کمزور دل مت دیکھیں:بھوک اور افلاس :– دیکھئے بھیانک مناظر

فخرنوید

محفلین
آج کل جہاں ہم دیکھتے ہیں کہ ہمارے امرا اور صاحب حیثیت لوگ زکوۃ کو بچا رہے ہیں اور خود ہوٹلوں میں جا کر کھاتے کم ہیں ضائع زیادہ کرتے ہیں۔ کیا انہوں نے کبھی یہ سوچا ہے کہ وہ قدر اللہ کی رضا پر چل رہے ہیں۔ اگر وہ اللہ کی رضا چاہتے تو آج ہم یہ مناظر نہ دیکھ رہے ہوتے۔

کہاں ہیں ہتھیار بنانیوالے ، کہاں ہیں جنگیں لڑنے والے ،
یہ تہذیب یافتہ کہلانے والوں کے منہ پر طمانچہ ہیں
 

فخرنوید

محفلین
ATT13557753.jpg
 

dxbgraphics

محفلین
اللہ رب العزت ہر کس کی عزت و آبرو کی حفاظت کرے اور خیر برکت عافیت ہدایت عزت اور رحمت سے نوازے
 

arifkarim

معطل
یہ تہذیب یافتہ کہلانے والوں کے منہ پر طمانچہ ہیں
تہذیب یافتہ لوگوں کا ہی تو یہ کمال ہے کہ انہوں نے ایک ایسا جدید معاشی نظام ترتیب دیا کہ پسماندہ علاقوں والے اپنے دیسی وسائل انکو مفت میں ایکسپورٹ کر دیتے ہیں اور امپورٹ میں ردی کاغذ یا مسائل موصول کرتے ہیں!
نہ تو علم کی کمی ہے نہ جہالت کی زیادتی۔ اسکا تعلق جنسی نسل ،ماحول اور علاقہ سے ہے۔ چونکہ مغربی اقوام بینکرز کے کہنے پر آج سے کئی سو سال قبل ہی افریقہ میں اپنے پاؤں گاڑ چکی تھیں، اسلئے آجکل وہاں آبادی کو اپنے آپ مارنا نہایت آسان ہے۔ رہی سہی کسر پولیو اور دوسری نام نہاد ویکسینز نے پوری کردی جسمیں ایڈز کے جراثیم موجود تھے۔ اور جی ہاں یہ سب کچھ تہذیب یافتہ اور رحم دلدانہ ہونے کی بنیاد پر ہی کیا گیا:
Survival Of The Fittest کی بہتر مثال اگر کوئی اور ہو تو پلیز یہاں بیان کر دیں!
 

ساجد

محفلین
اللہ تعالی رحم فرمائے۔
میں بذات خود چند افریقی ممالک میں اس سے ملتے جلتے مناظر دیکھ چکا ہوں اور اب وطن عزیز میں بھی حالات اسی طرف جاتے دکھائی دے رہے ہیں۔ بلا شبہ اس کی ذمہ داری استحصالی اور توسیع پسندانہ نظریات رکھنے والی قوتوں پہ عاید ہوتی ہے۔
 

arifkarim

معطل
اللہ تعالی رحم فرمائے۔
میں بذات خود چند افریقی ممالک میں اس سے ملتے جلتے مناظر دیکھ چکا ہوں اور اب وطن عزیز میں بھی حالات اسی طرف جاتے دکھائی دے رہے ہیں۔ بلا شبہ اس کی ذمہ داری استحصالی اور توسیع پسندانہ نظریات رکھنے والی قوتوں پہ عاید ہوتی ہے۔

جی نہیں۔ اسکی ذمہ داری ہم پر عائد ہوتی ہے جنکو الو بنایا جا رہا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے دو کلو کا دماغ ساری عمر غیروں کی غلامی کیلئے نہیں دیا۔ اپنا شعور، اپنا ذہن اور فلسفہ آزما کر دیکھو۔
 

مجاز

محفلین
اللہ میاں تھلّے آ
اپنی دنیا ویہندا جا
یا اسمانوں رزق ورھا
یا فِر کر جا مُک مُکا
 

عثمان

محفلین
میرے خیال میں یہ تصویر بھوک سے جان دینے والے کی نہیں ایک فلسطینی بچہ اسرائیلی ننگی جارحیت کا شکار ہوا۔

یہ تصویر بھارت میں ۱۹۸۴ء میں ہونے والے سانحہ بھوپال کی ہے۔ جب ایک فیکٹری سے زہریلی گیس کے اخراج سے ہزاروں لوگ ہلاک ہوگئے تھے۔
 
Top