کوئٹہ: مسلح افراد کی فائرنگ سے دو افراد ہلاک

کوئٹہ: مسلح افراد کی فائرنگ سے دو افراد ہلاک
سید علی شاہ تاریخ اشاعت 31 جولائ, 2014

53da21124f147.jpg

53da21124f147.jpg

فائل فوٹو—
کوئٹہ: پاکستان کے جنوب مغربی صوبے بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دو افراد ہلاک ہوگئے۔

کوئٹہ پولیس کے سپرنٹنڈنٹ عمران قریشی نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ یہ واقعہ کوئٹہ کے علاقے اسپنی روڈ پر پیش آیا جہاں مسلح افراد کی فائرنگ سے دو افراد ہلاک ہوگئے۔

انہوں نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے دونوں افراد کا تعلق ہزارہ برداری سے تھا جو ہزارہ ٹاؤن سے شہر کی جانب آرہے تھے۔

عمران قریشی کا کہنا تھا کہ واقعہ کے بعد پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ گئی اور واقعہ کی تفتیش شروع کردی۔

بعد میں ہلاک ہونے والے افراد کی لاشوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

ایک اور پولیس افسر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان کو بتایا کہ بظاہر یہ واقعہ فرقہ وارانہ ٹارگیٹ کلنگ لگتا ہے۔

فوری طور پر ابھی کسی بھی گروپ یا تنظیم نے اس واقعہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

واضح رہے کہ اسپنی روڈ کوئٹہ شہر کا ایک حساس علاقہ ہے اور پولیس کی چیک پوسٹ ہونے کے باوجود بھی اس قسم کے واقعات میں کمی نہیں آسکی ہے۔
http://urdu.dawn.com/news/1007711/
 

x boy

محفلین
میں نے کرلی
--
--
--
--
--
--
--
--
--
-

-
-
-
--
-
-
-
-
نوٹ کہ پرانی خبر کو یہاں کسطرح لگایا جاتا ہے
 
سنی اور شیعہ کے درمیان لڑائی اور ایک دوسرے کا خون بہانا درست نہ ہے۔ فرقہ واریت پاکستان کے لئے زہر قاتل ہے۔ قرآن مجید، مخالف مذاہب اور عقائدکے ماننے والوں کو صفحہٴ ہستی سے مٹانے کا نہیں بلکہ ’ لکم دینکم ولی دین‘ اور ’ لااکراہ فی الدین‘ کادرس دیتاہے اور جو انتہاپسند عناصر اس کے برعکس عمل کررہے ہیں وہ اللہ تعالیٰ، اس کے رسول سلم ، قرآن مجید اور اسلام کی تعلیمات کی کھلی نفی کررہے ۔ فرقہ واریت مسلم امہ کیلئے زہر ہے اور کسی بھی مسلک کے شرپسند عناصر کی جانب سے فرقہ واریت کو ہوا دینا اسلامی تعلیمات کی صریحاً خلاف ورزی ہے اور یہ اتحاد بین المسلمین کے خلاف ایک گھناؤنی سازش ہے۔ ایک دوسرے کے مسالک کے احترام کا درس دینا ہی دین اسلام کی اصل روح ہے دہشت گرد گولی کے زور پر اپنا سیاسی ایجنڈا پاکستان پر مسلط کرنا چاہتے ہیں ۔ نیز دہشت گرد قومی وحدت کیلیے سب سے بڑاخطرہ ہیں۔اسلام امن،سلامتی،احترام انسانیت کامذہب ہے لیکن چندانتہاپسندعناصرکی وجہ سے پوری دنیا میں اسلام کاامیج خراب ہورہا ہے۔طالبان،لشکر جھنگوی اور دوسرے دہشت گرد پاکستان بھر میں دہشت گردی کی کاروائیاں کر ر ہے ہیں اور ملک کو فرقہ ورانہ فسادات کی طرف دہکیلنے کی سرتوڑ کوشیشیں کر رہے ہیں۔
 

x boy

محفلین
یہ تو اپنے آپ پر بھی لاگو ہوتا ہے لکم دینکم ولیدین،
روز خبر لگاکر لوگوں کو منتشر کرنا نفرت ڈالنا میڈیا کا کمال ہے قتال ہر جگہہ ہوتے ہیں لیکن اسطرح خبروں کی زینت نہیں بنتی،
اور اسطرح زینت بننے سے مجرموں کو اور طاقت ملتی ہے کہ وہ تو کرسکتا ہے ہم کیوں نہیں کرسکتے۔
 
میں نے کرلی
--
--
--
--
--
--
--
--
--
-

-
-
-
--
-
-
-
-
نوٹ کہ پرانی خبر کو یہاں کسطرح لگایا جاتا ہے
اگر آپ تھوڑی سی تکلیف کرتے اور ہیڈنگ کے نیچے لکھی ہوئی، 31 جولائی کی تاریخ کو پڑہ لیتے، یا ڈان پر جا کر خبر کو دیکھ لیتے، تو شاید ۔آپ کو یہ کمنٹس لکھنے کی زحمت گووارہ نہ کرنی پڑتی۔
 
چلو اچھا ہوا آپ نے گئیر تبدیل کر لیا ہے۔ دہشت گردی ہماری روزمرہ زندگی کی اک تلخ حقیقت ہے اور ہر روز ہوتی رہتی ہے اور دہشت گرد ہم سے پوچھ کر برے کام نہ کرتے ہیں ،عید کا دن اس سے مبرا نہ ہے۔باقی یہ ہر فرد کا اپنا ادراک ہے کہ وہ کس طرح ایک عام دن کو بھی عید کا دن بنا سکتا ہے،یا عید کو عام دن۔
 
Top