ہے ۔ صحیح بخاری حدیث نمبر ( 3230 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 2431 ) ۔

۔– ابن عباس رضي اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہيں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے زيمن پرچارلکیریں لگائيں اورفرمانے لگے :

کیا تم جانتے ہو یہ کیا ہے ؟ صحابہ کرام رضي اللہ تعالی عنہم نے عرض کیا اللہ اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کوزيادہ علم ہے ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

جنتی عورتوں میں سب سے افضل خدیجہ بنت خویلد اورفاطمہ بنت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ، اور فرعون کی بیوی آسیہ بنت مزاحم ، اورمریم بنت عمران رضي اللہ تعالی عنہن اجمعین ہیں ۔ مسنداحمد حديث نمبر ( 2663 ) علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نےصحیح الجام (1135) میں اسے صحیح قراردیا ہے ۔

۔ - انس رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

آپ کو( کمال کے اعتبارسے ) دنیا کی سب عورتوں سے مریم بنت عمران ، اورخدیجہ بنت خویلد ، اورفاطمہ بنت محمد (صلی اللہ علیہ وسلم ) اورفرعون کی بیوی آسیہ ( رضي اللہ تعالی عنہن ) کافی ہیں ۔ سنن ترمذي حدیث نمبر ( 3878 ) امام ترمذي رحمہ اللہ تعالی نے اسے صحیح قراردیا ہے ۔

۔ - حافظ ابن حجر رحمہ اللہ تعالی کہ کہنا ہے :

فرعون کی بیوی آسیہ رضي اللہ تعالی عنہا کے فضائل میں سے ہے کہ انہون نے دنیا کی ان نعمتوں کے بدلے میں جس میں وہ تھی دنیا کے عذاب وتکالیف اوربادشاہی کے بدلے میں قتل ہونا اختیارکرلیا ، اوران کی موسی علیہ وسلم کے متعلق فراست سچی تھی جب انہوں نے موسی علیہ السلام کے بارہ میں ( ان کودریا سے نکالتے ہوئے ) یہ کہا یہ میری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے ۔ فتح الباری ( 6 / 448 ) ۔

واللہ اعلم .
 
سبحان اللہ ۔۔۔
امہات المؤمنین کی صحابیاؤں رضوان اللہ اجمعین کی کیا بات تھی ،
ایک عورت کو کیسا ہونا چاہیئے اگر آجکل کی ہمارے دور کی خواتین انکا مطالعہ کرے اور انکی سیرت کو اپنائے تو یقینا ایک بہترین معاشرہ تربیت پاسکتا ہے
 

زیک

مسافر
ابوموسی رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
مردوں میں سے توبہت سے درجہ کمال تک پہنچے لیکن عورتوں میں سے سوائے فرعون کی بیوی آسیہ اورمریم بنت عمران کے کوئ اورعورت درجہ کمال تک نہیں پہنچی ، اورعائشہ رضي اللہ تعالی عنہا کی باقی سب عورتوں پرفضيلت اسی طرح ہے کہ جس طرح ثرید باقی سب کھانوں پرافضل ہے ۔ صحیح بخاری حدیث نمبر ( 3230 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 2431 ) ۔

اس حدیث کا پہلا جملہ کئی بار پڑھا اور پھر اسے سرخ کر دیا۔
 
Top