کمپیوٹر ٹیکنالوجی کے باوجود عورت کے زہن نے اسے مات دے دی

فخرنوید

محفلین
وائس آف پاکستان رپورٹ۔۔۔۔۔۔گجرات کی رہائشی ایک خاتون جو اپنے تین نام ۔رشیدہ ملک ۔فاطمہ علی۔نصرت آراء۔رکھنے ساتھ ساتھ۔مصباح الدین۔محمد علی۔خوشی محمد ۔ کے تین ناموں سے دو خاوند بھی رکھتی ہے۔جس کے پاس گوجرانوالہ گجرات اور لاہور کے 3 قومی شناختی کارڑ اور پاسپورٹ بھی موجودہیں۔ جس پر جعلسازی سے اس نے اپنے بچوں کے مختلف اندراج کروائے ہوئے ہیں ۔جبکہ اس کے قومی شناختی کارڑاور پاسپورٹ کے مطابق کئی شوہر اور کئی اولادیں رکھنے والی یہ خاتون شریف لوگوں کے بچوں کوبھلا پھسلا کر شادی کے ساتھ ساتھ بیرونے ملک امریکہ اور کینڈا بھجوانے کے سنہرے خواب دکھاکر انٹرنیشنل کریڈٹ کارڈکے فراڈ کے نیٹ ورک کا حصہ بنا کر کرائم کرنے میں مصروف ہے۔
1999کورشیدہ ملک زوجہ مصباح الدین نے شادمان کالونی گجرات میں مکان کرائی پر لے کر اپنی بیٹی بہجت ملک کی شادی 12 نومبر1999 کو گوجرانوالہ کے رہائشی انوارالحق سے کی جس میں سے ایک بیٹی ارمین انوار پیدا ہوئی جس کا آج تک پتا نہیں چل سکا ۔انوارالحق کو رشیدہ ملک نے امریکہ لے جا کر اپنے نیٹ ورک میں شامل کرنے کی کوشش کی جس کی ناکامی پر رشیدہ ملک نے اپنی بیٹی کو انوارالحق سے طلاق دلواکر انوار کے باپ اور بھائیوں پر گجرات میں مقدمات درج کروادیئے۔
جس کے بعد رشیدہ ملک نے شادی کے فراڈ کے ذریعے اسلام آباد کے عبدالستار سے 10 لاکھ روپے ہتھیالیئے جس کی FIR نمبر 381/2001 Fia آفس اسلام آباد میں درج ہے ۔
ریکاڈکے مطابق رشیدہ ملک نے انوار سے طلاق سے دو دن قبل ہی اپنی بیٹی بہجت ملک کی دوسری شادی لا ہورکے رہائشی کامران شفیق سے کردی۔جوکہ صرف 6 ماہ چل سکی اور کامران شفیق سے بھی طلاق لے لی گئی۔اور اس کے انعام میں رشیدہ ملک نے کامران کو مزا چکھانے کے لیئے لاہورمیں اپنے داماد عمران سلیم کو مدعی بناتے ہوئے Fia آفس لاہور میں درخواست دے دی جو کہ انکوائری میں جرم ثابت نہ ہونے پر درخواست خارج کر دی گئی۔
جبکہ رشیدہ ملک نے اپنی بیٹی بہجت ملک دختر مصباح الدین کانام ولدیت تبدیل کرکے بہجت علی دختر محمد علی رکھ کر غیر شادی شدہ ظاہر کرتے ہوئے اس کا دوسرا قومی شناختی کارڑ نادراآفس اور دوسرا پاسپورٹ گجرات پاسپورٹ آفس سے حاصل کیااور اس کی تیسری شادی امریکہ میں رہائش پذیر رحمن سے کر دی اور بہجت علی کے نام سے بنے ہوئے شناختی کارڑاور پاسپورٹ سے امریکہ میں گرین کارڑ حاصل کرلیا۔ جو اس وقت اپنی تیسری شادی سے خاوند کے ساتھ امریکی ریاست اٹلانٹا جوڈجیامیں رہائش پذیر ہے۔

بشکریہ: وائس آف پاکستان
 

dxbgraphics

محفلین
بحرحال پہلے جو کمپیوٹرائزڈ آئی ڈی کارڈ بنتے تھے تو لوگ خواتین کے انگوٹھے خود ہی گھر میں لگا کر فارم جمع کروادیتے تھے۔ اب تو سنٹر میں جاکر وہیں فنگر پرنٹ ڈائریکٹ سکین کئے جاتے ہیں ۔ جس سے اس قسم کے واقعات میں بہت کمی ہوئی ہے
 

مغزل

محفلین
ہاہہاہا ۔۔۔۔۔ کیا بات ہے ۔ ویسے یہ ریکارڈ کراچی کے ایک مرد نے توڑ دیا ہے ۔
 

dxbgraphics

محفلین
کچھ تفصیل بھی تو بتائیں جناب ۔
دل میں سو قسم کی کہانیاں بنتی ہیں۔ آپ ہی بتا دیں
 
Top