کمپیوٹر (ایک نظم)

جیہ

لائبریرین
کمپیوٹر


نہ کتابوں کی نہ رسالوں کی دنیا
یہ دنیا ہے فقط کمپیوٹر کی دنیا

ہر اک نگاہوں کا مرکز یہی ہے
ہر اک کام کا جیسے محور یہی ہے

ہماری ترقی کا ہے راز اس میں
نئی زندگی کا نیا ساز اس میں

دیے کامیابی کے اس سے جلیں گے
کہ دنیا کہ سب کام اس سے چلیں گے

یہ مانا کہ دنیا بہت ہی بڑی ہے
مگر اب گلوبل ویلیج بن چکی ہے

کسی سے کہیں بھی کوئی بات کرلو
زبانی کلامی ملاقات کرلو

یہ سچ ہے کہ دنیا بہت ہی حسیں ہے
نہ ہو کمپیوٹر تو کچھ بھی نہیں ہے
 

جیہ

لائبریرین
شکریہ ۔ تو پسند آئی حمزہ کو؟

نونہال رسالے میں پڑھی تھی یہ نظم۔

(اب یہ مت پوچھیئے گا کہ میں اتنی بڑی ہو کر بچوں کے رسالے کیوں پڑھتی ہون) :)
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
شکریہ ۔ تو پسند آئی حمزہ کو؟

نونہال رسالے میں پڑھی تھی یہ نظم۔

(اب یہ مت پوچھیئے گا کہ میں اتنی بڑی ہو کر بچوں کے رسالے کیوں پڑھتی ہون) :)

اچھا ٹھیک ہے نہیں پوچھتی :)

حمزہ کو بھی پسند آئی اور ساتھ ہی حمزہ کو اپنے شکوے بھی سب یاد آ گئے کمپیوٹرپر کام نہ کروانے کے کہ میں اسے کام نہیں کرنے دیتی :)
 
السلام علیکُم
جویریہ پوپہپو


،/،/،۔۔۔'؛'؛'؛“”“”“”“؎؎؎-؂-؂-؂ /،/،/،/،،//،،/،۔۔۔۔۔۔۔۔'؛'؛'؛'؛''''؛''؛“””“””“”“”“”“؎؎؎-؂-؂-؂/،/،/،۔۔؛'؛''؛“””“”“؎؎؎؎؂-؂-؂-؂-؂

آپ کیسی ہیں


کمپ یُوتَر کی نظم بہت بہت بہت بہت بہت اچھی اچھی ہے ہے ہے



:cool::mad::mad::mad::mad::eek::eek::cool::cool::rolleyes::rolleyes:;):):(:(:confused::grin::grin::grin::grin::grin::grin::grin::grin::grin::grin::grin::grin::grin::grin::grin::grin::confused:
 
Top