کورنگ اسلام بائی ایڈورڈ سیڈ، کا ملخص اور جائزہ

arifkarim

معطل
السلام علیکم!
یہ کتاب کا ملخص ہے اس لیے میں اس بحث میں نہیں پڑنا چاہوں گا لیکن ایڈورڈ کے چشم کشا حقائق سے انکار ممکن نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کی کتاب پر مغرب کی جانب سے جو ریویو دیا گیا تھا وہ ان کے جھوٹ کا پول کھولتا ہے۔ رہی بات مغرب ہمیں کیا دے رہا ہے اور ہم سے کیا لے چکا ہے تو یہ طویل بحث ہے۔ میں بحث کا صرف اس صورت میں قائل ہوں اگر آپ دلائل ایسی مستند کتب سے لائیں جو دونوں جانب قابلِ قبول ہوں۔ اور اس بحث کا باقاعدہ انجام بھی ہو ۔
اس کتاب کا مغربی ریویو اگر کہیں موجود ہو تو اسکو ربط کیساتھ شامل کریں تاکہ دونوں اطراف سے انصاف کیا جا سکے
 

نور وجدان

لائبریرین
ٹیب سے انٹر نیٹ چلانے میں مشکل ہے۔ آپ گوگل سے سرچ کیجے اور اسک کتاب کے ٹائٹل کو دیکھیے۔

گوکہ ایڈورڈ کی کلچرل اینڈ امپریلیزم اور اورینٹئلزم پڑھ چکی ہوں مگر کورنگ اسلام سے دور تھی ۔ ایڈورڈ نے اورینٹل کا تصور اجاگر کیا اور جائزہ جات میں حواشی تک نہیں ہے اس طرح ہمیں ایڈورڈ کے نظریات کا پتا چلتا ہے ۔اصل میں آپ نے اسلام کا اپنے نظریات ملا کو ایڈورڈ کو پروجیکٹ کیا۔ایڈورڈ مسلمانوں کی ترقی کا خواہاں تھا اور ان کے پسماندگی کے اسباب پر توجہ دیتے ان کے حق میں آواز اٹھائی تھی ۔۔۔اس کا مطلب یہ نہیں تھا اس نے کسی مذہب عیسائیت یا اسلام کو پروجیکٹ کیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس نے ظالم اور مظلوم کا فرق بتایا جس کو آپ نے مذہب کے حوالے سے پیش کیا

جائزے

http://www.wright.edu/~gordon.welty/Said97.htm
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
http://www.nytimes.com/books/97/05/18/nnp/352.html
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
http://www.lrb.co.uk/v04/n03/malise-ruthven/arabs
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
http://www.ejumpcut.org/archive/onlinessays/JC28folder/CoveringIslam.html
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ان جائزہ میں آپ دیکھیں اس کی سمری بتانے سے پہلے کچھ نہ کچھ ایڈورڈ کے بارے میں بتایا گیا جو کہ تحقیق کا اصول بھی ہے کہ آپ خود بھی جانیں اور ہمیں بھی بتائیں
 
آخری تدوین:

نور وجدان

لائبریرین
السلام علیکم!
چونکہ کتاب پر نام Edward Said درج ہے اس لیے اس کا ترجمہ ایڈورڈ سیڈ ہے۔ اس کی دو وجوہات ہیں۔ بنگالی اور ہندی میں بھی اس کا ترجمہ یہی کیا گیا ہے ۔ ایرانیوں نے ترجمےمیں سیڈ کی جگہ سعید لکھا ہے۔ سیڈ ترجمے کے دو مقاصد ہیں۔ اول: نام کو اسی طرح پکارا جائے جس طرح انگریز پکارتے ہیں ۔ دوم: ناموں کو اس طرح سے تبدیل نا کیا جائے جس طرح سے اردو میں ترجمہ کرتے ہوئے کر دیتے ہیں۔ مثلا: jean piaget جین پیاجے (ماہرِ نفسیات) اس کو اردو میں ترجمہ کرتے ہوئے ژاں پیاجے کہا گیا جو کہ نا معقول ہے۔اسی طرح ماہرِ لسانیات
Jacques Derrida ر جیکوس ڈیریڈا کا ترجمہ جیکب ڈریڈا کیا گیا جو کہ نا معقول ہے۔ ہم نے چونکہ ایڈورڈ کو باقاعدہ پڑھا ہےاور اساتذہ کے منہ سے بھی ہمیشہ ایڈورڈ سیڈ ہی سنا ہے اس لیے بھی اس کا ترجمہ یہی کیا۔
مزے کی بات ہے کہ میرے کسی ٹیچر نے سیڈ نہیں کہا۔۔۔۔۔سئیڈ کہا۔۔۔۔شاید انگلش میں سعید کے بجائے سئیڈ کہا جاتا ہے۔۔ میں یہ سوچ رہی تھی کہ کون سی سا سائیٹ ہے جہاں سعید نہیں لکھا وکی پیڈیا پر سعید لکھا ہوا ہے
 
کتب پی ڈی ایف ڈاٹ نیٹ پر جہاں ایڈورڈ سعید کی کتب دستیاب ہیں ، لکھا ہے؛

إدوارد وديع سعيد (1 نوفمبر 1935 القدس - 25 سبتمبر 2003) مُنظر أدبي فلسطيني وحامل للجنسية الأمريكية. كان أستاذا جامعيا للغة الإنكليزية والأدب المقارن في جامعة كولومبيا في الولايات المتحدة الأمريكية ومن الشخصيات المؤسسة لدراسات ما بعد الكولونيالية. كما كان مدافعا عن حقوق الإنسان للشعب الفلسطيني، وقد وصفه روبرت فيسك بأنه أكثر صوت فعال في الدفاع عن القضية الفلسطينية.

http://www.kutubpdf.net/author/40-إدوارد-سعيد.html
 
گوکہ ایڈورڈ کی کلچرل اینڈ امپریلیزم اور اورینٹئلزم پڑھ چکی ہوں مگر کورنگ اسلام سے دور تھی ۔ ایڈورڈ نے اورینٹل کا تصور اجاگر کیا اور جائزہ جات میں حواشی تک نہیں ہے اس طرح ہمیں ایڈورڈ کے نظریات کا پتا چلتا ہے ۔اصل میں آپ نے اسلام کا اپنے نظریات ملا کو ایڈورڈ کو پروجیکٹ کیا۔ایڈورڈ مسلمانوں کی ترقی کا خواہاں تھا اور ان کے پسماندگی کے اسباب پر توجہ دیتے ان کے حق میں آواز اٹھائی تھی ۔۔۔اس کا مطلب یہ نہیں تھا اس نے کسی مذہب عیسائیت یا اسلام کو پروجیکٹ کیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس نے ظالم اور مظلوم کا فرق بتایا جس کو آپ نے مذہب کے حوالے سے پیش کیا

جائزے

http://www.wright.edu/~gordon.welty/Said97.htm
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
http://www.nytimes.com/books/97/05/18/nnp/352.html
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
http://www.lrb.co.uk/v04/n03/malise-ruthven/arabs
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
http://www.ejumpcut.org/archive/onlinessays/JC28folder/CoveringIslam.html
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ان جائزہ میں آپ دیکھیں اس کی سمری بتانے سے پہلے کچھ نہ کچھ ایڈورڈ کے بارے میں بتایا گیا جو کہ تحقیق کا اصول بھی ہے کہ آپ خود بھی جانیں اور ہمیں بھی بتائیں
کتب پی ڈی ایف ڈاٹ نیٹ پر جہاں ایڈورڈ سعید کی کتب دستیاب ہیں ، لکھا ہے؛

إدوارد وديع سعيد (1 نوفمبر 1935 القدس - 25 سبتمبر 2003) مُنظر أدبي فلسطيني وحامل للجنسية الأمريكية. كان أستاذا جامعيا للغة الإنكليزية والأدب المقارن في جامعة كولومبيا في الولايات المتحدة الأمريكية ومن الشخصيات المؤسسة لدراسات ما بعد الكولونيالية. كما كان مدافعا عن حقوق الإنسان للشعب الفلسطيني، وقد وصفه روبرت فيسك بأنه أكثر صوت فعال في الدفاع عن القضية الفلسطينية.

http://www.kutubpdf.net/author/40-إدوارد-سعيد.html


السلام علیکم!
مجھے آپ سب کے یہ کمنٹس پڑھنے کے بعد لگتا ہے کہ میں نے یہاں یہ جائزہ پیش کر کے کوئی بہت بڑی غلطی کرلی ہے۔ تعارف پر خوش آمدید سے جو تاثر ملا تھا وہ اس جگہ پر ہوا ہو چکا ہے۔ مجھے سمجھ نہیں آرہی ہے میں کئی بار یہ وضاحت کر چکا ہوں کہ یہ میری ایک اسائنمنٹ تھی جس کو مختصرا جہانِ اردو ویب سائٹ والوں نے کاپی کیا اور میں نے یہاں کاپی کر دیا مزید یہ کہ مجھے ایڈورڈ کے نام سے زیادہ اس کے کام سے دلچسپی تھی اور اس حوالے سے میں اپنے اساتذہ کرام کی رائے اور کتاب پر موجود نام کے حوالے سے وضاحت کرچکا ہوں اور یہ بھی عرض کر چکا ہوں کہ اگر آپ سعید لکھتے ہیں یا کہتے ہیں تو کہہ لیجئے۔ مگر آپ لوگوں کے بار بار اس کے نام کے حوالے سے تکرار اور اس یہ کہ اس میں حواشی کہاں ہونے چاہیے تھے کہاں نہیں، مجھے یہ سوچنے پر مجبور کیا ہے کہ میں مزید کسی کتاب کا جائزہ یا ترجمہ ہر گز یہاں پیش نا کروں۔ اگرآپ لوگ شفقت فرماتےہوئے یہ بتا دیں کہ یہ لڑی کہاں سے ڈیلیٹ ہوگی تو میں اسے ابھی ڈیلیٹ بھی کردیتا ہوں۔ شاید ہمارے ہاں لوگوں کا نام علم دوست رویہ پروان چڑھنے میں بہت وقت لگے گا۔ تنقید اور تنقیص کا فرق بہت کم لوگ سمجھ پائیں گے۔
 

نور وجدان

لائبریرین
السلام علیکم!
مجھے آپ سب کے یہ کمنٹس پڑھنے کے بعد لگتا ہے کہ میں نے یہاں یہ جائزہ پیش کر کے کوئی بہت بڑی غلطی کرلی ہے۔ تعارف پر خوش آمدید سے جو تاثر ملا تھا وہ اس جگہ پر ہوا ہو چکا ہے۔ مجھے سمجھ نہیں آرہی ہے میں کئی بار یہ وضاحت کر چکا ہوں کہ یہ میری ایک اسائنمنٹ تھی جس کو مختصرا جہانِ اردو ویب سائٹ والوں نے کاپی کیا اور میں نے یہاں کاپی کر دیا مزید یہ کہ مجھے ایڈورڈ کے نام سے زیادہ اس کے کام سے دلچسپی تھی اور اس حوالے سے میں اپنے اساتذہ کرام کی رائے اور کتاب پر موجود نام کے حوالے سے وضاحت کرچکا ہوں اور یہ بھی عرض کر چکا ہوں کہ اگر آپ سعید لکھتے ہیں یا کہتے ہیں تو کہہ لیجئے۔ مگر آپ لوگوں کے بار بار اس کے نام کے حوالے سے تکرار اور اس یہ کہ اس میں حواشی کہاں ہونے چاہیے تھے کہاں نہیں، مجھے یہ سوچنے پر مجبور کیا ہے کہ میں مزید کسی کتاب کا جائزہ یا ترجمہ ہر گز یہاں پیش نا کروں۔ اگرآپ لوگ شفقت فرماتےہوئے یہ بتا دیں کہ یہ لڑی کہاں سے ڈیلیٹ ہوگی تو میں اسے ابھی ڈیلیٹ بھی کردیتا ہوں۔ شاید ہمارے ہاں لوگوں کا نام علم دوست رویہ پروان چڑھنے میں بہت وقت لگے گا۔ تنقید اور تنقیص کا فرق بہت کم لوگ سمجھ پائیں گے۔

ولسلام علیکم۔۔۔

میرا مطلب ایسا ہرگز نہیں تھا جیسا آپ نے لیا ہے ۔نام کے حوالے سے کچھ کہنا ہوتا تو میں پہلی دو پوسٹز میں کہے دیتی ۔ مجھے پڑھنے میں دقت ہوئی ہے اس کو تین دفعہ پڑھا ہے مگر پڑھا نہیں گیا تو بالآخر مجبور ہوکے خود سرچ کیا۔ میں نے جو بات کی تھی وہ ایک اصول ہے جس میں مقصد تنقید بالکل نہیں تھا۔ ریسرچ پیپرز میں نے پڑھ رکھے ہیں یا کہیں کرنٹ افئیرز کے جتنے بھی ایشیائی یا امریکی ریسسرچ سینٹرز ان کو پڑھ چکی ہوں ۔وہاں ان پیپرز میں ایک بات کامن تھی ساری بات کہانی کی طرح اپنے نظریے میں بتا کے ساتھ نمبرنگ کے حواشی میں لنک یا ماخذ دیا ہوتا تھا ۔ اسی نسبت سے مختلف لنکز کا تعلق پاکستانی اخباروں یا یونیورسٹیوں سے ہوتا تھا جو امریکی ریسرچ پیپرز میں ہوتے ۔اس بات کی اتنی لمبی وضاحت اس لیے دی کہ حقیقت میں پڑھنے میں دشورای ہوئی میں اس کو اب بھی مکمل پڑھ نہیں سکی ۔ محفل کا تاثر غلط لیا ہے۔ آپ کو اچھا ریسپانس ہی ملے گا مگر اپ کچھ سن نہیں پائیں گے تو آپ کے لکھے کو پڑھے گا کون۔۔وہ سننا آپ کا بھی حق ہے جس سے قاری دشواری محسوس کرے ۔میری بات بری لگی اس کے لیے تہء دل سے معذرت خوا ہ ہوں ۔آپ پلیز یہاں پوسٹ کریں ۔
ولسلام
 
آپ پریشان نہ ہوں۔ یہاں آنے والے کی برداشت کا امتحان بھی لیا جاتا ہے۔ تھوڑا وقت گزاریں، محبت ہی محبت ملے گی۔
یہ لکھنے والے کے اوپر کافی زیادہ منحصر کرتا ہے کہ وہ کیسے قاری کو اپنے کام کی طرف متوجہ کرتا ہے، چونکہ آپ خود نام کی بحث کا حصہ بن گئے ، لہٰذا بحث ادھر چلی گئی۔ خاطر جمع رکھئے۔ دل کے سب اچھے ہیں۔ :)
 
آخری تدوین:

arifkarim

معطل
آپ پریشان نہ ہوں۔ یہاں آنے والے کی برداشت کا امتحان بھی لیا جاتا ہے۔ تھوڑا وقت گزاریں، محبت ہی محبت ملے گی۔
یہ لکھنے والے کے اوپر کافی زیادہ منحصر کرتا ہے کہ وہ کیسے قاری کی توجہ اپنے کام کی طرف متوجہ کرتا ہے، چونکہ آپ خود نام کی بحث کا حصہ بن گئے ، لہٰذا بحث ادھر چلی گئی۔ خاطر جمع رکھئے۔ دل کے سب اچھے ہیں۔ :)
ہماری دفعہ میں سب کا امتحان ہم نے لیا تھا
 
Top