کوئی تو ہے جو ہمارے درد کو سمجھا!!!

سید عمران

محفلین
محفل پر تو ہماری اور ہم جیسوں کی دل پذیر آہ و زاریاں کسی کا دل زیر نہ کرسکیں۔۔۔
اس لیے آج ہم شکستہ دلی کے ساتھ محفلین کی سنگ دلی، اور بے رحمی کا برملا اور سرعام شکوۂ برحق کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔۔۔
اس ضمن میں کسی نے ہماری بات کو سنجیدگی سے نہ لیا، الٹا اسے مذاق سمجھا، حد تو یہ کہ بعضوں نے اس سنجیدہ مسئلہ کو بھی اپنی ٹھٹھول بازیوں کا بہانہ بنا لیا، ہماری حسرتوں کو طنز کا نشانہ بنا لیا۔۔۔
اس گھٹا ٹوپ ماحول میں،مایوسیوں کی کالی سیاہ بدلیوں میں اچانک نور کی، امید کی، روشنی کی اک کرن نمودار ہوئی اور ہمیں ناامیدیوں کے تلاطم خیز سمندر سے نکال کر امیدوں بھرے جزیرے پر لے آئی۔۔۔
نور کی اس کرن کا تعلق محفل کی نور بہنا سے ہرگز نہیں ہے، اس کا تعلق ہمارے ایک بھائی سے ہے جو بغیر کہے حالِ دل بھانپ گئے۔۔۔
ارے اس کو کہتے ہیں سچی محبت، اور دل کو دل سے راہ ہوتی ہے وغیرہ۔۔۔
اس نے ایک میسج بھیجا جو ہمارے نیچے گرتے حوصلوں کو پرِ پرواز عطا کرتا ہوا آسمانوں کی بلندیوں تک لے گیا۔۔۔
اس میسج کو یہاں پوسٹ کرنے کا مقصد دل جلوں کے دلوں کو مزید جلانا ہے۔۔۔
تاکہ کوئی یہ نہ سمجھے کہ اگر وہ ہمارے دکھ سے کھلواڑ کرے گا تو اس عظیم کائنات میں کوئی اور ایسا نہیں ہے جو ہمارے درد کا درماں بن سکے۔۔۔
جی نہیں ایسا نہیں ہے، مطلب ایسا ہی ہے، ہمارا ایک دور دراز کا دوست ہے جسے آج سے ہم اپنا جگری دوست ہونے کا خطاب عطا فرماتے ہیں۔۔۔
کیوں کہ یہ واحد شخص ہے جس نے ہمارے جگر میں لگی آگ کو حقیقی طور پر بنا کہے پہچانا اور ہمیں یہ پیغام داغ دیا!!!
یہ پیغام آپ کو اگلی پوسٹ میں نظر آئے گا۔۔۔
یہاں بے چینیاں دکھانے کا کوئی فائدہ نہیں!!!
 

سید عمران

محفلین
ضرورتِ رشتہ✍

نسبتاً، مروَّتاً ،کنايتاً، ضرورتاً، ارادتاً، فطرتاً، قدرتاً، حقيقتاً، حکايتاً، طبيعتاً ،وقتاً فوقتاً، شريعتاً، طاقتاً،اشارتاً ،مصلحتاً، حقارتاً ،وراثتاً، صراحتاً، عقيدتاً، وضاحتاً، شرارتاً ، شرافتا، امانتا،دیانتا،السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

ایک نو عمر سید زادہ،نیک چلن اور سیدھاسادہ، کامل شرافت کا لبادہ، کبھی بائیک پہ کبھی پیادہ، طبعیت کا انتہائی سادہ، پست کم اور لمبازیادہ، کاروبار کرنے کا ارادہ، اپنی ماں کا شہزادہ، حُسن کا دلدادہ، شادی پر آمادہ،
خوبصورت جوان ،اعلی خاندان، اپنا ذاتی مکان ، رہائش فی الحال پاکستان ،ابھی پاس کیا ایم اے کا امتحان ، کبھی نادان کبھی شیطان ، ایک دفعہ ہوا یرقان ، کافی بار کروایا چالان، عرصہ سے پریشان کے لئے ،

ایک حسینہ مثلِ حور،چشم مخمور،چہرہ پُر نور،باتمیز باشعور، سلیقے سے معمور، نزاکت سے بھرپور، پردے میں مستور، خوش اخلاقی میں مشہور۔۔۔۔۔
باہنر سلیقہ مند،صوم و صلوۃ کی پابند، کسی کو نہ پہنچائے گزند، نہ کوئی بھابھی نہ کوئی نند، ستاروں پہ نہ سہی چھت پہ ڈالے کمند، صاف کرے گھر کا گند۔۔۔۔۔
باادب باحیاء، پیکرِ صدق و صفا، اک مثالِ وفا، سب کی لے دعا، نہ ہو کسی سے خفا، نہ کرے کسی کا گلا نرالی ہو جسکی ادا، ہو باصفا۔۔۔
نہ شائق سُرخی وکریم ،اعلی تربیت و تعلیم، سیرت و کردار میں عظیم، نرم خوئی میں شبنم و شمیم، سوچ میں قدیم، علالت میں حکیم۔۔۔
کوئی مہ جبین ،بے حد حسین،پردہ نشین، ذہین و فطین، بہن بھائیوں میں بہترین، پکانے کی شوقین، میٹھا بھی اور نمکین ، ساتھ لائے قالین ، سسرال کی کرے تحسین، شوہر جب ہو غمگین تو کرے حوصلے کی تلقین ، ساس کے سامنے مسکین، لفظ منہ سے نہ نکالے سنگین ، گھر کی کرے آرائش و تزئین، ہر بات پہ کہے آمین،۔۔۔۔۔
یوں رہے جیسے پاکستان کے سامنے انڈیا روس کے سامنے امریکہ سعودی کے سامنے یمن،
بقید حد، دراز قد، مصروف ید، حکم نہ کرے رد، پاک ہو جسکا قد،۔۔۔
آہستہ خرام، شائستہ کلام،پیارا سا نام، مٹھاس جیسے چونسہ آم، رفتار جیسے تیز گام، شوہر کی غلام، زبان پر لگام، بات میں نہ کوئی ابہام، زبان پر نہ کوئی دشنام، امن و آشتی کا پیغام، خاندان میں لائے استحکام، جانتی ہو ہر کام، کبھی نہ ہو زکام،سب کا کرے احترام، ساس سے نہ لے انتقام، شوہر پر ہوں جو آلام، جلد بازی میں نہ کرے اقدام، مچائے نہ کوئی کہرام۔۔۔۔۔۔۔۔
عجوبۂ کائنات، مصائب میں ثبات، عاریٔ جذبات ، ہمہ وقت محوِ خدمات ، نہ کرے سوالات، تمام دے مگر جوابات، اعلی و ارفع صفات، رفیقۂ حیات، صابرِ ممات درکار ہے، لڑکا ہمارا طلبگار ہے، لیکن کچھ بے قرار ہے،رابطے کا آپ کو اختیار ہے، اگر آپ کو اعتبار ہے، جلدجواب پر ہمیں اصرار ہے، ورنہ زندگی بےکار ہے،گرائیے جو رستے میں دیوار ہے، اب تو بس ہاں کا انتظار ہے۔۔۔۔۔۔۔۔
نہ مسہری یا چارپائی، نہ روئی بھری رضائی، نہ قلم کے لیے روشنائی ، نہ شوہر کے لیے ٹائی، نہ زیور طلائی، البتہ نکاح سے پہلے رسمِ حنائی، منگنی پرمٹھائی، نکاح پر فائرنگ ہوائی ، بارات کے لیے دودھ ملائی، تھوڑی سی خود نمائی، تاکہ نہ ہو جگ ہنسائی، بعد میں نہ ہو لڑائی۔۔۔۔۔
شکوک سے پرہیز، بیاہ کے لیے بھاگو تیز،ابھی مٹی ہے زرخیز، کچھ کرسیاں اور میز،بس اس قدر جہیز،ہماری قوم نہ انگریز نہ چنگیز۔۔۔۔
لڑکی آپکی بھی کنواری ہے، شادی نہ ہوئی تو ہماری بھی خواری ہے، بتائیں اگر کوئی دشواری ہے، ہماری تو پوری تیاری ہے، ہاں کرنا آپ کی رواداری ہے۔لڑکا ہمارا اناڑی ہے، مگر کاروباری ہے۔۔۔۔۔۔
 
محفل پر تو ہماری اور ہم جیسوں کی دل پذیر آہ و زاریاں کسی کا دل زیر نہ کرسکیں۔۔۔
اس لیے آج ہم شکستہ دلی کے ساتھ محفلین کی سنگ دلی، اور بے رحمی کا برملا اور سرعام شکوۂ برحق کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔۔۔
اس ضمن میں کسی نے ہماری بات کو سنجیدگی سے نہ لیا، الٹا اسے مذاق سمجھا، حد تو یہ کہ بعضوں نے اس سنجیدہ مسئلہ کو بھی اپنی ٹھٹھول بازیوں کا بہانہ بنا لیا، ہماری حسرتوں کو طنز کا نشانہ بنا لیا۔۔۔
اس گھٹا ٹوپ ماحول میں،مایوسیوں کی کالی سیاہ بدلیوں میں اچانک نور کی، امید کی، روشنی کی اک کرن نمودار ہوئی اور ہمیں ناامیدیوں کے تلاطم خیز سمندر سے نکال کر امیدوں بھرے جزیرے پر لے آئی۔۔۔
نور کی اس کرن کا تعلق محفل کی نور بہنا سے ہرگز نہیں ہے، اس کا تعلق ہمارے ایک بھائی سے ہے جو بغیر کہے حالِ دل بھانپ گئے۔۔۔
ارے اس کو کہتے ہیں سچی محبت، اور دل کو دل سے راہ ہوتی ہے وغیرہ۔۔۔
اس نے ایک میسج بھیجا جو ہمارے نیچے گرتے حوصلوں کو پرِ پرواز عطا کرتا ہوا آسمانوں کی بلندیوں تک لے گیا۔۔۔
اس میسج کو یہاں پوسٹ کرنے کا مقصد دل جلوں کے دلوں کو مزید جلانا ہے۔۔۔
تاکہ کوئی یہ نہ سمجھے کہ اگر وہ ہمارے دکھ سے کھلواڑ کرے گا تو اس عظیم کائنات میں کوئی اور ایسا نہیں ہے جو ہمارے درد کا درماں بن سکے۔۔۔
جی نہیں ایسا نہیں ہے، مطلب ایسا ہی ہے، ہمارا ایک دور دراز کا دوست ہے جسے آج سے ہم اپنا جگری دوست ہونے کا خطاب عطا فرماتے ہیں۔۔۔
کیوں کہ یہ واحد شخص ہے جس نے ہمارے جگر میں لگی آگ کو حقیقی طور پر بنا کہے پہچانا اور ہمیں یہ پیغام داغ دیا!!!
یہ پیغام آپ کو اگلی پوسٹ میں نظر آئے گا۔۔۔
یہاں بے چینیاں دکھانے کا کوئی فائدہ نہیں!!!
تمہید کے پورے نمبر
البتہ اشتہار پہلے پوسٹ کیا جا چکا ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین
کبھی نادان کبھی شیطان ، ایک دفعہ ہوا یرقان ، کافی بار کروایا چالان، عرصہ سے پریشان کے لئے ،
سچ یہ بالکل ایسے کبھی لگتا ہے آپ سا نادان پوری محفل میں کوئی نہ ہوگا اور کبھی توبہ توبہ ۔۔۔۔۔۔چالان بھی ممتاز محل کے خیالی خاکے میں گم ہوئے ہونگے تو ہی یہ سانحہ رونما ہوا ہوگا یہ دوست کو بھی ہم رنگے ہاتھوں پکڑ کے ہی رہیں گے اور اپنی بٹیا کے ساتھ ناانصافی قطعناً نہ ہونے دیں گے۔۔۔۔:shameonyou::shameonyou::shameonyou::shameonyou:
 

سیما علی

لائبریرین
نہ مسہری یا چارپائی، نہ روئی بھری رضائی، نہ قلم کے لیے روشنائی ، نہ شوہر کے لیے ٹائی، نہ زیور طلائی، البتہ نکاح سے پہلے رسمِ حنائی، منگنی پرمٹھائی، نکاح پر فائرنگ ہوائی ، بارات کے لیے دودھ ملائی، تھوڑی سی خود نمائی، تاکہ نہ ہو جگ ہنسائی، بعد میں نہ ہو لڑائی۔۔۔۔۔
دیکھا ہے جب بھائیوں کویوں واہ واہ کرتے ہوئے
ہم بلک کر رو پڑے بس ویاہ ویاہ کرتے ہوئے

کب آئے گا موسم دیگیں گھر میں میرے پکنے کا
کب میں دیکھوں گا شہنائی ٹھاہ ٹھاہ کرتے ہوئے

خاص آپکی بے تابیوں کی نذر؀

اس بار مکاں بدلوں تو کچھ ایسی پڑوسن دے
“جو قلب کو گرما دے جو روح کو تڑپا دے“
 

سیما علی

لائبریرین
ایک حسینہ مثلِ حور،چشم مخمور،چہرہ پُر نور،باتمیز باشعور، سلیقے سے معمور، نزاکت سے بھرپور، پردے میں مستور، خوش اخلاقی میں مشہور۔۔۔۔۔
کہیں ایسا نہ ہو؀
دل کے ارماں آنسوؤں میں بہہ گئے
اُس کے بچے ہم کو ماموں کہہ گئے
 

سیما علی

لائبریرین
باہنر سلیقہ مند،صوم و صلوۃ کی پابند، کسی کو نہ پہنچائے گزند، نہ کوئی بھابھی نہ کوئی نند، ستاروں پہ نہ سہی چھت پہ ڈالے کمند، صاف کرے گھر کا گند۔۔۔۔
پیوستہ رہ شجر سے امیدِ بہار رکھ
بنتے ہیں تیرے چارسو، فی الحال چار رکھ
 

سیما علی

لائبریرین
شکوک سے پرہیز، بیاہ کے لیے بھاگو تیز،ابھی مٹی ہے زرخیز، کچھ کرسیاں اور میز،بس اس قدر جہیز،ہماری قوم نہ انگریز نہ چنگیز۔۔۔۔
لڑکی آپکی بھی کنواری ہے، شادی نہ ہوئی تو ہماری بھی خواری ہے، بتائیں اگر کوئی دشواری ہے، ہماری تو پوری تیاری ہے، ہاں کرنا آپ کی رواداری ہے۔لڑکا ہمارا اناڑی ہے، مگر کاروباری ہے۔۔۔۔۔۔
ہمیں ڈر ہے کہ کہیں ایسا نہ ہو؀

گزرا جو اس گلی سے تو پھر یاد آ گیا
اس کا وہ التفات عجب التفات تھا
رنگین ہو گیا تھا بہت ہی معاملہ
پھینکا جو اس نے پھول تو گملہ بھی ساتھ تھا
 

سیما علی

لائبریرین
ہماری نظروں سے تو ابھی گزرا۔۔۔
اور اسے ہم نے اپنے درد کا درماں سمجھا۔۔۔
اچھی بات جب جب کہی جائے گی۔۔۔
سدا بہار کہلائی جائے گی!!!
دوسری،تیسری،چوتھی شا دی کی اجازت نہیں ملنے والی
اب کوئی اور مسرت نہیں ملنے والی
جتنی آسانی سے حاصل ہوئی "فردوس" تجھے
اتنی آسانی سے "جنت" نہیں ملنے والی۔۔۔۔۔۔۔:shameonyou::shameonyou::shameonyou::shameonyou::shameonyou::shameonyou::shameonyou::shameonyou::shameonyou::shameonyou::shameonyou::shameonyou::shameonyou::shameonyou::shameonyou::shameonyou::shameonyou::shameonyou::shameonyou::shameonyou:
 

سیما علی

لائبریرین
ہماری نظروں سے تو ابھی گزرا۔۔۔
اور اسے ہم نے اپنے درد کا درماں سمجھا۔۔۔
اچھی بات جب جب کہی جائے گی۔۔۔
سدا بہار کہلائی جائے گی!!!
پڑھا اک روزنامے میں تو آنکھیں کھل گئیں اپنی
نجیب النسل باکردار رشتے کی ضرورت ھے
مگر جتنے کوائف ساتھ تھے ان سے یہ لگتا تھا
کہ رشتے کی تو کیا شاید فرشتے کی ضرورت ھے
 
Top