عمر سیف
محفلین
کمال عشق ہے دیوانہ ہو گیا ہوں میں
یہ کس کے ہاتھ سے دامن چھڑا رہا ہوں میں
تمہی تو ہو جسے کہتی ہے ناخدا دنیا
بچا سکو تو بچا لو کے ڈوبتا ہوں میں
یہ میرے عشق کی مجبوریاں معاذ -اللہ
تمہارا راز تمہی سے چھپا رہا ہوں میں
اس ایک حجاب پہ سو بے حجابیاں صدقے
جہاں سے چاہتا ہوں تمکو دیکھتا ہوں میں
بتانے والے وہیں پر بتاتے ہیں منزل
ہزار بار جہاں سے گزر چکا ہوں میں
کبھی یہ زعم کہ تو مجھ سے چھپ نہیں سکتا
کبھی یہ وہم کہ خود بھی چھپا ہوا ہوں میں
مجھے سنے نہ کوئی مست بادہ عشرت
مجاز ٹوٹے ہوئے دل کی ایک سدا ہوں میں
یہ کس کے ہاتھ سے دامن چھڑا رہا ہوں میں
تمہی تو ہو جسے کہتی ہے ناخدا دنیا
بچا سکو تو بچا لو کے ڈوبتا ہوں میں
یہ میرے عشق کی مجبوریاں معاذ -اللہ
تمہارا راز تمہی سے چھپا رہا ہوں میں
اس ایک حجاب پہ سو بے حجابیاں صدقے
جہاں سے چاہتا ہوں تمکو دیکھتا ہوں میں
بتانے والے وہیں پر بتاتے ہیں منزل
ہزار بار جہاں سے گزر چکا ہوں میں
کبھی یہ زعم کہ تو مجھ سے چھپ نہیں سکتا
کبھی یہ وہم کہ خود بھی چھپا ہوا ہوں میں
مجھے سنے نہ کوئی مست بادہ عشرت
مجاز ٹوٹے ہوئے دل کی ایک سدا ہوں میں
شاعر ۔ اسرار الحق مجاز