کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سنسنی خیز مقابلے کے بعد پشاور زلمی کو شکست دیکر پی ایس ایل کے فائنل میں پہنچ گئ!

arifkarim

معطل
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سنسنی خیز مقابلے کے بعد پشاور زلمی کو شکست دیکر پی ایس ایل کے فائنل میں پہنچ گئ

crk-2.jpg

دبئی: پاکستان سپر لیگ کے پہلے پلے آف میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد پشاور زلمی کو شکست دے کر فائنل میں رسائی حاصل کرلی۔
دبئی میں کھیلے گئے پاکستان سپر لیگ کے پہلے پلے آف میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پشاور زلمی کو جیت کے لیے 134 رنز کا ہدف دیا جس کے جواب میں پشاور زلمی کی جانب سے کامران اکمل اور محمد حفیظ نے اننگز کا آغاز کیا اور 29 رنز کا آغاز فراہم کیا، کامران اکمل کو انور علی نے 9 رنز پر بولڈ کیا جس کے بعد محمد نواز نے مسلسل دو گیندوں پر محمد حفیظ کو 15 اور بریڈ ہوج کو بغیر کسی رنز پر آؤٹ کیا جس سے کوئٹہ کی میچ میں واپسی ہوئی۔ شاہد یوسف اور جوہنی برسٹو نے 26 رنز کی شراکت داری قائم کرکے ٹیم کا اسکور مستحکم کرنے کی کوشش کی تاہم دونوں کھلاڑی 15، 15 رنز پر ایلیٹ کا شکار بنے جس کے بعد کپتان شاہد آفریدی گراؤنڈ میں آئے اور 4 گیندوں پر 2 رنز بنا کر چلتے بنے۔
ڈیرن سیمی نے 28 گیندوں پر 38 رنز بنا کر پشاور کو میچ میں واپسی لا کھڑا کیا لیکن وہ محمد نواز کی گیند پر میک کولم کو کیچ دے بیٹھے، آخری لمحات میں وہاب ریاض نے 15 گیندوں پر 22 رنز بنائے جس سے پشاور کی جیت بظاہر یقینی دکھائی دے رہی تھی تاہم اعزاز چیمہ نے آخری اوور کی چوتھی اور پانچویں گیند پر مسلسل حسن علی اور وہاب ریاض کو آؤٹ کرکے ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرایا۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے گرانٹ ایلیٹ اور محمد نواز نے 3،3 جب کہ اعزاز چیمہ نے 2 اور انور علی نے ایک وکٹ حاصل کی۔
اس سے قبل پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تو کوئٹہ کی پوری ٹیم آخری اوور میں 133 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔ احمد شہزاد اور بسمہ اللہ خان نے اننگز کا آغاز کیا تاہم پشاور کے بولرز نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 11 رنز پر دونوں اوپنرز کو پویلین واپس بھیج دیا، حسن علی نے دوسری ہی بول پر بسمہ اللہ خان کو آؤٹ کیا جب کہ محمد اصغر نے چوتھے اوورز میں احمد شہزاد کو کامران اکمل کے ہاتھوں اسٹمپ کرواکر پشاور کو دوسری کامیابی دلوائی، جس کے بعد کیون پیٹرسن اور کمارا سنگاکارا نے تیسری وکٹ کے لیے 79 رنز کی عمدہ شراکت داری قائم کی سنگاکارا 37 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جب کہ سرفراز احمد کو بغیر کوئی رنز بنائے شاہد آفریدی نے اپنی ہی گیند پر کیچ پکڑ کرپویلین بھیج دیا، کیون پیٹرسن 53 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جب کہ دیگر آنے والے کھلاڑیوں میں کوئی بھی کھلاڑی خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھا سکا، محمد نواز 20، نیتھن میک کولم اور انور علی ایک ، ایک جب کہ ذوالفقار بابر بغیر کوئی رنز بنائے آؤٹ ہوئے۔
پشاور زلمی کی جانب سے وہاب ریاض نے 3 ، شان ٹیٹ 2 جب کہ حسن علی، محمد اصغر، شاہد آفریدی اور ڈیرن سیمی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
ہفتے کواسلام آباد یونائیٹڈ کراچی کنگزکے درمیان دوسرا کوالیفائنگ فائنل ہوگا، کراچی اور اسلام آباد کے درمیان ہونے والے میچ میں ہارنے والی ٹیم ایونٹ سے باہر ہوجائے گی جبکہ فاتح ٹیم کو فائنل تک رسائی حاصل کرنے کے لیے پشاور زلمی کو شکست دینا ہوگی۔
لنک
 
شاندار میچ تھا۔
نہ صرف میچ بلکہ جذبہ، بھرا ہوا کراؤڈ سب کچھ ہی مسحور کن تھا۔
اگر کہا جائے کہ یہ ایک میچ پی ایس ایل کی کامیابی پر دلیل ہے، تو بے جا نہ ہو گا۔
 

باباجی

محفلین
میں نے اب تک 2 میچ دیکھے ہیں
کوئٹہ اور لاہور کا
پھر کوئٹہ اور زلمی کا
مجھے کوئٹہ والوں کی فائٹنگ اسپرٹ نے بہت متاثر کیا
آخری کھلاڑی یا آخری گیند تک ہمت نا ہارنے والی ٹیم ہے
اور بلاشبہ دونوں مقابلے بہت سنسنی خیز تھے اور یہ ایونٹ یقیناً پاکستان میں بدنام ہوتی کرکٹ کو دوبارہ سے اپنی جگہ واپس لے جانے میں مددگار ہوگا
 

arifkarim

معطل
میں نے اب تک 2 میچ دیکھے ہیں
کوئٹہ اور لاہور کا
پھر کوئٹہ اور زلمی کا
مجھے کوئٹہ والوں کی فائٹنگ اسپرٹ نے بہت متاثر کیا
آخری کھلاڑی یا آخری گیند تک ہمت نا ہارنے والی ٹیم ہے
اور بلاشبہ دونوں مقابلے بہت سنسنی خیز تھے اور یہ ایونٹ یقیناً پاکستان میں بدنام ہوتی کرکٹ کو دوبارہ سے اپنی جگہ واپس لے جانے میں مددگار ہوگا
پاکستان میں کرکٹ بدنام ہے؟
 

arifkarim

معطل
کیونکہ اکثریت کا یہ ماننا ہے کہ کرکٹ میں اب ہار یا جیت صرف جواریوں کی مرضی سے ہوتی ہے
جواریوں سے بچنے کا ایک حل یہ کمرشل سوپر لیگز ہیں تاکہ کھلاڑی بکنے کی بجائے بہتر ہرفارمنس دکھا کر زیادہ اعلیٰ انعام حاصل کر سکیں
 

حسیب

محفلین
جب میچ فکس ہو تو صاف نظر آجاتا ہے۔ اصل مقابلہ وہی تھا جو کل ہوا۔ اعصاب کی جنگ کھلاڑیوں کی باڈی لینگویج سے عیاں تھیں۔ جبکہ فکسڈ میچ میں ایسا نہیں ہوتا۔
پاکستانی لوگ ۱۹۹۹ کے آسٹریلیا پاکستان فائنل، ۲۰۱۱ کے انڈیا پاکستان سیمی فائنل کو فکس کہتے ہیں

آپ کا کیا خیال ہے؟
 

arifkarim

معطل
پاکستانی لوگ ۱۹۹۹ کے آسٹریلیا پاکستان فائنل، ۲۰۱۱ کے انڈیا پاکستان سیمی فائنل کو فکس کہتے ہیں
1999 کا فائنل تو ہم نے پاکستان ہی میں دیکھا تھا۔ بہت اچھی طرح یاد ہے کہ کس طرح پاک ٹیم آسٹریلین بالروں کے سامنے ڈھیر ہو گئی جبکہ گروپ میچز میں آسٹریلیا کو ہرا چکے تھے۔ بہرحال کھیل میں سب کچھ ممکن ہے۔ البتہ اس فائنل کو جیتنے کی بظاہر کوشش نظر نہیں آ رہی تھی۔
 
Top