زین
لائبریرین
کوئٹہ اور بلوچستان کے لئے یہ بڑی خبر ہے لیکن قومی ابلاغی اداروں نے اسے اہمیت نہیں دی
کل کوئٹہ میں پولیس مقابلے میں دو مسلح افراد مارے گئے تھے جن کی شناخت آج کالعدم لشکر جھنگوی کے ترجمان ’’علی شیر حیدری‘‘ اور ان کے ساتھی ’’ثناء اللہ‘‘ کے نام سے ہوگئی۔ ثناء اللہ سی آئی ڈی پولیس کو مطلوب تھا اور اس کے سر کی قیمت بھی مقرر تھی ۔دونوں افراد کوئٹہ میں فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کی درجنوں وارداتوں میں ملوث تھے ۔
کوئٹہ میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران تیس سے چالیس افراد فرقہ وارانہ دہشتگردی کے نتیجے میں مارے جاچکے ہیں جن میں اکثریت شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے ہزارہ قبائل کے افراد کی ہے ۔
کالعدم لشکر جھنگوی نے رد عمل میں بڑی کارروائی کی دھمکی ہے ۔
کل کوئٹہ میں پولیس مقابلے میں دو مسلح افراد مارے گئے تھے جن کی شناخت آج کالعدم لشکر جھنگوی کے ترجمان ’’علی شیر حیدری‘‘ اور ان کے ساتھی ’’ثناء اللہ‘‘ کے نام سے ہوگئی۔ ثناء اللہ سی آئی ڈی پولیس کو مطلوب تھا اور اس کے سر کی قیمت بھی مقرر تھی ۔دونوں افراد کوئٹہ میں فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کی درجنوں وارداتوں میں ملوث تھے ۔
کوئٹہ میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران تیس سے چالیس افراد فرقہ وارانہ دہشتگردی کے نتیجے میں مارے جاچکے ہیں جن میں اکثریت شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے ہزارہ قبائل کے افراد کی ہے ۔
کالعدم لشکر جھنگوی نے رد عمل میں بڑی کارروائی کی دھمکی ہے ۔