الف نظامی
لائبریرین
کورونا وائرس سے ہونےو الی اموات کی تعداد کے لحاظ سے پاکستان 41 ویں نمبر پر ہے۔
پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس25 فروری کو رپورٹ ہوا اور فی ملین اموات کی تعداد0.1 ہے جب کہ اب تک
کل 26 اموات ہو چکی ہیں
اموات کی تعداد کے لحاظ سے متاثرہ ممالک کی فہرست:پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس25 فروری کو رپورٹ ہوا اور فی ملین اموات کی تعداد0.1 ہے جب کہ اب تک
کل 26 اموات ہو چکی ہیں
کوڈ:
اموات ، متاثرہ مریض، ملک
Italy | 105,792 | 12,428
Spain | 95,923 | 8,464
USA | 185,270 | 3,780
France | 52,128 | 3,523
China | 81,518 | 3,305
Iran | 44,605 | 2,898
UK | 25,150 | 1,789
Netherlands | 12,595 | 1,039
Germany | 71,690 | 774
Belgium | 12,775 | 705
Switzerland | 16,605 | 433
Turkey | 13,531 | 214
Brazil | 5,717 | 201
Sweden | 4,435 | 180
S. Korea | 9,786 | 162
Portugal | 7,443 | 160
Indonesia | 1,528 | 136
Austria | 10,180 | 128
Canada | 8,505 | 101
Denmark | 2,860 | 90
Philippines | 2,084 | 88
Romania | 2,245 | 82
Ecuador | 2,240 | 75
Ireland | 3,235 | 71
Japan | 1,953 | 56
Dominican Republic | 1,109 | 51
Iraq | 694 | 50
Greece | 1,314 | 49
Egypt | 710 | 46
Algeria | 716 | 44
Malaysia | 2,766 | 43
Norway | 4,641 | 39
Morocco | 617 | 36
India | 1,397 | 35
Poland | 2,311 | 33
Czechia | 3,257 | 31
Peru | 1,065 | 30
Mexico | 1,094 | 28
Panama | 1,075 | 27
Pakistan | 1,938 | 26
تجزیہ کی غرض سے 10 جنوری سے 26 فروری کے دوران جن ممالک میں کورونا وائرس کی وبا پھیلنا شروع ہوئی ان کے ڈیٹا کا انتخاب کیا گیا ، اس کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ وبا کے پھیلنے کے ڈیٹا کی مدت دو یا تین ماہ ہو تا کہ درست پیش گوئی کی جا سکے۔
ڈیٹا پر ریگریشن اینلائیسس کے نتیجے میں مندرجہ ذیل ایکویشن حاصل ہوئی ۔
اموات = 0.0467×مریضوں کی تعداد + 189
اس ایکویشن میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ شرح اموات چار اعشاریہ چھ فیصد ہو سکتی ہے۔ یہ ورسٹ کیس ہے یعنی مس مینجمنٹ کی صورت میں۔ اور بہتر حفاظتی تدابیر کی صورت میں شرح اموات ایک فیصد تک ہو سکتی ہے
پاکستان میں فی الحال شرح اموات ایک اعشاریہ تین فیصد ہے
جب کہ ناروے میں شرح اموات صفر اعشاریہ آٹھ فیصد
جرمنی ایک فیصد
امریکہ 2 فیصد
چین 4 فیصد
سپین 8 فیصد
اٹلی 11 فیصد ہے
کوڈ:
country Infected deaths first case reported on Death Rate
1 Norway 4,641 39 25-Feb 0.840336134
2 Germany 71,690 774 26-Jan 1.079648487
3 Canada 8,505 101 24-Jan 1.187536743
4 Austria 10,180 128 24-Feb 1.257367387
5 Pakistan 1,938 26 25-Feb 1.341589267
6 Malaysia 2,766 43 24-Jan 1.554591468
7 S. Korea 9,786 162 19-Jan 1.655426119
8 USA 185,270 3,780 20-Jan 2.040265558
9 India 1,397 35 29-Jan 2.505368647
10 Switzerland 16,605 433 24-Feb 2.607648299
11 Japan 1,953 56 14-Jan 2.867383513
12 Denmark 2,860 90 26-Feb 3.146853147
13 Brazil 5,717 201 24-Feb 3.515829981
13 Romania 2,245 82 25-Feb 3.652561247
15 Greece 1,314 49 25-Feb 3.729071537
16 China 81,518 3,305 10-Jan 4.054319291
17 Sweden 4,435 180 30-Jan 4.058624577
18 Philippines 2,084 88 29-Jan 4.222648752
19 Belgium 12,775 705 3-Feb 5.518590998
20 Iran 44,605 2,898 18-Feb 6.497029481
21 France 52,128 3,523 23-Jan 6.758364027
22 UK 25,150 1,789 30-Jan 7.11332008
23 Netherlands 12,595 1,039 26-Feb 8.24930528
24 Spain 95,923 8,464 30-Jan 8.823744045
25 Italy 105,792 12,428 29-Jan 11.74758016
اس بات کا جواب جاننے کے لیے ہمیں یہ جائزہ لینا ہوگا کہ چین میں لاک ڈاون کے بعد صورت حال کیسے بہتر ہوئی؟
چین میں 31 جنوری سے مختلف شہروں میں بتدریج لاک ڈاون کرنے کا آغاز ہوا اور 12 فروری تک چین کے 207 شہر لاک ڈاون ہو چکے تھے۔
اگر آپ متاثرہ مریضوں کا گراف دیکھیں تو 12 فروری وہی تاریخ ہے جس کے بعد مریضوں کی تعداد میں ایکسپونینشل اضافہ ہونا بند ہو گیا اور دس دن بعد گراف سٹیبل ہونا شروع ہوگیا ۔ اس لیے یہ تعین کرنا آسان ہے کہ لاک ڈاون سے وبا کو کنٹرول کرنے میں مفید ہے ۔
اگر آپ متاثرہ مریضوں کا گراف دیکھیں تو 12 فروری وہی تاریخ ہے جس کے بعد مریضوں کی تعداد میں ایکسپونینشل اضافہ ہونا بند ہو گیا اور دس دن بعد گراف سٹیبل ہونا شروع ہوگیا ۔ اس لیے یہ تعین کرنا آسان ہے کہ لاک ڈاون سے وبا کو کنٹرول کرنے میں مفید ہے ۔
اول:
ایک ہفتے لاک ڈاون میں سختی ، پھر دو دن فوڈ سپلائی چین کے لیے لاک ڈاون میں نرمی کی جائے اس کے بعد پھر ایک ہفتہ لاک ڈاون میں سختی ، پھر دو دن فوڈ سپلائی چین کے لیے لاک ڈاون میں نرمی کی جائے۔
یہ ہوگئے کل اٹھارہ دن۔
اس کے بعد متاثرہ مریضوں کے گراف کو دیکھ کر مزید لاک ڈاون کرنے یا لاک ڈاون کے بتدریج خاتمے کا فیصلہ کیا جائے۔
دوم:
بیرون ملک پروازوں کی آمد و رفت دو ماہ تک بند رکھی جائے
سوم:
جیو فینسنگ کا استعمال کرتے ہوئے متاثرہ مریضوں کی شناخت کرنا اور انہیں ٹیسٹنگ کے لیے ایس ایم ایس بھیجنا
ڈاکٹر ذیشان الحسن عثمانی لکھتے ہیں:
جیو فینسنگ (Geo-Fencing) موبائل میں صارف کی لوکیشن کا مکمل ریکارڈ ہوتا ہے۔ جو وہ سیل فون ٹاورز سے کال ڈیٹا ریکارڈ کے طور پر شئیر کر رہا ہوتا ہے۔ اگر آپ کے پاس کرونا وائرس کے مریض کا فون نمبر ہے تو آپ باآسانی معلوم کرسکتے ہیں کہ اس نے کہاں کہاں سفر کیا۔ اور پھر معلوم کرسکتے ہیں کہ وہاں سے اس شخص کی موجودگی میں کون کون گزرا۔ آپ ایسے تمام لوگوں کو ایس ایم ایس یا کال کے ذریعے آگاہ کرسکتے ہیں کہ انہیں شاید وائرس لگ گیا ہو اوروہ اپنا ٹیسٹ کروا لیں۔ تاکہ بروقت شناخت سے ہم اس وائرس کو پھیلنے سے روک سکیں۔ اس سافٹ ویئر کا مکمل کوڈ ایم آئی ٹی نے سیف پاتھ کے نام سے مفت ریلیز کردیا ہے۔
عوام الناس کیا کرئے؟
سیلف کوارنٹائن اور سماجی فاصلہ(social distancing) اور حکومت کی دی گئی ہدایات پر عمل کریں۔
اللہ تعالی کی بارگاہ میں استغفار کیجیے اور اس کے فضل و رحمت کے طلب گار رہیں
وبا کا دورانیہ:
اگر ہم چین کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کا گراف دیکھیں تو اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ وبا کا دورانیہ 3 ماہ کا ہے، پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا مریض 25 فروری کو شناخت ہوا۔اب اس حساب سے لاک ڈاون پالیسی کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے یہ توقع کی جا سکتی ہے کہ 25 مئی کے بعد پاکستان سے یہ وبا کم سے کم سطح پر پہنچ جائے گی۔
ڈیٹاکا ماخذ : ورلڈو میٹر ڈاٹ انفو ، یکم اپریل 2020
متعلقہ:کورونا وائرس ؛ پاکستان میں متاثرہ مریضوں کی تعداد کا اندازہ اور متاثرہ مریضوں کی شناخت
آخری تدوین: