کنجوس اور کمینے لوگ

عاطف بٹ

محفلین
بجلی گئی تو میں نے بیگم سے کہا کہ باہر گلی والا بلب بند کردو ہمیں اسے جلائے رکھنے سے کیا فائدہ ہونا ہے اور ویسے بھی یو پی ایس کا بیک اپ اب پہلے کی نسبت کم ہوتا جارہا ہے۔ خوش قسمتی سے بیگم نے بلا چون و چرا میری بات مان لی اور بلب بند کردیا۔ تھوڑی دیر کے بعد میں نے فرمائش کی کہ کچھ پکوڑے وغیرہ بنادو کہ بھیگے موسم میں پکوڑوں کا اپنا ہی مزہ ہے۔ بیگم نے کہا کہ گھر پر بیسن ختم ہوچکا ہے، اگر پکوڑے کھانے ہیں تو جا کر مارکیٹ سے بیسن لے آئیں۔ اب ماننے کی باری میری تھی، سو میں اٹھا اور چپل پہن کر بیسن لینے کے لیے نکل گیا۔

گلی میں پہنچ کر دیکھا کہ صرف ایک دو گھروں کے باہر ہی بلب جل رہے ہیں حالانکہ ہماری گلی کے تقریباً تمام گھروں میں یو پی ایس کی سہولت موجود ہے۔ خیر، میں اندھیرے میں ہی مارکیٹ کی جانب چل پڑا۔ میں ابھی کچھ ہی دور گیا تھا کہ میرا پاؤں گلی کے درمیان میں پڑی ہوئی ایک اینٹ سے ٹکرایا۔ پاؤں کافی زور سے ٹکرایا تھا اس لیے تکلیف بھی بہت ہوئی۔ اینٹ کو گلی کے درمیان سے ہٹاتے ہوئے میں دل میں اپنے پڑوسیوں کو گالیاں دے رہا تھا کہ کتنے کنجوس اور کمینے لوگ ہیں کہ یو پی ایس کی مدد سے ایک بلب جلائے رکھنے سے ان کی جان جاتی ہے۔
 

شہزاد وحید

محفلین
ویسے کچھ لوگوں نے یو پی ایس تو کیا بجلی پہ بھی گھروں کے بایر بلب کا انتطام نہیں کیا ہوتا۔ وہ کس کیٹاگری میں آتے ہیں؟
 

x boy

محفلین
ماشاء اللہ بیگمات اچھی اچھے نصیب والے کو ہی ملتی ہے
اور بات بھی جلد مان لینے والی بیگمات، سونے میں سہاگہ
بلب بھی بند کردیا، پکوڑے کا بھی مان گئی واہ واہ
اور بہت اچھی بات کہ سبق حاصل ہوا۔

عاطف بھائی زبردست اور میں متفق ہوں
 

bilal260

محفلین
دوسروں پر ایک انگلی کیا کی تین انگلیاں خود پر ہی آگئی ۔زبردست اور بھی ایسی شیئرنگ جاری رکھئے گا۔
 

bilal260

محفلین
عاطف بٹ یہ آپ کی زندگی کاواقعہ ہے(مزاق کر رہا ہوں)۔
اگر نہیں تو یہ پر تا ثیر افسانہ کہا سے لیا ہے۔
کہیں پکوڑے والے نے تو نہیں دیا۔
جس اخبار میں پکوڑے لائے تھے اس میں تو نہیں لکھا تھا ۔(مسکراتے ہوئے ہا ہا ہا )۔
 

سید زبیر

محفلین
بجلی گئی تو میں نے بیگم سے کہا کہ باہر گلی والا بلب بند کردو ہمیں اسے جلائے رکھنے سے کیا فائدہ ہونا ہے اور ویسے بھی یو پی ایس کا بیک اپ اب پہلے کی نسبت کم ہوتا جارہا ہے۔ خوش قسمتی سے بیگم نے بلا چون و چرا میری بات مان لی اور بلب بند کردیا۔ تھوڑی دیر کے بعد میں نے فرمائش کی کہ کچھ پکوڑے وغیرہ بنادو کہ بھیگے موسم میں پکوڑوں کا اپنا ہی مزہ ہے۔ بیگم نے کہا کہ گھر پر بیسن ختم ہوچکا ہے، اگر پکوڑے کھانے ہیں تو جا کر مارکیٹ سے بیسن لے آئیں۔ اب ماننے کی باری میری تھی، سو میں اٹھا اور چپل پہن کر بیسن لینے کے لیے نکل گیا۔

گلی میں پہنچ کر دیکھا کہ صرف ایک دو گھروں کے باہر ہی بلب جل رہے ہیں حالانکہ ہماری گلی کے تقریباً تمام گھروں میں یو پی ایس کی سہولت موجود ہے۔ خیر، میں اندھیرے میں ہی مارکیٹ کی جانب چل پڑا۔ میں ابھی کچھ ہی دور گیا تھا کہ میرا پاؤں گلی کے درمیان میں پڑی ہوئی ایک اینٹ سے ٹکرایا۔ پاؤں کافی زور سے ٹکرایا تھا اس لیے تکلیف بھی بہت ہوئی۔ اینٹ کو گلی کے درمیان سے ہٹاتے ہوئے میں دل میں اپنے پڑوسیوں کو گالیاں دے رہا تھا کہ کتنے کنجوس اور کمینے لوگ ہیں کہ یو پی ایس کی مدد سے ایک بلب جلائے رکھنے سے ان کی جان جاتی ہے۔
کسی نے سچ کہا ہے زمانہ فیس لے کر سبق دیتا ہے ۔ خوش رہیں اللہ کریم ہر ناگہانی مصیبت سے اپنی پناہ میں رکھے آمین
 
Top