کنوارہ رہنے کے ان گنت فوائد

13530487_256783518029544_317002606_n.jpg
 
جب شادی کو 5یا 6 سال گزر جاتے ہیں تب ۔۔۔۔
شادی کے جب بیوی یہ کہے
جان آج کتنے تھک گئے ہیں آپ . سر دبا لیتی ہوں
سر کی بجائے گلا نہ دبا دوں ؟ اور تو جیسے کوئی کام نہیں مجھے :D
اور ہاں یہ گرم دودھ بھی پی لینا
پینا ہو تو پی لینا۔۔۔۔ نہیں تو اس کی تیز پتی والی چائے بنا کے مجھے دے دو :LOL:
صبح صبح جب قمیض یا شرٹ کا اوپر والا بٹن بیوی اپنے ہاتھوں سے بند کرے
بٹن بند کرنے کا کہہ دو تو جواب آتا ہے ۔۔۔ تیرے ٹُٹے نیں ؟؟میں بچوں کو ناشتہ بنا کے دوں کہ آپ کے چونچلے اُٹھا وں :D
شام کو آکر جب بیوی بڑے پیار سے آپ کے جوتے اتارے
آپ کے نہیں اپنے ۔۔ وہ بھی مارنے کے لیے ;)
 

ربیع م

محفلین
جب شادی کو 5یا 6 سال گزر جاتے ہیں تب ۔۔۔۔

سر کی بجائے گلا نہ دبا دوں ؟ اور تو جیسے کوئی کام نہیں مجھے :D

پینا ہو تو پی لینا۔۔۔۔ نہیں تو اس کی تیز پتی والی چائے بنا کے مجھے دے دو :LOL:

بٹن بند کرنے کا کہہ دو تو جواب آتا ہے ۔۔۔ تیرے ٹُٹے نیں ؟؟میں بچوں کو ناشتہ بنا کے دوں کہ آپ کے چونچلے اُٹھا وں :D

آپ کے نہیں اپنے ۔۔ وہ بھی مارنے کے لیے ;)
تجربات سے سبق سیکھئے اے خان صاحب!
 
میں نہیں مانتا. ارینج میریج میں شاید ایسا ہو لیکن پسند کی شادی سے ایسی توقع نہیں ہے
خان بھیا پسند کی شادی میں حالات اس سے بھی بُرے ہوتے ہیں ۔ آپ ذرا ڈراموں اور فلموں کی دُنیا سے باہر نکل کے آئیں تو پتہ چلے گا کہ عاشق ہونے اور شوہر ہونے میں فرق ہوتا ہے ۔ :D
شادی سے پہلے جس لڑکی کے ساتھ ہاتھ میں ہاتھ ڈال کے سڑکوں پہ گھومنے کا مزہ آتا ہے شادی کے بعد وہی لڑکی سڑک پہ ساتھ چلتے ہاتھ پکڑ لے تو خاوند کہتا ہے کیا کر رہی ہو ؟لوگ کیا سوچیں گے ؟ ایمبیریسمنٹ ہوتی ہے تب ۔ اور آپ چونکہ پاکستان میں رہتے ہیں تو میں آپ کو پاکستان کا کلچر بتا رہا ہوں ۔ اس کا امریکہ یا کسی بھی اور ملک سے موازنہ مت کیجیے گا ۔
 
یونیکوڈ میں یا ترجمہ فرما کر پیش کر دیں تو بڑی مہربانی:)
تحریری شکل میں لکھنے کو یونیکوڈ کہتے ہیں۔ ٹکسٹ کو آسانی سے ہینڈل کر سکتے ہیں۔ اوپر تصویر میں لکھے الفاظ سمجھ نہیں آ رہے اس لیے کہا۔
رات سکون کی نیند آئی ہے
کل سے بیگم میکے گئی ہے
قسم سے ہرشے نکھرسی گئی ہے
کل سے بیگم میکے گئی ہے

رج کے موج کریں گے اب
کڑیاں چڑیاں دیکھیں گےاب
رنگ محل جائیں گے اب
بھری جوانی کس کے لیے ہے

کل سے بیگم میکے گئی ہے

رج کے اب عیاشی کرنی
کمرے میں بدمعاشی کرنی
کس نے اب تلاشی کرنی
کےٹوکی پوری ڈبی لےلی ہے

کل سے بیگم میکے گئی ہے

باہرپیناکھانا ہوگااب
لیٹ گھر کو آئے گے اب
کھول کے موج اڑائیں گےاب
جتنی ٹینشن دل پرسہی ہے

کل سے بیگم میکے گئی ہے

ساس میری نہ دیر کردے
بیگم جلدی آناجائے
تنہا میرا دل گھبرائے
مڑنہ آئے رت سرمئی اب

کل سے بیگم میکے گئی ہے
( شاعر نامعلوم)​
 

ابن توقیر

محفلین
عطاء الحق قاسمی صاحب کہتے ہیں کہ کنوارے بندے کو یہ بڑا فائدہ ہے کہ وہ بیڈ کے دونوں طرف سے اتر سکتا ہے، ٹھیک کہتے ہیں، میں تو کہتا ہوں کنوارے بندے کو یہ بھی بڑا فائدہ ہے کہ وہ رات کو گلی میں چارپائی ڈال کر بھی سو سکتا ہے، کمرے کی کھڑکیاں ہر وقت کھلی رکھ کر تازہ ہوا کا لطف اٹھا سکتا ہے، رات کو لائٹ بجھائے بغیر سوسکتاہے۔

میں جب بھی کسی کنوارے کو دیکھتا ہوں حسد میں مبتلا ہوجاتا ہوں، شادی شدہ بندے کی یہ بڑی پرابلم ہے کہ وہ کنوارہ نہیں ہوسکتا، البتہ کنوارہ بندہ جب چاہے شادی شدہ ہوسکتاہے۔ ہمارے ہاں کنوارہ اُسے کہتے ہیں جس کی زندگی میں کوئی عورت نہیں ہوتی، حالانکہ یہ بات شادی شدہ بندے پر زیادہ فٹ بیٹھتی ہے:p کنوارے تو اِس دولت سے مالا مال ہوتے ہیں۔ فی زمانہ جو کنوارہ ہے وہ زندگی کی تمام رعنائیوں سے لطف اندوز ہونے کا حق رکھتا ہے اور اسے بےشمار کام نہیں کرنے پڑتے جن میں سے محض چند ہی کا ذکر یہاں ہو پائے گا۔
وہ کسی بھی شادی میں سلامی دینے کا مستحق نہیں ہوتا
اُس کا کوئی سُسرال نہیں ہوتا
اُس کے دونوں تکیے اس کی اپنی ملکیت ہوتے ہیں
اُسے کبھی تنخواہ کا حساب نہیں دینا پڑتا
اُسے دوستوں میں بیٹھے ہوئے کبھی فون نہیں آتا کہ "آتے ہوئے چھ انڈے اور ڈبل روٹی لیتے آئیے گا"
اُسے کبھی دوپٹہ رنگوانے نہیں جانا پڑتا
اُس کا کوئی سالا نہیں ہوتا لہذا اُس کی موٹر سائیکل میں پٹرول ہمیشہ پورا رہتا ہے
اُسے کبھی روٹیاں لینے کے لیے تندور کے بار بار چکر نہیں لگانے پڑتے
اُسے کبھی فکر نہیں ہوتی کہ کوئی اُس کا چینل تبدیل کرکے ’’میرا سلطان‘‘ لگا دے گا
اُس کے ٹی وی کا ریموٹ کبھی اِدھر اُدھر نہیں ہوتا
اسے کبھی پردوں سے میچ کرتی ہوئی بیڈ شیٹ نہیں لینی پڑتی
اسے کبھی کہیں جانے سے پہلے اجازت نہیں لینی پڑتی
اسے کبھی کپڑوں کی الماری میں سے اپنی شرٹ نہیں ڈھونڈنی پڑتی
اسے کبھی بیڈ روم کے دروازے کا لاک ٹھیک کروانے کی ضرورت پیش نہیں آتی
اسے کبھی دو جوتیاں نہیں خریدنی پڑتیں
اسے کبھی بیوٹی پارلر کے باہر گھنٹوں انتظار میں نہیں کھڑا ہونا پڑتا
اسے کبھی دیگچی کو ہینڈل نہیں لگوانے جانا پڑتا
اسے کبھی پریشر ککر کی ربڑیں بدلوانے نہیں جانا پڑتا
اسے کبھی کسی کو منانا نہیں پڑتا
اسے کبھی کسی کی منتیں نہیں کرنی پڑتیں
اسے کبھی آٹے دال کے بھاؤ معلوم کرنے کی ضرورت نہیں پیش آتی
اسے کبھی یہ نہیں پتا چلتا کہ اس کا کون کون سا رشتہ دار کمینہ ہے
اسے کبھی بہنوں بھائیوں سے ملنے میں جھجک محسوس نہیں ہوتی
اسے کبھی کسی کے آگے ہاتھ نہیں جوڑنے پڑتے
اسے کبھی ماں کو غلط نہیں سمجھنا پڑتا
اس کی کنگھی اور صابن پر کبھی لمبے لمبے بال نہیں ملتے
اسے کبھی بدمزہ کھانے کو اچھا نہیں کہنا پڑتا
اسے کبھی میٹھی اور پرسکون نیند کے لیے ترسنا نہیں پڑتا
اسے کبھی سردیوں کی سخت بارش میں نہاری لینے نہیں نکلنا پڑتا
اسے کبھی کمرے سے باہر جاکے سگریٹ نہیں پینا پڑتا
اسے کبھی پیمپرزنہیں خریدنے پڑتے
اسے کبھی صبح سات بجے اٹھ کر کسی کو سکول چھوڑنے نہیں جانا پڑتا
اسے کبھی سستے آلو خریدنے کے لیے چالیس کلومیٹر دور کا سفر طے نہیں کرنا پڑتا
اسے کبھی سبزی والے سے بحث نہیں کرنا پڑتی
اسے کبھی فیڈر اور چوسنی نہیں خریدنی پڑتی
اسے کبھی سالگرہ کی تاریخ یاد نہیں رکھنی پڑتی
اسے کبھی پیٹی کھول کر رضائیوں کو دھوپ نہیں لگوانی پڑتی
اسے کبھی دال ماش اور کالے ماش میں فرق کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی
اسے کبھی نیل پالش ریموور نہیں خریدنا پڑتا
اسے کبھی اپنی فیس بک کا پاس ورڈ کسی کو بتانے کی ضرورت پیش نہیں آتی
اسے کبھی اچھی کوالٹی کے تولیے لانے کی ٹینشن نہیں ہوتی
اسے کبھی کسی کے خراٹے نہیں سننے پڑتے
اسے کبھی نیند کی گولیاں نہیں خریدنی پڑتیں
اسے کبھی سکول کی فیس ادا کرنے کا کارڈ نہیں موصول ہوتا
اسے کبھی کرکٹ میچ کے دوران یہ سننے کو نہیں ملتا کہ آفریدی اتنے گول کیسے کرلیتا ہے؟

کسی سینئر کنوارے کا شعر ہے کہ۔۔۔!!!

’’ہم سے بیوی کے تقاضے نہ نبھائے جاتے
ورنہ ہم کوبھی تمنا تھی کہ بیاہے جاتے

یااللہ تیرا شکر ہے۔سُپرسمائلس
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
میں نہیں مانتا. ارینج میریج میں شاید ایسا ہو لیکن پسند کی شادی سے ایسی توقع نہیں ہے
درست فرما رہے ہیں آپ، اپنی تخیل کی آنکھ سے بالکل صحیح اور صاف دیکھ رہے ہیں آپ، پسند کی شادی میں پانچ چھ سال بعد ایسے حالات قطعی پیش نہیں آتے، بلکہ پانچ چھ مہینے بعد ہی آ جاتے ہیں :)
 

اے خان

محفلین
خان بھیا پسند کی شادی میں حالات اس سے بھی بُرے ہوتے ہیں ۔ آپ ذرا ڈراموں اور فلموں کی دُنیا سے باہر نکل کے آئیں تو پتہ چلے گا کہ عاشق ہونے اور شوہر ہونے میں فرق ہوتا ہے ۔ :D
شادی سے پہلے جس لڑکی کے ساتھ ہاتھ میں ہاتھ ڈال کے سڑکوں پہ گھومنے کا مزہ آتا ہے شادی کے بعد وہی لڑکی سڑک پہ ساتھ چلتے ہاتھ پکڑ لے تو خاوند کہتا ہے کیا کر رہی ہو ؟لوگ کیا سوچیں گے ؟ ایمبیریسمنٹ ہوتی ہے تب ۔ اور آپ چونکہ پاکستان میں رہتے ہیں تو میں آپ کو پاکستان کا کلچر بتا رہا ہوں ۔ اس کا امریکہ یا کسی بھی اور ملک سے موازنہ مت کیجیے گا ۔
ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر کون کمبخت گھمانے کا سوچ رہا ہے. :):):)
 
Top