فراز کوئی سخن برائے قوافی نہیں‌ کہا - احمد فراز کی کتاب "اے عشق جنوں پیشہ" سے انتخاب

فاتح

لائبریرین
کوئی سخن برائے قوافی نہیں ‌کہا
اک شعر بھی غزل میں اضافی نہیں ‌کہا

ہم اہلِ صدق جرم پہ نادم نہیں رہے
مر مِٹ گئے پہ حرفِ معافی نہیں‌ کہا

آشوبِ‌ زندگی تھا کہ اندوہِ عاشقی
اک غم کو دوسرے کی تلافی نہیں ‌کہا

ہم نے خیالِ یار میں کیا کیا غزل کہی
پھر بھی یہی گُماں‌ ہے کہ کافی نہیں کہا

بس یہ کہا تھا دل کی دوا ہے مغاں کے پاس
ہم نے کبھی شراب کو شافی نہیں کہا

پہلے تو دل کی بات نہ لائے زبان پر
پھر کوئی حرف دل کے منافی نہیں کہا

اُس بے وفا سے ہم نے شکایت نہ کی فراز
عادت کو اُس کی وعدہ خلافی نہیں کہا

احمد فراز کی کتاب "اے عشق جنوں پیشہ" سے انتخاب
ص 140
 

فاتح

لائبریرین
شکریہ وارث صاحب!
اور محب صاحب تو لگتا ہے سو ہی گئے ہیں بس ایک غزل ارسال کر کے۔ لگتا ہے مقدمہ لکھ رہے ہیں تندہی کے ساتھ;)
 

محمد وارث

لائبریرین
واقعی فاتح محب غائب ہیں کئی دنوں سے، میں تو جانوں کہ دس بیس غزلیں اکھٹی ہی ٹائپ کر رہے ہونگے۔ :)

۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
کوئی سخن برائے قوافی نہیں‌کہا
اک شعر بھی غزل میں اضافی نہیں‌کہا


ہم اہلِ صدق جرم پہ نادم نہیں رہے
مر مِٹ گئے پہ حرفِ معافی نہیں‌کہا

آشوبِ‌ زندگی تھا کہ اندوہِ عاشقی
اک غم کو دوسرے کی تلافی نہیں‌کہا

ہم نے خیالِ یار میں کیا کیا غزل کہی
پھر بھی یہی گُماں‌ ہے کہ کافی نہیں کہا

بس یہ کہا تھا دل کی دوا ہے مغاں کے پاس
ہم نے کبھی شراب کو شافی نہیں کہا

پہلے تو دل کی بات نہ لائے زبان پر
پھر کوئی حرف دل کے منافی نہیں کہا

اُس بے وفا سے ہم نے شکایت نہ کی فراز
عادت کو اُس کی وعدہ خلافی نہیں کہا

احمد فراز کی کتاب "اے عشق جنوں پیشہ" سے انتخاب
ص 140

بہت خوب۔۔۔
:)
 

فاتح

لائبریرین
بہت شکریہ امید اور محبت
کچھ دنوں سے کوئی تازہ انتخاب نہیں بھیجا آپ نے۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
کوئی سخن برائے قوافی نہیں ‌کہا​
اک شعر بھی غزل میں اضافی نہیں کہا​
ہم اہلِ صدق جرم پہ نادم نہیں رہے​
مر مِٹ گئے پہ حرفِ معافی نہیں کہا​
آشوبِ‌ زندگی تھا کہ اندوہ عاشقی​
اک غم کو دوسرے کی تلافی نہیں کہا​
ہم نے خیالِ یار میں کیا کیا غزل کہی​
پھر بھی یہی گماں ہے کہ کافی نہیں کہا​
بس یہ کہا تھا دل کی دوا ہے مغاں کے پاس​
ہم نے کبھی شراب کو شافی نہیں کہا​
پہلے تو دل کی بات نہ لائے زبان پر​
پھر کوئی حرف دل کے منافی نہیں کہا​
اس بے وفا سے ہم نے شکایت نہ کی فراز​
عادت کو اس کی وعدہ خلافی نہیں کہا​
 

محمداحمد

لائبریرین
کوئی سخن برائے قوافی نہیں ‌کہا
اک شعر بھی غزل میں اضافی نہیں ‌کہا

ہم اہلِ صدق جرم پہ نادم نہیں رہے
مر مِٹ گئے پہ حرفِ معافی نہیں‌ کہا

آشوبِ‌ زندگی تھا کہ اندوہِ عاشقی
اک غم کو دوسرے کی تلافی نہیں ‌کہا

ہم نے خیالِ یار میں کیا کیا غزل کہی
پھر بھی یہی گُماں‌ ہے کہ کافی نہیں کہا

بس یہ کہا تھا دل کی دوا ہے مغاں کے پاس
ہم نے کبھی شراب کو شافی نہیں کہا

پہلے تو دل کی بات نہ لائے زبان پر
پھر کوئی حرف دل کے منافی نہیں کہا

اُس بے وفا سے ہم نے شکایت نہ کی فراز
عادت کو اُس کی وعدہ خلافی نہیں کہا

کیا بات ہے ایک ایک شعر نگینے کی طرح جڑا ہے اس غزل میں۔

بہت ہی خوب۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
کوئی سخن برائے قوافی نہیں ‌کہا
اک شعر بھی غزل میں اضافی نہیں ‌کہا

ہم اہلِ صدق جرم پہ نادم نہیں رہے
مر مِٹ گئے پہ حرفِ معافی نہیں‌ کہا

آشوبِ‌ زندگی تھا کہ اندوہِ عاشقی
اک غم کو دوسرے کی تلافی نہیں ‌کہا

ہم نے خیالِ یار میں کیا کیا غزل کہی
پھر بھی یہی گُماں‌ ہے کہ کافی نہیں کہا

بس یہ کہا تھا دل کی دوا ہے مغاں کے پاس
ہم نے کبھی شراب کو شافی نہیں کہا

پہلے تو دل کی بات نہ لائے زبان پر
پھر کوئی حرف دل کے منافی نہیں کہا

اُس بے وفا سے ہم نے شکایت نہ کی فراز
عادت کو اُس کی وعدہ خلافی نہیں کہا

کیا بات ہے ایک ایک شعر نگینے کی طرح جڑا ہے اس غزل میں۔

بہت ہی خوب۔


بہت بہت شکریہ احمد صاحب۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
کوئی سخن برائے قوافی نہیں ‌کہا
اک شعر بھی غزل میں اضافی نہیں ‌کہا

ہم اہلِ صدق جرم پہ نادم نہیں رہے
مر مِٹ گئے پہ حرفِ معافی نہیں‌ کہا

آشوبِ‌ زندگی تھا کہ اندوہِ عاشقی
اک غم کو دوسرے کی تلافی نہیں ‌کہا

ہم نے خیالِ یار میں کیا کیا غزل کہی
پھر بھی گُماں یہی‌ ہے کہ کافی نہیں کہا

بس یہ کہا تھا دل کی دوا ہے مغاں کے پاس
ہم نے شراب کو کبھی شافی نہیں کہا

پہلے تو دل کی بات نہ لائے زبان پر
پھر کوئی حرف دل کے منافی نہیں کہا

اُس بے وفا سے ہم نے شکایت نہ کی فرازؔ
عادت کو اُس کی وعدہ خلافی نہیں کہا
٭٭٭​
 

الف عین

لائبریرین
یہ نتیجہ نکلتا ہے بغیر تلاش کئے پوسٹ کرنے کا۔ مزے کی بات ہے کہ خود بلال اسے جون میں پوسٹ کر چکے ہیں محض چار ماہ قبل!!!!
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
یہ نتیجہ نکلتا ہے بغیر تلاش کئے پوسٹ کرنے کا۔ مزے کی بات ہے کہ خود بلال اسے جون میں پوسٹ کر چکے ہیں محض چار ماہ قبل!!!!

بس جلدی کا کام شیطان کا۔
اے عشق جنوں پیشہ میں کافی ساری بہت ہی پیاری غزلیں تو جو زیادہ اچھی لگتی ہے وہ محفل پہ بھی شئیر کر دیتا ہوں، اس دفعہ تو اچھی خاصی بھول ہو گئی، اپنی ہی شئیر کی ہوئی غزل 4 ماہ بعد دوبارہ شئیر کر دی۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
محفل میں چوتھی مرتبہ یہ غزل ارسال کرنے پر شکریہ :laughing:

واہ واہ واہ
کیا بات ہے میری
4 ماہ بعد چوتھی دفعہ غزل شئیر کی۔
اگر 4 کا حساب لگایا جائے تو 8 ماہ بعد آٹھویں دفعہ کا نمبر بھی میرا ہی بنتا ہے۔
واہ واہ واہ
 
Top