نیرنگ خیال
لائبریرین
بے شک۔۔۔ یہ زخم ہر آن اتنا ہی تازہ ہے۔ع: بجھتا کہاں بھڑک گیا رونے سے یہ سوزِ غم
کاش یہ تحریر میں پڑھتا ہی نہیں۔
بے شک۔۔۔ یہ زخم ہر آن اتنا ہی تازہ ہے۔ع: بجھتا کہاں بھڑک گیا رونے سے یہ سوزِ غم
کاش یہ تحریر میں پڑھتا ہی نہیں۔
ر ربنا فاغفر لنا ذنوبنا وکفر عنا سيئاتنا و توفنا مع الابرار۔اَللَّهُمَّ اِنَّا نَجْعَلُكَ فِي نُحُوْرِ هِمْ وَنَعُوْذُ بِكَ مِنْ شُرُورِ هِمْ
اے اللہ یقیناً ہم جو کچھ ان(دشمنوں)کے سینوں میں ہےاس کے مقابل پر تجھے ہی ڈھال بناتے ہیں اور ہم تیری ہی پناہ چاہتےہیں ان کے شر سے
سچ کہا سر۔۔۔۔جب بھی اس واقعے کی جزئیات و تفصیلات کا تصور کرتے ہیں تو ذہن کے پردے پر سیکڑوں کہانیاں چلنے لگتی ہیں۔ دکھ، درد ، اذیت و کرب سے بھری کہانیاں۔۔۔ پھر زبان گنگ ہو جاتی ہے ، ہونٹ سل جاتے ہیں اور ہم آنکھوں میں چھلک آنے والے خون دل کو ضبط کر نے کی کوشش میں لگ جاتے ہیں۔ لیکن آہ۔۔۔آگ ہوتے ہیں وہ آنسو جو پیے جاتے ہیں۔۔۔
کڑوا سچ کہا آپ نے!بے شک۔۔۔ یہ زخم ہر آن اتنا ہی تازہ ہے۔
اللہ کریم کرم کے معاملات کرے۔یقینا اس زخم کا مرہم نہیں ہے ، کتنے دن گزر گئےلیکن دہشتگرد ویسے ہی آزاد ہیں اور ان کے حمایت کار ان سے زیادہ آزاد
اللہ کریم کرم کے معاملات کرے۔
آمیناللہ کرے ایسا ہو اوریہ سب ظالم اذیت ناک انجام سے دوچار ہوں ، عبرت کا نشان بنیں