جاسم محمد
محفلین
کوئلے سے انرجی پیدا نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا، وزیراعظم عمران خان
12 دسمبر ، 2020
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ کوئلے سے مزید توانائی پیدا نہیں کریں گے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاحت کے وسیع و عریض امکانات کی دریافت کا آغاز ہورہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ حکومت ماحول کا تحفظ کرتے ہوئے سیاحت کو ترقی دے رہی ہے، پاکستان کا ماحولیاتی آلودگی میں حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ماحولیاتی آلودگی سے دنیا میں پانچواں سب سے متاثر ہونے والا ملک ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم اگلے تین سال میں 10 ارب پودے لگائیں گے، ہم نیشنل پارکس کی تعداد میں اضافہ کر رہے ہیں جن کی تعداد 30 سے بڑھا کر 45 کر رہے ہیں۔
کوئلے سے توانائی کے معاملے پر انھوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ کوئلے سے مزید توانائی پیدا نہیں کریں گے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کوئلے پر چلنے والے پلانٹس کی جگہ ہائیڈرو پاور پلانٹ لگا رہے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ پاکستان کلین انرجی کی جانب گامزن ہے، 2030 تک مجموعی توانائی کے 60 فیصد کو کلین انرجی پر منتقل کرنے کا ہدف ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2030 تک 30 فیصد گاڑیوں کو بجلی پر منتقل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے، پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر قابو پانے کے لیے تمام ممکن اقدامات کر رہے ہیں۔
12 دسمبر ، 2020
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ کوئلے سے مزید توانائی پیدا نہیں کریں گے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاحت کے وسیع و عریض امکانات کی دریافت کا آغاز ہورہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ حکومت ماحول کا تحفظ کرتے ہوئے سیاحت کو ترقی دے رہی ہے، پاکستان کا ماحولیاتی آلودگی میں حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ماحولیاتی آلودگی سے دنیا میں پانچواں سب سے متاثر ہونے والا ملک ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم اگلے تین سال میں 10 ارب پودے لگائیں گے، ہم نیشنل پارکس کی تعداد میں اضافہ کر رہے ہیں جن کی تعداد 30 سے بڑھا کر 45 کر رہے ہیں۔
کوئلے سے توانائی کے معاملے پر انھوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ کوئلے سے مزید توانائی پیدا نہیں کریں گے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کوئلے پر چلنے والے پلانٹس کی جگہ ہائیڈرو پاور پلانٹ لگا رہے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ پاکستان کلین انرجی کی جانب گامزن ہے، 2030 تک مجموعی توانائی کے 60 فیصد کو کلین انرجی پر منتقل کرنے کا ہدف ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2030 تک 30 فیصد گاڑیوں کو بجلی پر منتقل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے، پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر قابو پانے کے لیے تمام ممکن اقدامات کر رہے ہیں۔