کوئٹہ میں دہشت گردی،63افراد جاں بحق،40سے زائد زخمی

کوئٹہ میں دہشت گردی،۔70افراد جاں بحق،۔افراد جان بحق متعدد زخمی، جماعت احرار نے ذمہ داری قبول کر لی
دہشت گردی کے پے در پے واقعات سہنے والا کوئٹہ ایک بار پھر دہشت گردی کا نشانہ بن گیا۔پہلے بلوچستان بارایسوسی ایشن کے صدر بلال انور کاسی کی ٹارگٹ کلنگ ہوئی ، وکلاء میت لینے اسپتال پہنچے تو خود کش دھماکا ہوگیا، جس کے نتیجے میں 63 افراد جاں اور 40سے زائد زخمی ہوگئے۔آ رمی چیف جنرل راحیل شریف نے سول اسپتال کوئٹہ کا دورہ کیا اور دھماکے میں ہونے والے زخمیوں کی عیادت کی۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری کا کہنا ہے کہ دھماکا خود کش تھا۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گردی میں را ملوث ہے،دہشت گرد آسان ہدف کو نشانہ بنا رہے ہیں ،ان کے سامنے نہیں جھکیں گے،وہ جہاں بھی ہوں گے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
کوئٹہ کے سول اسپتال کے شعبہ حادثات کے بیرونی گیٹ پر دھما کے اور فائرنگ میںجاں بحق ہونے والوں میں وکلا کی تعداد زیادہ ہے ۔ شہر کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔افسو ناک واقعات کے بعد پولیس کی نفری سول اسپتال طلب کر لی گئی۔
پیر کی صبح منو جان روڈ پر بلوچستان بار کے صدر بلال انور کاسی کی گاڑی پر نامعلوم افراد کی طرف سے فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہوگئے ۔بلال انور کاسی کی میت سول اسپتال پہنچائی گئی تو وہاں ایک بار پھر دہشت گردوں نے اپنا وار کیا۔ اسپتال کے شعبہ حادثات کے بیرونی گیٹ پر جہاں وکیلوں کی بڑی تعداد جمع تھی ، ایک زوردار دھماکا ہوا، دھماکے کے بعد فائرنگ بھی ہوئی۔دھماکے میںتقریباً آٹھ کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیااور بال بیئرنگ بھی استعمال کیے گئے۔
دھماکے کے نتیجے میں 63افراد جاں بحق اور 40سے زائد زخمی ہوگئے، جاں بحق ہونے والوں میں بلوچستان بار کے سابق صدر بازمحمد کاکڑ سمیت بڑی تعداد میں وکلا اورآج ٹی وی کا کیمرا مین بھی شامل ہے۔
دھماکےسےاسپتال میں بھگدڑ مچ گئی۔ لوگ اپنی جان بچانے کے لئے بھاگتے نظر آئے ۔زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد دی گئی اور شدید زخمیوں کو سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا ۔ اسپتال کےباہر رقت آمیز مناظر ہیں،لوگ اپنے پیاروں کو تلاش کرتے رہے۔
آرمی چیف جنرل راحیل شریف کوئٹہ کے سول اسپتال پہنچ گئے اور کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض اور سینئر فوجی حکام ہمراہ سول اسپتال کا دورہ کیا اور دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی ۔ آرمی چیف کو واقعے پر بریفنگ بھی دی جائے گی ۔
وزیراعظم نوازشریف بھی کوئٹہ کیلئے روانہ ہوگئے ہیں۔وزیراعظم نوازشریف کوئٹہ خودکش حملے کے زخمیوں کی عیادت کریں گے ۔
صوبہ بلوچستان کا دارالحکومت کوئٹہ ایک عرصے سے امن دشمنوں کے نشانے پر ہے،کوئٹہ میں سیکورٹی فورسز اور پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد دہشت گرد حملوں میں جان گنواچکی ہے ۔ڈاکٹرز ، صحافیوں ، اساتذہ سمیت شہر کی سول سوسائٹی کی بڑی تعداد دہشت گردی کا شکار ہوچکی ہےلیکن اس بار شہر میں دہشت گردی کی تازہ لہر میں دہشت گردوں نے کوئٹہ کی وکلاء برادری کو نشانہ بنایا ۔
وہی تاریخ، وہی مہینہ ،وہی شہر،وہی طریقہ واردات۔۔ آج ہونےوالی دہشت گردی کے واقعے میں وہی طریقہ واردات اپنایا گیا جو آٹھ اگست ،دوہزار تیرہ کوہوئے دھماکے میں اختیارکیاگیاتھا۔
کوئٹہ میں دہشت گردوں نے آج سے تین سال قبل ایک پولیس افسر کوہلاک کیا۔پھراس کی نمازجنازہ میں آئےافسران اور اہلکاروں کو خودکش حملے میں شہید کیاگیا۔8 اگست2013 کو ہونے والے اس دھماکے میں ڈی آئی جی فیاض سنبل ،ڈی ایس پی شمس الدین اور ایس پی علی مہر سمیت 30سے زائداہلکار شہیدہوئے تھے۔
جنوری2013میں علمدردارروڈکوئٹہ پر پہلے ایک دکان میں دستی بم پھینکا گیا ۔ دھماکے کے بعد موقع پر بڑی تعدادمیں لوگ اکٹھاہوگئے۔ ابھی امدادی کارروائیاں جاری تھیں کہ دہشت گردوں نے دوسرا بڑا دھماکا کرکے سب کچھ تہس نہس کردیا۔ دونوں دھماکوں میں تقریبا سوافرادجاں بحق ہوگئے تھے۔
وزیراعلی بلوچستان کہتےہیں دھماکےمیں ملوث افراد کو نہیں چھوڑا جائےگا،دہشت گردوں کو کیفرکردارتک پہنچایاجائےگا۔ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ دہشت گرد اپنا وجود ثابت کرنے کیلئے ایسی کارروائیاں کررہے ہیں،صوبائی حکومت نے تین روزہ سوگ کا اعلان کردیا ،سپریم کورٹ بار نےبھی ملک بھر میں سوگ کا اعلان کیا ہے۔
سانحہ کوئٹہ کے خلاف ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں وکلاء نے عدالتی امورکابائیکاٹ کردیا جبکہ کل وکلا یوم سوگ منائیں گے۔پاکستان بار کونسل کا 3روزہ سوگ کا اعلان کر دیا،سوگ کااعلان ممبر پاکستان بار کونسل چودھری اشتیاق احمد خان نےکیا۔
ملتان میں کوئٹہ میں دہشت گردی کے واقعے کے بعد ہائی کورٹ میں وکلا نے احتجاجا کام چھوڑ دیا ، صدر ہائی کورٹ بار کے مطابق کل وکلا یوم سوگ منائیں گے اور عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے گا،گوجرانوالہ بار کونسل اور سرگودھا میں بھی وکلاء کل ہڑتال کریں گے۔
حیدرآباد میں سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی اپیل اور سکھر میں وکلاء کی جانب سے عدالتی کارروائیاں معطل کردیا جبکہ سیشن کورٹ کے احاطے میں احتجاجی مظاہرہ کیا، مظفرآباد میں سینٹرل بارایسوسی ایشن کی جانب سے تین روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے ،عدالتی امورمعطل کردئیے۔ گلگت میں بھی وکلاء نے عدالتی امور معطل کردیئے۔
ادھر چمن میں کوئٹہ بم دہماکے کے سوگ میں شہر بھر میں دکانیں مارکیٹ اور بازار بند ہوگئے جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کی اپیل پر شہر میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے ۔
کوئٹہ میں دہشت گردی،63افراد جاں بحق،40سے زائد زخمی |
Daily Jang News

کوئٹہ کے سول اسپتال میں خودکش حملے میں شہداء کی تعداد70ہوگئی
کوئٹہ ،سول اسپتال میں خودکش حملہ، شہدا کی تعداد70 ہوگئی |
Daily Jang News

کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے علیحدگی اختیار کرنے والے گروپ جماعت الاحرار کے ترجمان احسان اللہ احسان نے میڈیا سے رابط کر کے کوئٹہ میں وکیل رہنما کی ہلاکت اور بعد میں سول ہسپتال میں دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
کوئٹہ کے سول ہسپتال میں دھماکہ، ’69 افراد ہلاک‘ -
BBC Urdu

سانحہ سول اسپتال کوئٹہ کے مزیددو زخمی دم توڑگئے جس سے جاں بحق ہونےوالوں کی تعداد 72ہوگئی جبکہ سو سے زائد افراد زخمی ہیں۔ جاں بحق ہونیوالوں میں ایک وکیل اورایک 14سالہ بچہ شامل ہے۔ جاں بحق وکیل کی شناخت نقیب اللہ ایڈووکیٹ کےنام سےہوئی۔
کوئٹہ سانحے کے مزید دو زخمی دم توڑگئے، شہدا کی تعداد72ہو گئی | Daily Jang News
 
آخری تدوین:

نایاب

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون
یا اللہ پاکستان پر اپنا کرم فرما اور اس کے دشمن ظالموں دہشت گردوں کو نیست و نابود فرما آمین
بہت دعائیں
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
Quetta.jpg

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov

DOTUSStateDept (@USDOSDOT_Urdu) | Twitter

需要安全验证

Digital Outreach Team (@doturdu) • Instagram photos and videos

Us Dot
USDOTURDU_banner.jpg
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کی جانب سے آج کوئٹہ میں ہونے والے حملوں کی مذمت

میں امریکی سفارتخانہ پاکستان کی جانب سےآج بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے صدر بلال کاسی کے قتل اور کوئٹہ سول ہسپتال میں ہونے والے ہولناک بم دھماکے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ د کھ کے ان لمحات میں ہم متاثرین اور ان کے اہلخانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔اس ظالمانہ اور بے رحمانہ حملے کا شکاربننے والے شہریوں کی اکثریت وکلاء برادری پر مشتمل تھی جوکہ ملک میں انصاف کی بالادستی کیلئے سرگرم تھے۔یہ حملہ پاکستان میں جمہوریت اور سول سوسائٹی کی جدوجہد کے سب سے اہم ستون کو کمزور نہیں کرےگا۔ہم جانتے ہیں کہ یہ حملہ پاکستانی عوام کے ایک محفوظ، مستحکم اور خوشحال ملک کیلئے عزم کو متزلزل نہیں کرے گا۔

امریکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی عوام اور حکومت کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ ہم اس حملے میں ملوث مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔​

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

DOTUSStateDept (@USDOSDOT_Urdu) | Twitter

需要安全验证

Digital Outreach Team (@doturdu) • Instagram photos and videos

Us Dot
USDOTURDU_banner.jpg
 
دہشتگرد پاکستان کو اقتصادی اور دفاعی طور پر غیر مستحکم اور تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں اور ملک اور قوم کی دشمنی میں اندہے ہو گئے ہیں .جماعت احرار/ طالبان ان کے ساتھی دہشتگرد ،اسلام کے نام پر غیر اسلامی حرکات کے مرتکب ہورہے ہیں. دہشتگرد پاکستان کو نقصان پہنچا کر ملک میں عدم استحکام پیدا کرناچاہتے ہیں۔ دہشتگردوں کے حملوں کی وجہ سے ملک کو اب تک 102.51ارب ڈالر کا اقتصادی نقصان ہو چکا ہے اور یہ نقصان جاری ہے۔گزشتہ تین سال کے دوران معیشت کو 28 ارب 45 کروڑ 98 لاکھ ڈالرکا نقصان اٹھانا پڑا۔
خودکش حملے،دہشت گردی اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں یہ اقدام کفر ہے اور قران و حدیث میں اس کی ممانعت ہے.

جماعت احرار اور داعش دونوں ہی اس دہماکہ کی زمہ داری قبول کر رہے ہیں۔ یہ کس طرح کے مسلمان ہیں جو کہ بے گناہ لوگوں کی ہلاکتیں بھی کر رہے ہیں اور اس پر خوشی کا اظہار بھی۔ اس قبیل کے لوگ نہ تو مسلمان ہیں اور نہ ہی انسان بلکہ اپنے آپ کو مسلمان کہلانے کے حقدار نہ ہیں اور یہ انسانیت کی توہیں کے مرتکب ہو رہے ہیں۔
 
آخری تدوین:
Top