کنوارہ رہنے کے ان گنت فوائد

صاحبو ۔۔۔۔ دو تین یوم قبل ایک لڑی میں جناب سید لبید غزنوی المعروف شاہ صاحب اور ایک اور لڑی بلکہ لڑیوں میں جناب اے خان صاحب کو شادی کی خواہش میں تڑپتے پھڑکتے بلبلاتے کلبلاتے پایا تو مجھ سمیت کچھ خستہ حالوں نے سمجھایا کہ میاں دور کے ڈھول سہانے ہوتے ہیں، باز آ جاؤ لیکن ان دونوں احباب کی سوئی، مجال ہے ایک سوتر بھی ہلی ہو :cool2: شاید ابھی سمجھنا نہیں چاہ رہے۔ نا سمجھو، کوئی گل نہیں آپے بیلنے اچ آؤ گے تے لگ پتا جائے گا:tongueout:

ان کے نا سمجھنے پر سوچا کہ کنوارہ رہنے کے فوائد پر ایک لڑی بنائی جائے اور جب اس بات کا اظہار کیا تو جناب قبلہ و کعبہ arifkarim صاحب مدظلہ العالی پیر صاحب آف ناروے شریف کے مرید خاص جناب بدر الفاتح صاحب نے فوراً آمین کہا۔ شاید کچھ اور بیچارے 'شوہدوں' نے بھی دل ہی دل میں کہا ہو لیکن بیویوں سے ڈرتے باآواز بلند آمین نا کہی ہو کہ پھر اس آمین کی وضاحتیں کہاں دیتے پھریں گے :heehee: سو اس وقت ارادہ باندھا کہ کنوارہ رہنے کے فوائد جیسے دل گرفتہ کر دینے والے مضمون کو کسی نا کسی طرح احاطہ تحریر میں ضرور لایا جائے اور پھر یہ کام بھی خود اپنے سر لے لیا کہ میرا تجربہ باقی کچھ مجبوروں سے زیادہ ہی ہے:p

خیر ۔۔۔ ان دنوں کام کی مصروفیات کی وجہ سے کوئی بہت اچھی اور لمبی چوڑی تحریر لکھنے کا وقت مل نہیں رہا تھا کہ آج قدرت مہربان ہو گئی اور ایک مسلسل ستائے ہائے بیگم قسم کے دوست نے واٹز ایپ میں ایک پیغام بھیجا جو کافی حسب ذائقہ معلوم ہوا۔ ہو سکتا ہے اس میں سے بیشمار جملے احباب نے پہلے ہی پڑھ رکھے ہوں لیکن چونکہ ہر زمانے کی اپنی ضروریات ہوتی ہیں اس لیے مکرر ہو جانے پر بھی برا نہیں لگے گا۔ مصنف چونکہ میں نہیں ہوں اور معلوم بھی نہیں کہ کون ہے، اس لیے 'پسندیدہ مزاحیہ تحریروں' کے زمرے میں پوسٹ کر رہا ہوں۔ :):)
 
عطاء الحق قاسمی صاحب کہتے ہیں کہ کنوارے بندے کو یہ بڑا فائدہ ہے کہ وہ بیڈ کے دونوں طرف سے اتر سکتا ہے، ٹھیک کہتے ہیں، میں تو کہتا ہوں کنوارے بندے کو یہ بھی بڑا فائدہ ہے کہ وہ رات کو گلی میں چارپائی ڈال کر بھی سو سکتا ہے، کمرے کی کھڑکیاں ہر وقت کھلی رکھ کر تازہ ہوا کا لطف اٹھا سکتا ہے، رات کو لائٹ بجھائے بغیر سوسکتاہے۔

میں جب بھی کسی کنوارے کو دیکھتا ہوں حسد میں مبتلا ہوجاتا ہوں، شادی شدہ بندے کی یہ بڑی پرابلم ہے کہ وہ کنوارہ نہیں ہوسکتا، البتہ کنوارہ بندہ جب چاہے شادی شدہ ہوسکتاہے۔ ہمارے ہاں کنوارہ اُسے کہتے ہیں جس کی زندگی میں کوئی عورت نہیں ہوتی، حالانکہ یہ بات شادی شدہ بندے پر زیادہ فٹ بیٹھتی ہے:p کنوارے تو اِس دولت سے مالا مال ہوتے ہیں۔ فی زمانہ جو کنوارہ ہے وہ زندگی کی تمام رعنائیوں سے لطف اندوز ہونے کا حق رکھتا ہے اور اسے بےشمار کام نہیں کرنے پڑتے جن میں سے محض چند ہی کا ذکر یہاں ہو پائے گا۔
وہ کسی بھی شادی میں سلامی دینے کا مستحق نہیں ہوتا
اُس کا کوئی سُسرال نہیں ہوتا
اُس کے دونوں تکیے اس کی اپنی ملکیت ہوتے ہیں
اُسے کبھی تنخواہ کا حساب نہیں دینا پڑتا
اُسے دوستوں میں بیٹھے ہوئے کبھی فون نہیں آتا کہ "آتے ہوئے چھ انڈے اور ڈبل روٹی لیتے آئیے گا"
اُسے کبھی دوپٹہ رنگوانے نہیں جانا پڑتا
اُس کا کوئی سالا نہیں ہوتا لہذا اُس کی موٹر سائیکل میں پٹرول ہمیشہ پورا رہتا ہے
اُسے کبھی روٹیاں لینے کے لیے تندور کے بار بار چکر نہیں لگانے پڑتے
اُسے کبھی فکر نہیں ہوتی کہ کوئی اُس کا چینل تبدیل کرکے ’’میرا سلطان‘‘ لگا دے گا
اُس کے ٹی وی کا ریموٹ کبھی اِدھر اُدھر نہیں ہوتا
اسے کبھی پردوں سے میچ کرتی ہوئی بیڈ شیٹ نہیں لینی پڑتی
اسے کبھی کہیں جانے سے پہلے اجازت نہیں لینی پڑتی
اسے کبھی کپڑوں کی الماری میں سے اپنی شرٹ نہیں ڈھونڈنی پڑتی
اسے کبھی بیڈ روم کے دروازے کا لاک ٹھیک کروانے کی ضرورت پیش نہیں آتی
اسے کبھی دو جوتیاں نہیں خریدنی پڑتیں
اسے کبھی بیوٹی پارلر کے باہر گھنٹوں انتظار میں نہیں کھڑا ہونا پڑتا
اسے کبھی دیگچی کو ہینڈل نہیں لگوانے جانا پڑتا
اسے کبھی پریشر ککر کی ربڑیں بدلوانے نہیں جانا پڑتا
اسے کبھی کسی کو منانا نہیں پڑتا
اسے کبھی کسی کی منتیں نہیں کرنی پڑتیں
اسے کبھی آٹے دال کے بھاؤ معلوم کرنے کی ضرورت نہیں پیش آتی
اسے کبھی یہ نہیں پتا چلتا کہ اس کا کون کون سا رشتہ دار کمینہ ہے
اسے کبھی بہنوں بھائیوں سے ملنے میں جھجک محسوس نہیں ہوتی
اسے کبھی کسی کے آگے ہاتھ نہیں جوڑنے پڑتے
اسے کبھی ماں کو غلط نہیں سمجھنا پڑتا
اس کی کنگھی اور صابن پر کبھی لمبے لمبے بال نہیں ملتے
اسے کبھی بدمزہ کھانے کو اچھا نہیں کہنا پڑتا
اسے کبھی میٹھی اور پرسکون نیند کے لیے ترسنا نہیں پڑتا
اسے کبھی سردیوں کی سخت بارش میں نہاری لینے نہیں نکلنا پڑتا
اسے کبھی کمرے سے باہر جاکے سگریٹ نہیں پینا پڑتا
اسے کبھی پیمپرزنہیں خریدنے پڑتے
اسے کبھی صبح سات بجے اٹھ کر کسی کو سکول چھوڑنے نہیں جانا پڑتا
اسے کبھی سستے آلو خریدنے کے لیے چالیس کلومیٹر دور کا سفر طے نہیں کرنا پڑتا
اسے کبھی سبزی والے سے بحث نہیں کرنا پڑتی
اسے کبھی فیڈر اور چوسنی نہیں خریدنی پڑتی
اسے کبھی سالگرہ کی تاریخ یاد نہیں رکھنی پڑتی
اسے کبھی پیٹی کھول کر رضائیوں کو دھوپ نہیں لگوانی پڑتی
اسے کبھی دال ماش اور کالے ماش میں فرق کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی
اسے کبھی نیل پالش ریموور نہیں خریدنا پڑتا
اسے کبھی اپنی فیس بک کا پاس ورڈ کسی کو بتانے کی ضرورت پیش نہیں آتی
اسے کبھی اچھی کوالٹی کے تولیے لانے کی ٹینشن نہیں ہوتی
اسے کبھی کسی کے خراٹے نہیں سننے پڑتے
اسے کبھی نیند کی گولیاں نہیں خریدنی پڑتیں
اسے کبھی سکول کی فیس ادا کرنے کا کارڈ نہیں موصول ہوتا
اسے کبھی کرکٹ میچ کے دوران یہ سننے کو نہیں ملتا کہ آفریدی اتنے گول کیسے کرلیتا ہے؟

کسی سینئر کنوارے کا شعر ہے کہ۔۔۔!!!

’’ہم سے بیوی کے تقاضے نہ نبھائے جاتے
ورنہ ہم کوبھی تمنا تھی کہ بیاہے جاتے
 
عطاء الحق قاسمی صاحب کہتے ہیں کہ کنوارے بندے کو یہ بڑا فائدہ ہے کہ وہ بیڈ کے دونوں طرف سے اتر سکتا ہے، ٹھیک کہتے ہیں، میں تو کہتا ہوں کنوارے بندے کو یہ بھی بڑا فائدہ ہے کہ وہ رات کو گلی میں چارپائی ڈال کر بھی سو سکتا ہے، کمرے کی کھڑکیاں ہر وقت کھلی رکھ کر تازہ ہوا کا لطف اٹھا سکتا ہے، رات کو لائٹ بجھائے بغیر سوسکتاہے۔

میں جب بھی کسی کنوارے کو دیکھتا ہوں حسد میں مبتلا ہوجاتا ہوں، شادی شدہ بندے کی یہ بڑی پرابلم ہے کہ وہ کنوارہ نہیں ہوسکتا، البتہ کنوارہ بندہ جب چاہے شادی شدہ ہوسکتاہے۔ ہمارے ہاں کنوارہ اُسے کہتے ہیں جس کی زندگی میں کوئی عورت نہیں ہوتی، حالانکہ یہ بات شادی شدہ بندے پر زیادہ فٹ بیٹھتی ہے:p کنوارے تو اِس دولت سے مالا مال ہوتے ہیں۔ فی زمانہ جو کنوارہ ہے وہ زندگی کی تمام رعنائیوں سے لطف اندوز ہونے کا حق رکھتا ہے اور اسے بےشمار کام نہیں کرنے پڑتے جن میں سے محض چند ہی کا ذکر یہاں ہو پائے گا۔
وہ کسی بھی شادی میں سلامی دینے کا مستحق نہیں ہوتا
اُس کا کوئی سُسرال نہیں ہوتا
اُس کے دونوں تکیے اس کی اپنی ملکیت ہوتے ہیں
اُسے کبھی تنخواہ کا حساب نہیں دینا پڑتا
اُسے دوستوں میں بیٹھے ہوئے کبھی فون نہیں آتا کہ "آتے ہوئے چھ انڈے اور ڈبل روٹی لیتے آئیے گا"
اُسے کبھی دوپٹہ رنگوانے نہیں جانا پڑتا
اُس کا کوئی سالا نہیں ہوتا لہذا اُس کی موٹر سائیکل میں پٹرول ہمیشہ پورا رہتا ہے
اُسے کبھی روٹیاں لینے کے لیے تندور کے بار بار چکر نہیں لگانے پڑتے
اُسے کبھی فکر نہیں ہوتی کہ کوئی اُس کا چینل تبدیل کرکے ’’میرا سلطان‘‘ لگا دے گا
اُس کے ٹی وی کا ریموٹ کبھی اِدھر اُدھر نہیں ہوتا
اسے کبھی پردوں سے میچ کرتی ہوئی بیڈ شیٹ نہیں لینی پڑتی
اسے کبھی کہیں جانے سے پہلے اجازت نہیں لینی پڑتی
اسے کبھی کپڑوں کی الماری میں سے اپنی شرٹ نہیں ڈھونڈنی پڑتی
اسے کبھی بیڈ روم کے دروازے کا لاک ٹھیک کروانے کی ضرورت پیش نہیں آتی
اسے کبھی دو جوتیاں نہیں خریدنی پڑتیں
اسے کبھی بیوٹی پارلر کے باہر گھنٹوں انتظار میں نہیں کھڑا ہونا پڑتا
اسے کبھی دیگچی کو ہینڈل نہیں لگوانے جانا پڑتا
اسے کبھی پریشر ککر کی ربڑیں بدلوانے نہیں جانا پڑتا
اسے کبھی کسی کو منانا نہیں پڑتا
اسے کبھی کسی کی منتیں نہیں کرنی پڑتیں
اسے کبھی آٹے دال کے بھاؤ معلوم کرنے کی ضرورت نہیں پیش آتی
اسے کبھی یہ نہیں پتا چلتا کہ اس کا کون کون سا رشتہ دار کمینہ ہے
اسے کبھی بہنوں بھائیوں سے ملنے میں جھجک محسوس نہیں ہوتی
اسے کبھی کسی کے آگے ہاتھ نہیں جوڑنے پڑتے
اسے کبھی ماں کو غلط نہیں سمجھنا پڑتا
اس کی کنگھی اور صابن پر کبھی لمبے لمبے بال نہیں ملتے
اسے کبھی بدمزہ کھانے کو اچھا نہیں کہنا پڑتا
اسے کبھی میٹھی اور پرسکون نیند کے لیے ترسنا نہیں پڑتا
اسے کبھی سردیوں کی سخت بارش میں نہاری لینے نہیں نکلنا پڑتا
اسے کبھی کمرے سے باہر جاکے سگریٹ نہیں پینا پڑتا
اسے کبھی پیمپرزنہیں خریدنے پڑتے
اسے کبھی صبح سات بجے اٹھ کر کسی کو سکول چھوڑنے نہیں جانا پڑتا
اسے کبھی سستے آلو خریدنے کے لیے چالیس کلومیٹر دور کا سفر طے نہیں کرنا پڑتا
اسے کبھی سبزی والے سے بحث نہیں کرنا پڑتی
اسے کبھی فیڈر اور چوسنی نہیں خریدنی پڑتی
اسے کبھی سالگرہ کی تاریخ یاد نہیں رکھنی پڑتی
اسے کبھی پیٹی کھول کر رضائیوں کو دھوپ نہیں لگوانی پڑتی
اسے کبھی دال ماش اور کالے ماش میں فرق کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی
اسے کبھی نیل پالش ریموور نہیں خریدنا پڑتا
اسے کبھی اپنی فیس بک کا پاس ورڈ کسی کو بتانے کی ضرورت پیش نہیں آتی
اسے کبھی اچھی کوالٹی کے تولیے لانے کی ٹینشن نہیں ہوتی
اسے کبھی کسی کے خراٹے نہیں سننے پڑتے
اسے کبھی نیند کی گولیاں نہیں خریدنی پڑتیں
اسے کبھی سکول کی فیس ادا کرنے کا کارڈ نہیں موصول ہوتا
اسے کبھی کرکٹ میچ کے دوران یہ سننے کو نہیں ملتا کہ آفریدی اتنے گول کیسے کرلیتا ہے؟

کسی سینئر کنوارے کا شعر ہے کہ۔۔۔!!!

’’ہم سے بیوی کے تقاضے نہ نبھائے جاتے
ورنہ ہم کوبھی تمنا تھی کہ بیاہے جاتے
میرا خیال ہے یہ الفاظ نقل ہیں۔ نارض مت ہوئیے گا۔شکریہ
 
عطاء الحق قاسمی صاحب کہتے ہیں کہ کنوارے بندے کو یہ بڑا فائدہ ہے کہ وہ بیڈ کے دونوں طرف سے اتر سکتا ہے، ٹھیک کہتے ہیں، میں تو کہتا ہوں کنوارے بندے کو یہ بھی بڑا فائدہ ہے کہ وہ رات کو گلی میں چارپائی ڈال کر بھی سو سکتا ہے، کمرے کی کھڑکیاں ہر وقت کھلی رکھ کر تازہ ہوا کا لطف اٹھا سکتا ہے، رات کو لائٹ بجھائے بغیر سوسکتاہے۔

میں جب بھی کسی کنوارے کو دیکھتا ہوں حسد میں مبتلا ہوجاتا ہوں، شادی شدہ بندے کی یہ بڑی پرابلم ہے کہ وہ کنوارہ نہیں ہوسکتا، البتہ کنوارہ بندہ جب چاہے شادی شدہ ہوسکتاہے۔ ہمارے ہاں کنوارہ اُسے کہتے ہیں جس کی زندگی میں کوئی عورت نہیں ہوتی، حالانکہ یہ بات شادی شدہ بندے پر زیادہ فٹ بیٹھتی ہے:p کنوارے تو اِس دولت سے مالا مال ہوتے ہیں۔ فی زمانہ جو کنوارہ ہے وہ زندگی کی تمام رعنائیوں سے لطف اندوز ہونے کا حق رکھتا ہے اور اسے بےشمار کام نہیں کرنے پڑتے جن میں سے محض چند ہی کا ذکر یہاں ہو پائے گا۔
وہ کسی بھی شادی میں سلامی دینے کا مستحق نہیں ہوتا
اُس کا کوئی سُسرال نہیں ہوتا
اُس کے دونوں تکیے اس کی اپنی ملکیت ہوتے ہیں
اُسے کبھی تنخواہ کا حساب نہیں دینا پڑتا
اُسے دوستوں میں بیٹھے ہوئے کبھی فون نہیں آتا کہ "آتے ہوئے چھ انڈے اور ڈبل روٹی لیتے آئیے گا"
اُسے کبھی دوپٹہ رنگوانے نہیں جانا پڑتا
اُس کا کوئی سالا نہیں ہوتا لہذا اُس کی موٹر سائیکل میں پٹرول ہمیشہ پورا رہتا ہے
اُسے کبھی روٹیاں لینے کے لیے تندور کے بار بار چکر نہیں لگانے پڑتے
اُسے کبھی فکر نہیں ہوتی کہ کوئی اُس کا چینل تبدیل کرکے ’’میرا سلطان‘‘ لگا دے گا
اُس کے ٹی وی کا ریموٹ کبھی اِدھر اُدھر نہیں ہوتا
اسے کبھی پردوں سے میچ کرتی ہوئی بیڈ شیٹ نہیں لینی پڑتی
اسے کبھی کہیں جانے سے پہلے اجازت نہیں لینی پڑتی
اسے کبھی کپڑوں کی الماری میں سے اپنی شرٹ نہیں ڈھونڈنی پڑتی
اسے کبھی بیڈ روم کے دروازے کا لاک ٹھیک کروانے کی ضرورت پیش نہیں آتی
اسے کبھی دو جوتیاں نہیں خریدنی پڑتیں
اسے کبھی بیوٹی پارلر کے باہر گھنٹوں انتظار میں نہیں کھڑا ہونا پڑتا
اسے کبھی دیگچی کو ہینڈل نہیں لگوانے جانا پڑتا
اسے کبھی پریشر ککر کی ربڑیں بدلوانے نہیں جانا پڑتا
اسے کبھی کسی کو منانا نہیں پڑتا
اسے کبھی کسی کی منتیں نہیں کرنی پڑتیں
اسے کبھی آٹے دال کے بھاؤ معلوم کرنے کی ضرورت نہیں پیش آتی
اسے کبھی یہ نہیں پتا چلتا کہ اس کا کون کون سا رشتہ دار کمینہ ہے
اسے کبھی بہنوں بھائیوں سے ملنے میں جھجک محسوس نہیں ہوتی
اسے کبھی کسی کے آگے ہاتھ نہیں جوڑنے پڑتے
اسے کبھی ماں کو غلط نہیں سمجھنا پڑتا
اس کی کنگھی اور صابن پر کبھی لمبے لمبے بال نہیں ملتے
اسے کبھی بدمزہ کھانے کو اچھا نہیں کہنا پڑتا
اسے کبھی میٹھی اور پرسکون نیند کے لیے ترسنا نہیں پڑتا
اسے کبھی سردیوں کی سخت بارش میں نہاری لینے نہیں نکلنا پڑتا
اسے کبھی کمرے سے باہر جاکے سگریٹ نہیں پینا پڑتا
اسے کبھی پیمپرزنہیں خریدنے پڑتے
اسے کبھی صبح سات بجے اٹھ کر کسی کو سکول چھوڑنے نہیں جانا پڑتا
اسے کبھی سستے آلو خریدنے کے لیے چالیس کلومیٹر دور کا سفر طے نہیں کرنا پڑتا
اسے کبھی سبزی والے سے بحث نہیں کرنا پڑتی
اسے کبھی فیڈر اور چوسنی نہیں خریدنی پڑتی
اسے کبھی سالگرہ کی تاریخ یاد نہیں رکھنی پڑتی
اسے کبھی پیٹی کھول کر رضائیوں کو دھوپ نہیں لگوانی پڑتی
اسے کبھی دال ماش اور کالے ماش میں فرق کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی
اسے کبھی نیل پالش ریموور نہیں خریدنا پڑتا
اسے کبھی اپنی فیس بک کا پاس ورڈ کسی کو بتانے کی ضرورت پیش نہیں آتی
اسے کبھی اچھی کوالٹی کے تولیے لانے کی ٹینشن نہیں ہوتی
اسے کبھی کسی کے خراٹے نہیں سننے پڑتے
اسے کبھی نیند کی گولیاں نہیں خریدنی پڑتیں
اسے کبھی سکول کی فیس ادا کرنے کا کارڈ نہیں موصول ہوتا
اسے کبھی کرکٹ میچ کے دوران یہ سننے کو نہیں ملتا کہ آفریدی اتنے گول کیسے کرلیتا ہے؟

کسی سینئر کنوارے کا شعر ہے کہ۔۔۔!!!

’’ہم سے بیوی کے تقاضے نہ نبھائے جاتے
ورنہ ہم کوبھی تمنا تھی کہ بیاہے جاتے
میرا خیال ہے یہ الفاظ نقل ہیں۔ نارض مت ہوئیے گا۔شکریہ
 
میرا خیال ہے یہ الفاظ نقل ہیں۔ نارض مت ہوئیے گا۔شکریہ
انہوں نے یہی کہا ہے کہ
مصنف چونکہ میں نہیں ہوں اور معلوم بھی نہیں کہ کون ہے، اس لیے 'پسندیدہ مزاحیہ تحریروں' کے زمرے میں پوسٹ کر رہا ہوں۔ :):)
:)
 
ٹھیک کہتے ہیں کہ انسان کسی حال میں خوش نہیں ہے۔
ہم تو کنوارے ہیں تو فطرت کا تقاضا ہے کے ہم کنواروں کی مداحی کریں۔مگر دلائل ھمیں صرف حق گوئی کی اجازت دیتے ہیں تو سنیے!
اللہ سبحانہُ و تعالیٰ نے کوئی بھی کام غلط نہیں کیا تو اگر وہ کنوارہ رکھتا تب بھی ہر بندہ ہرزہ سرائی کرتا اور اگر شادی شدہ رکھتا تب بھی زبان درازی سے دریغ تو یہ خاکے پتلے نہیں کرتے۔
تو اسنے ہمیں دونوں ہاتھوں سے رنگا ہے تو ہم شکر کر کے جس حال میں بھی ہیں اسمیں خوش کیوں نہیں رہ سکتے ۔

ذرا سوچئے گا۔
 

اے خان

محفلین
مجھے شادی والا ماحول پسند ہوتا ہے.
شادی کے جب بیوی یہ کہے
جان آج کتنے تھک گئے ہیں آپ . سر دبا لیتی ہوں.
اور ہاں یہ گرم دودھ بھی پی لینا.
صبح صبح جب قمیض یا شرٹ کا اوپر والا بٹن بیوی اپنے ہاتھوں سے بند کرے.
شام کو آکر جب بیوی بڑے پیار سے آپ کے جوتے اتارے.
وی وی چوہدری صیب اب میں آپ کو اور کیا بتاؤں. شادی شدہ ہونے کے فوائد.
کنوارے بیچارے :cry:
 

ربیع م

محفلین
مجھے شادی والا ماحول پسند ہوتا ہے.
شادی کے جب بیوی یہ کہے
جان آج کتنے تھک گئے ہیں آپ . سر دبا لیتی ہوں.
اور ہاں یہ گرم دودھ بھی پی لینا.
صبح صبح جب قمیض یا شرٹ کا اوپر والا بٹن بیوی اپنے ہاتھوں سے بند کرے.
شام کو آکر جب بیوی بڑے پیار سے آپ کے جوتے اتارے.
وی وی چوہدری صیب اب میں آپ کو اور کیا بتاؤں. شادی شدہ ہونے کے فوائد.
کنوارے بیچارے :cry:
دور کے ڈھول سہانے!
 

محمد وارث

لائبریرین
صاحبو ۔۔۔۔ دو تین یوم قبل ایک لڑی میں جناب سید لبید غزنوی المعروف شاہ صاحب اور ایک اور لڑی بلکہ لڑیوں میں جناب اے خان صاحب کو شادی کی خواہش میں تڑپتے پھڑکتے بلبلاتے کلبلاتے پایا تو مجھ سمیت کچھ خستہ حالوں نے سمجھایا کہ میاں دور کے ڈھول سہانے ہوتے ہیں، باز آ جاؤ لیکن ان دونوں احباب کی سوئی، مجال ہے ایک سوتر بھی ہلی ہو :cool2: شاید ابھی سمجھنا نہیں چاہ رہے۔ نا سمجھو، کوئی گل نہیں آپے بیلنے اچ آؤ گے تے لگ پتا جائے گا:tongueout:

ان کے نا سمجھنے پر سوچا کہ کنوارہ رہنے کے فوائد پر ایک لڑی بنائی جائے اور جب اس بات کا اظہار کیا تو جناب قبلہ و کعبہ arifkarim صاحب مدظلہ العالی پیر صاحب آف ناروے شریف کے مرید خاص جناب بدر الفاتح صاحب نے فوراً آمین کہا۔ شاید کچھ اور بیچارے 'شوہدوں' نے بھی دل ہی دل میں کہا ہو لیکن بیویوں سے ڈرتے باآواز بلند آمین نا کہی ہو کہ پھر اس آمین کی وضاحتیں کہاں دیتے پھریں گے :heehee: سو اس وقت ارادہ باندھا کہ کنوارہ رہنے کے فوائد جیسے دل گرفتہ کر دینے والے مضمون کو کسی نا کسی طرح احاطہ تحریر میں ضرور لایا جائے اور پھر یہ کام بھی خود اپنے سر لے لیا کہ میرا تجربہ باقی کچھ مجبوروں سے زیادہ ہی ہے:p

خیر ۔۔۔ ان دنوں کام کی مصروفیات کی وجہ سے کوئی بہت اچھی اور لمبی چوڑی تحریر لکھنے کا وقت مل نہیں رہا تھا کہ آج قدرت مہربان ہو گئی اور ایک مسلسل ستائے ہائے بیگم قسم کے دوست نے واٹز ایپ میں ایک پیغام بھیجا جو کافی حسب ذائقہ معلوم ہوا۔ ہو سکتا ہے اس میں سے بیشمار جملے احباب نے پہلے ہی پڑھ رکھے ہوں لیکن چونکہ ہر زمانے کی اپنی ضروریات ہوتی ہیں اس لیے مکرر ہو جانے پر بھی برا نہیں لگے گا۔ مصنف چونکہ میں نہیں ہوں اور معلوم بھی نہیں کہ کون ہے، اس لیے 'پسندیدہ مزاحیہ تحریروں' کے زمرے میں پوسٹ کر رہا ہوں۔ :):)
چوہدری صاحب ذرا دل پر ہاتھ رکھ کر بتائیں، اگر کنوارہ رہنے کے اتنے ہی فوائد ہیں اور شادی کے اتنے ہی نقصانات ہیں جتنے آپ کنواروں کی تفننِ طبع اور شادی شدوں کی ضیافتِ طبع کے لیے بتا رہے ہیں تو پھر یہ "دو تین چار" کی تلاش کیا ہے؟
 

ربیع م

محفلین
چوہدری صاحب ذرا دل پر ہاتھ رکھ کر بتائیں، اگر کنوارہ رہنے کے اتنے ہی فوائد ہیں اور شادی کے اتنے ہی نقصانات ہیں جتنے آپ کنواروں کی تفننِ طبع اور شادی شدوں کی ضیافتِ طبع کے لیے بتا رہے ہیں تو پھر یہ "دو تین چار" کی تلاش کیا ہے؟
شاید مہم جوئی کا شوق!!!
 
چوہدری صاحب، لگتا ہے آپ بڑے بھائی ہیں. ورنہ یہ کام تو ہمیں شادی سے پہلے بھی کرنے پڑے. :)
اُسے کبھی دوپٹہ رنگوانے نہیں جانا پڑتا
اُسے کبھی روٹیاں لینے کے لیے تندور کے بار بار چکر نہیں لگانے پڑتے
اسے کبھی کپڑوں کی الماری میں سے اپنی شرٹ نہیں ڈھونڈنی پڑتی
اسے کبھی بیڈ روم کے دروازے کا لاک ٹھیک کروانے کی ضرورت پیش نہیں آتی
اسے کبھی دیگچی کو ہینڈل نہیں لگوانے جانا پڑتا
اسے کبھی پریشر ککر کی ربڑیں بدلوانے نہیں جانا پڑتا
اسے کبھی آٹے دال کے بھاؤ معلوم کرنے کی ضرورت نہیں پیش آتی
اسے کبھی سستے آلو خریدنے کے لیے چالیس کلومیٹر دور کا سفر طے نہیں کرنا پڑتا
اسے کبھی سبزی والے سے بحث نہیں کرنا پڑتی
اسے کبھی پیٹی کھول کر رضائیوں کو دھوپ نہیں لگوانی پڑتی
اسے کبھی دال ماش اور کالے ماش میں فرق کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی
 
چوہدری صاحب ذرا دل پر ہاتھ رکھ کر بتائیں، اگر کنوارہ رہنے کے اتنے ہی فوائد ہیں اور شادی کے اتنے ہی نقصانات ہیں جتنے آپ کنواروں کی تفننِ طبع اور شادی شدوں کی ضیافتِ طبع کے لیے بتا رہے ہیں تو پھر یہ "دو تین چار" کی تلاش کیا ہے؟
جھاکا اتر گیا ہے
 

محمدظہیر

محفلین
چوہدری صاحب ذرا دل پر ہاتھ رکھ کر بتائیں، اگر کنوارہ رہنے کے اتنے ہی فوائد ہیں اور شادی کے اتنے ہی نقصانات ہیں جتنے آپ کنواروں کی تفننِ طبع اور شادی شدوں کی ضیافتِ طبع کے لیے بتا رہے ہیں تو پھر یہ "دو تین چار" کی تلاش کیا ہے؟
چوہدری صاحب، یہ سوال ہماری طرف سے بھی سمجھیے گا:)
 
Top