کورونا وائرس اور حکومتی اقدامات

جاسم محمد

محفلین
آئی ایم ایف نے پاکستان کیلیے 1 ارب 38 کروڑ 60 لاکھ ڈالر قرض کی منظوری دیدی
ویب ڈیسک جمع۔ء 17 اپريل 2020
2032932-imfnew-1587111019-196-640x480.jpg

پاکستان کیلیے یہ قرضہ کوٹے کا50 فیصد ہے، اعلامیہ۔ فوٹو:فائل

اسلام آباد: آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ نے پاکستان کیلیے 1 ارب 38 کروڑ 60 لاکھ ڈالر قرض کی منظوری دیدی۔

آئی ایم ایف نے پاکستان کیلیے نئے قرضے کی منظوری کا اعلامیہ جاری کردیا جس کے مطابق آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ نے پاکستان کیلیے 1 ارب 38 کروڑ 60 لاکھ ڈالر قرض کی منظوری دیدی ہے۔ واضح رہے کہ قرضہ کورونا وائرس سے پیدا ہونیوالی صورتحال سے نمٹنے کیلیے منظور کیا گیا ہے۔

آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کیلیے قرضہ ریپڈ فنانسنگ انسٹرومنٹ(آر ایف آئی) کے تحت منظورکیا گیا، کورونا سے ہونیوالے معاشی نقصان کے باعث پاکستان کی ادائیگیوں کے توازن کی ضرورت پوری کرنے کیلیے یہ قرضہ فراہم کیا گیا تاہم پاکستان کیلیے یہ قرضہ کوٹے کا50 فیصد ہے۔

آئی ایم ایف کی جانب سے اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ کورونا کی وجہ سے مستقبل میں غیر یقینی صورتحال رہنے کی توقع ہے، کورونا کی وجہ سے پاکستان کی مالی و ایکسٹرنل فنانسنگ کی ضروریات میں اضافہ ہوگا۔ آئی ایم ایف کی جانب سے منظور کیا جانے والا قرضہ گرتے ہوئے غیر ملکی ذرمبادلہ کے ذخائر کو سنبھالنے میں معاون ہوگا، اس سے پاکستان کو بجٹ کیلیے درکار فنانسنگ میں بھی مدد ملے گی جب کہ اس امداد سے کورونا کی وجہ سے ہونیوالے اضافی اخراجات کو پورا کیا جاسکے گا۔

علاوہ ازیں آئی ایم ایف حکام کورونا کے حوالے سے پاکستان حکام کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔ کورونا کی وجہ سے دی جانے والی سبسڈی کے بارے میں پاکستان کے ساتھ جاری ایکسٹنڈڈ فنڈ فسیلٹی پروگرام کے مذاکرات میں بھی زیر بحث لایا جائے گا۔
 

جاسم محمد

محفلین
دیہاڑی دار مزدوروں کی امداد کے لئے 75 ارب روپے کی منظوری
ویب ڈیسک ایک گھنٹہ پہلے
2034852-rupee-1587580671-908-640x480.jpg

مزدوروں کو75ارب روپے200ارب روپےکےپیکج میں سےفراہم کئےجائیں گے۔ فوٹو:فائل

اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے دیہاڑی دار مزدوروں کی امداد کے لئے 75 ارب روپے وزیراعظم احساس پروگرام کو فراہم کرنے کی منظوری دے دی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق مشیرخزانہ حفیظ شیخ کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کااجلاس ہوا، جس میں احساس پروگرام کے تحت 75 ارب روپے کی منظوری دی گئی، ریلیف پیکج کےتحت مستحق افراد کو 12 ہزار روپے فی کس دیئےجائیں گے، مزدوروں کے لئے منظور کردہ پروگرام کو مزدورکا احساس پروگرام کا نام دیا گیا ہے، مزدوروں کو 75 ارب روپے200 ارب روپےکے پیکج میں سےفراہم کئےجائیں گے۔

احساس کفالت پروگرام کی موجودہ 3 کیٹگریز میں مزدروں کیلئے چوتھی کیٹگری شامل کی جائے گی، لاک ڈاؤن سے متاثرہ دیہاڑی دار اور مزدور طبقے کی امداد کی جاسکے گی، وزارت صنعت اور دیگر اداروں کو اس ضمن میں میکنزم تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، احساس کفالت پروگرام کے 1 کروڑ 20 لاکھ مستفید افراد اس کے علاوہ ہیں۔

کمیٹی نے رواں مالی سال اسٹیل ملز کے واجبات کی ادائیگی کیلئے 1 ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری بھی دی ہے، پاکستان اسٹیل ملز کے لئے اگلے تین سال کیلئے ہر سال 3 ارب 85 کروڑ روپے کی منظوری دی، جنوبی افریقہ میں پاکستان سٹیل مل کےعدم ادا واجبات کے باعث پی این ایس سی کے جہازوں کی ضبطگی کےمعاملہ طے کرنے کی منظوری دی گئی۔
 

جاسم محمد

محفلین
حکومت کا چھوٹے کاروباروں کے تین ماہ کے بجلی کے بلز کی ادائیگی کا اعلان
ویب ڈیسک پير 27 اپريل 2020
2036336-hafeezshaikh-1588000881-403-640x480.jpg

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم چھوٹا کاروبار امدادی پیکیج کی منظوری دے دی

اسلام آباد: وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم ریلیف پیکیج کے تحت چھوٹے دکان داروں اور کاروباروں کا بجلی کا بلز دینے کا اعلان کردیا۔

مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم چھوٹا کاروبار امدادی پیکیج کی منظوری دی گئی۔ بعدازاں وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ چھوٹے کاروبار لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد جب بھی اپنا کام دوبارہ شروع کریں گے تو ان کا تین ماہ کا بل حکومت ادا کرے گی، اس پیکیج سے 35 لاکھ افراد کو فائدہ ہوگا جن میں چھوٹی دکانیں، درزی، مارکیٹیں اور چھوٹی صنعتیں شامل ہیں۔

حماد اظہر نے کہا کہ اس پالیسی سے 5 کلو واٹ کمرشل کنشکن والے کاروبار اور 70 کلو واٹ والے صنعتی کنکشن مستفید ہوں گے، اس سے ملک کے 95 فیصد کاروباروں اور 80 فی صد صنعتوں کو فائدہ ہوگا، ان کاروباروں کے پچھلے سال مئی، جون اور جولائی کے بجلی کے بلز کی جتنی مجموعی رقم بنتی تھی، اتنی رقم ان کے مئی کے بلز میں لوڈ کردی جائے گی، تاکہ وہ بجلی استعمال کرسکیں اور انہیں بلز نہ ادا کرنے پڑیں، یہ رقم ان کے اکاؤنٹ میں صرف تین ماہ کے لیے نہیں بلکہ 6 ماہ تک موجود رہے گی کیونکہ کاروبار تو ابھی بند پڑے ہیں۔

حماد اظہر کا کہنا تھا کہ جب بھی کاروبار شروع ہوگا وہ اس رقم سے فائدہ اٹھاسکیں گے، 32 لاکھ کمرشل کنکشن اور 4 لاکھ چھوٹی صنعتیں مستفید ہوں گی، اس پیکیج کا حجم 50 ارب روپے ہے جو آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور کراچی میں کے الیکٹرک کے صارفین پر بھی لاگو ہوگا، وزارت خزانہ ان محکموں کو ادائیگی کرے گی۔

گزشتہ روز حماد اظہر نے ٹویٹ کیا تھا کہ وزارت چھوٹے کاروبار کیلئے فری فناننس گارنٹی پیکیج پرکام کررہی ہے، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کیلیے آسان قرضوں کی فراہمی بھی زیرِ غور ہے، اگلے مرحلے میں ایسے شعبوں کو امداد دی جائے گی جو کورونا سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

واضح رہے ای سی سی نے بے روزگارہونے والے مزدوروں اوردیہاڑی داروں کیلئے 75ارب روپے کی امداد اس ہفتے منظورکی تھی جووزیراعظم کے 200 ارب روپے کی پیکیج میں سے 12ہزارروپے فی کس کے حساب سے دیئے جائیں گے۔قبل ازیں کابینہ کمیٹی نے معاشی بحالی کے لیے سواکھرب روپے کا امدادی پیکج منظورکیا تھا۔
 

جاسم محمد

محفلین
پاک فوج کی جانب سے کورونا متاثرین میں 3لاکھ 50 ہزار امدادی پیکجز تقسیم
ویب ڈیسک بدھ 29 اپريل 2020
2036785-pakfojhelp-1588135075-444-640x480.jpg

پاک فوج کے دستے ملک بھر میں کورونا ریلیف سرگرمیوں میں مصروف فوٹوانٹرنیٹ


اسلام آباد: پاک فوج کے دستے ملک بھر میں کورونا ریلیف سرگرمیوں میں مصروف ہیں اور کورونا پرقابو پانےکے لیے ملک بھرمیں سول انتظامیہ کی مدد کررہے ہیں۔

پاک فوج کی امدادی سرگرمیاں ملک بھر میں جاری ہیں اور پاک فوج کے جوان سول انتظامیہ کے ساتھ مل کرعوامی خدمت میں مصروف عمل ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کی جانب سے کورونا سے متاثرہ علاقوں میں 3لاکھ 50 ہزارفوجی امدادی پیکجز تقسیم کیے جا چکے ہیں جو کھانے پینے اور روز مرہ کے استعمال کی اشیاء پر مشتمل ہیں۔ یہ امدادی پیکجز فوجی افسروں وجوانوں کی تنخواہوں سے جمع رقم سے خریدے گئے ہیں۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ امدادی سامان گلگت بلتستان، آزادکشمیرکے دوردراز پسماندہ علاقوں کے علاوہ سندھ، پنجاب، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے پسماندہ علاقوں کے معذوروں، محنت کشوں، بیواؤں اور ضرورت مندوں میں تقسیم کیاگیا۔
 

جاسم محمد

محفلین
حکومت کا 6 لاکھ افراد کو روزگار فراہم کرنے کا فیصلہ
ویب ڈیسک منگل 28 اپريل 2020
2036729-imrankhan-1588096919-867-640x480.jpg

"وزیر اعظم گرین نگہبان" پروگرام کے تحت اس سال دسمبر تک 2 لاکھ نوکریاں فراہم کی جائیں گی۔ فوٹو:فائل


اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ملک بھر سے 6 لاکھ افراد کو روزگار فراہم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق وزیراعظم عمران خان نے روزگار کی فراہمی کا ایک اوربڑا منصوبہ تیار کیا ہے جس کے تحت وفاقی حکومت ملک بھر کے 6 لاکھ افراد کو روزگار فراہم کرے گی۔

وزیر اعظم عمران خان نے “وزیر اعظم گرین نگہبان” پروگرام کی منظوری دے دی ہے جس کا افتتاح وہ خود کریں گے، گرین نگہبان منصوبہ بیک وقت چاروں صوبوں میں شروع کیا جائے گا اور مشیر موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کو منصوبہ کی ذمہ داری سونپ دی۔

پروگرام کے تحت اس سال دسمبر تک 2 لاکھ نوکریاں فراہم کی جائیں گی، اور ان افراد سے جنگلات، نرسریز اور پارکس میں. گرین نگہبان کی خدمات لی جائیں گی۔
 

جاسم محمد

محفلین
پاکستان
02 مئی ، 2020
422_094157_reporter.JPG
ویب ڈیسک
وزیراعظم نے کورونا سے بے روزگار ہونے والوں کیلئے 12 ہزار روپے امداد کا اعلان کردیا
220411_2232134_updates.jpg

اس وقت برصغیر میں سب سےکم پیٹرول کی قیمت پاکستان میں ہے، قیمتوں میں کمی سے عوام کو ریلیف دینے کی کوشش کررہے ہیں، عمران خان— فوٹو: فائل

وزیراعظم عمران خان نے چھوٹا کاروبار کرنےوالوں کیلئے امدادی پیکج کا اعلان کردیا اور کہا کہ کورونا کے باعث بے روزگار ہونے ہونے والوں کی مالی مدد کی جائے گی، ویب سائٹ پر رجسٹرڈ بے روز گار افراد کو 12 ہزار روپے فی کس دیے جائیں گے۔

اسلام آباد میں وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر اور احساس پروگرام کی چیئرپرسن ثانیہ نشتر کے ہمراہ میڈیا بریفنگ میں وزیراعظم نے کہا کہ شہریوں کو خود کو ویب سائٹ پر رجسٹرکرانا ہوگا، ثابت کرنا ہوگا وہ کیا کام کرتے تھے اور کب سے بے روزگار ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت برصغیر میں سب سےکم پیٹرول کی قیمت پاکستان میں ہے، قیمتوں میں کمی سے عوام کو ریلیف دینے کی کوشش کررہے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان جلد چھوٹے کاروبار والوں کیلئے پیکج کا اعلان کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ چھوٹے کاروبار والوں کے لیے کابینہ نے امدادی پیکج منظور کیا ہے، پیکج کےلیے 50 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں اور اس سے 35 لاکھ افراد مستفید ہوں گے۔

وفاقی وزیر صنعت و پیداوار کا کہنا تھا کہ چھوٹےکاروبار اور صنعتیں دوبارہ کھلیں گی توان کے 3 ماہ کے بل حکومت ادا کرے گی،5 کلوواٹ کےکمرشل اور 70 کلوواٹ کےصنعتی کنکشنز مستفید ہوں گے، پچھلی کھپت کو دیکھ کر تین ماہ کی رقم اگلے بل میں جمع کرادی جائےگی۔

اس کے علاوہ حماد اظہر نے بتایا تھا کہ وفاقی حکومت نے کورونا ریلیف فنڈ اور احساس پروگرام کے انضمام کا فیصلہ کیا ہے۔جو شخص ایک لاکھ روپے ریلیف فنڈ میں دے گا اس کے ساتھ حکومت 4 لاکھ روپےاضافی جمع کرے گی اور یہ رقم کورونا سے بے روزگار افراد پر استعمال ہوگی۔

حماد اظہر کا کہنا ہے کہ دیہاڑی دار مزدروں ،صنعتوں اور دکانوں میں کام کرنے والے افراد کو اس سے مالی امداد فراہم کی جائے گی اور اس سلسلے میں احساس پروگرام کے اندر الگ پورٹل بنایا جائے گا جس میں بے روزگار لوگ اپنی رجسٹریشن کرسکیں گے۔

معلوم نہیں کورونا کب تک چلے گا اور ویکسین کب آئے گی، وزیراعظم
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں نہیں معلوم کہ کرونا کب تک رہے گا اور ویکسن کب آئے گی، اگلے چھ ماہ یا ایک سال تک کورونا کے ساتھ رہنا ہے تو حکمت کے ساتھ چلنے کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ عوام جتنا ڈسپلن کا مظاہرہ کریں گے ہم اتنا بہتر اس کامقابلہ کرسکیں گے،عوام خود سماجی فاصلہ رکھیں، ماسک پہنیں، احتیاط کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ڈنڈے کے زور پر اس کا مقابلہ نہیں کرسکتے، بڑے مشکل حالات میں قوم نے زیادہ تر ڈسپلن کا مظاہرہ کیا، بحیثیت قوم ہم سب مل کراس کا مقابلہ کرسکیں گے، کورونا کا مقابلہ کرنے کیلئے عوام کو حکومت کے ساتھ چلنا پڑے گا۔

میرا ٹیسٹ مثبت آتا تو میں بھی لوگوں سے علیحدہ ہوجاتا ، وزیراعظم
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اگر میرا ٹیسٹ بھی مثبت آتا تو میری ذمہ داری تھی کہ لوگوں سے علحیدہ ہوجاتا، عوام کو کورونا کے خلاف جنگ میں اپنی ذمہ داری ادا کرنی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ٹیکس وصولی 35 فیصد نیچے چلی گئی ہے، حکومت کو مشکلات کا سامنا ہے، احساس کیش پروگرام کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جس کے ذریعے کم وقت میں زیادہ پیسہ مستحقین کو دیا گیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت 3 ہفتے میں 81 ارب روپے تقسیم کیے گئے۔

بے روزگار افراد ویب سائٹ پر اپنی معلومات دے کر امداد حاصل کرسکتے ہیں، عمران خان
220411_9004967_updates.jpg


وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے بے روزگار ہونے والے افراد ویب سائٹ (https://ehsaaslabour.nadra.gov.pk/ehsaas/) پر اپنی معلومات دے کر امداد حاصل کرسکتے ہیں، رجسٹرڈ بے روز گار افراد کو 12 ہزار روپے فی کس دیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مستحقین میں تقسیم ہونے والی رقم کا آڈٹ کیا جائے گا، رقوم کی تقسیم کی میں خود مانیٹرنگ کر رہا ہوں، بے روزگاروں کی مدد کیلئے فنڈ میں اگر کوئی ایک روپیہ جمع کرےگا تو حکومت 4 روپے جمع کرے گی،عطیات کی رقوم شفاف طریقے سے مستحقین تک پہنچائیں گے۔

کنسٹرکشن انڈسٹری کو پوری طرح کھول رہے ہیں، وزیراعظم
وزیراعظم نے کہا کہ دنیا بھر میں کاروبار کھولنے کی کوشش کی جارہی ہے، کنسٹرکشن انڈسٹری کی ہر طرح سے مدد کر رہے ہیں،کنسٹرکشن انڈسٹری کو پوری طرح کھول رہے ہیں ، پاکستان کی تاریخ میں کنسٹرکشن انڈسٹری کو اتنی سہولت کبھی نہیں ملی۔

عمران خان نے کہا کہ اس وقت برصغیر میں سب سے کم پیٹرول کی قیمت پاکستان میں ہے، ڈیزل کی قیمت میں کمی کا فائدہ عوام کو پہنچنا چاہیے، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے عوام کو ریلیف دینے کی کوشش کی ہے۔

ٹائیگر فورس ہر یونین کونسل میں ڈیسک بنائے،وزیراعظم
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ٹائیگر فورس ہر یونین کونسل میں ڈیسک بنائے اور لاک ڈاؤن سے بے روزگار ہونے والوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا جائے، لاک ڈاؤن سے بے روزگار افراد کی مدد کیلئے ویب سائٹ بنائی ہے، بے روزگار افراد کی رجسٹریشن کیلئے ٹائیگرفورس مدد کرے، ہم متاثرین کی عارضی طور پر مدد کر رہے ہیں،ہمیں انڈسٹری کو چلانا ہے۔

اس موقع پر احساس پروگرام کی چیئرپرسن ثانیہ نشتر نے کہا کہ ترقی پذیرممالک میں پاکستان پہلا ملک ہے جس نے لوگوں کو اتنی جلدی ریلیف دیا، مستحقین کو رقم فراہم کرنے کیلئے 3 کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا، اب کیٹیگری 4 شروع کرنے لگے ہیں جس میں پیسے وزیراعظم کورونا ریلیف فنڈ سے آئیں گے اور احساس پروگرام کے تحت تقسیم کیے جائیں گے۔

ثانیہ نشتر نے کہا کہ کیٹیگری 4 میں ویب پورٹل کے ذریعے درخواستیں وصول کی جائیں گی اور درخواستوں کی نادرا کے ڈیٹا سے تصدیق کی جائے گی، شفافیت کیلئے تحصیل کی سطح پر ڈیٹا اکٹھا کیا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
لاک ڈاؤن سے 10 لاکھ ادارے بند، 7 کروڑ افراد غربت کا شکار ہوجائیں گے، اسد عمر
ویب ڈیسک 3 گھنٹے پہلے
2038106-asadumar-1588499554-398-640x480.jpg

قومی رابطہ کمیٹی 9 مئی کے بعد کی حکمت عملی سے متعلق فیصلہ کرےگی، وفاقی وزیر منصوبہ بندی فوٹو: فائل


اسلام آباد: وفاقی حکومت نے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا سے زیادہ لوگ ٹریفک حادثات میں ہلاک ہوجاتے ہیں اس کے باوجود ٹریفک کو چلنے کی اجازت ہوتی ہے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسدعمر نے اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ میں کہا کہ کورونا وبا کے باعث عائد کردہ موجودہ پابندیوں کا 9مئی تک اطلاق رہے گا، 9 مئی سے پہلے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس ہوگا جس میں اہم فیصلے کیے جائیں گے، قومی رابطہ کمیٹی 9 مئی کے بعد کی حکمت عملی طے کرےگی۔

اسد عمر نے کہا گزشتہ چند دنوں میں کورونا وائرس سے اموات میں اضافہ ہوا ہے جو اچھی خبر نہیں ہے، ہلاکتوں کی 3 سرخ لکیریں عبور ہوچکی ہیں اور پچھلے 6 روز میں روزانہ 24 اموات ہورہی ہیں لیکن آبادی کے تناسب کے حساب سے پاکستان میں یہ شرح کم ہے، اللہ کا کرم ہے پاکستان میں بیماری اتنی مہلک ثابت نہیں ہوئی جتنی یورپ میں ہوئی، پاکستان کے مقابلے میں امریکا میں 58 گنا اور برطانیہ میں 124 گنا زیادہ ہلاکتیں ہوئیں، بیماری کے پہلے 46 روز میں ہر 10 لاکھ شہریوں میں سے اسپین میں سب سے زیادہ 414، اٹلی 305، فرانس 256، برطانیہ 248 اور امریکا میں 116 ہلاکتیں ہوئیں جبکہ پاکستان میں صرف 2 افراد جاں بحق ہوئے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کورونا سے اوسطا روزانہ 24 لوگ اور ایک ماہ میں 720 افراد ہلاک ہوسکتے ہیں، کورونا سے زیادہ لوگ ٹریفک حادثات میں ہلاک ہوتے ہیں لیکن اس کے باوجود ہم ٹریفک کو اجازت دیتے ہیں، ملک میں ایک ماہ میں اوسطا 4 ہزار 800 سے زیادہ لوگ ٹریفک حادثات میں ہلاک ہوجاتے ہیں، لیکن گاڑی سڑک پر چلتی ہے، کیونکہ ٹریفک پر پابندی زیادہ نقصان دہ ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ اگر یہ ذہن میں بٹھالیں کہ کورونا سے اموات کو صفر کرنا ہے تو اس کے لیے ایسے اقدامات کرنے پڑیں گے جو انسانوں کے لیے اتنے زیادہ مہلک ہوں گے جو کوئی انسان برداشت نہیں کرسکتا، کورونا سے اموات کو صفر کرنا ناممکن ہے، دیگر ممالک میں بھی کورونا کو ختم کرنے کی نہیں بلکہ پھیلاؤ کو روکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ یہ بیماری دنیا میں جتنی مہلک ہے اتنی ہمارے ہاں نہیں، لیکن معاشی نقصان زیادہ ہے، لاک ڈاؤن اور پابندیوں کے باعث معاشی طور پر حکومت کو آمدنی میں 119 ارب روپے کا نقصان ہوا، روزگار میں بڑے پیمانے پر کمی آئی ہے، 7 کروڑ غربت کی لکیر سے نیچے چلے جائیں گے، ایک کروڑ 80لاکھ افراد بے روزگار ہوسکتے ہیں، 10 لاکھ چھوٹے ادارے ہمیشہ کے لیے بند ہوسکتے ہیں، ہر 4میں سےایک پاکستانی کے گھر میں خوراک کی کمی ہوئی۔

اسد عمر نے مزید کہا کہ کورونا کو مکمل ختم کرنا ممکن نہیں، اس کا پھیلاؤ کم کیا جاسکتا ہے، یورپ سمیت دنیا کے بہت سے ممالک آہستہ آہستہ روزگار کے پہیے کو چلانے کے لیے بندشیں کم کررہے ہیں، ہمیشہ کے لیے ملک بند کرکے بیٹھ نہیں سکتے، ہمارا ہدف صحت کے نظام کو مضبوط کرنا ہے، ہمارا صحت کا نظام پچھلے 2 ماہ کے مقابلے میں اب بہتر ہے، فوری طور پر ملک کو اس لیے نہیں کھول سکتے کہ کہیں ہمارے صحت کے نظام پر خدانخواستہ اتنا بوجھ آئے کہ وہ مفلوج نہ ہوجائے، آہستہ آہستہ بندشیں کم کریں گے، روزگار کے مواقع بڑھائیں گے، آئندہ روز میں وفاقی حکومت تمام صوبوں کو شامل کرکے مزید فیصلے کرے گی۔
 

جاسم محمد

محفلین
آنے والے دنوں میں لاک ڈاؤن میں بتدریج نرمی کی جائے گی، وزیراعظم
ویب ڈیسک پير 4 مئ 2020
2038395-imran-1588584769-982-640x480.jpg

لاک ڈاؤن کھولیں گے تو لوگوں کو دوبارہ نوکریاں ملیں گی، وزیراعظم عمران خان

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں لاک ڈاؤن میں بتدریج نرمی کی جائے گی.

وزیراعظم کی زیرصدارت پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔ جس میں ملک بھر سے پی ٹی آئی کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی، صوبائی وزرائے اعلی سمیت وفاقی وزراء ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔ اجلاس میں کورونا کی صورتحال، حکومتی اقدامات اور مرض سے متعلق خدشات پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ ارکان اسمبلی نے اپنے اپنے حلقوں میں کورونا کی صورتحال پر وزیر اعظم کو بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے ٹائیگر فورس کے بارے میں پارٹی اراکین کو گائیڈ لائینز فراہم کرتے ہوئے انہیں اپنے اپنے حلقوں میں ٹائیگرفورس کو متحرک کرنے کی ہدایت کی۔

اجلاس سے خطاب کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں لاک ڈاؤن میں بتدریج نرمی کی جائے گی، ہرشعبے کے لئے حفاظتی اقدامات پر مبنی جامع ایس اوپیزتیارکیے جا چکے ہیں، حکومت نے مشکل حالات کے باوجود مجموعی طور 1.25 کھرب روپے کے معاشی پیکیج کا اعلان کیا، ملک کے سوا ایک کروڑمستحق خاندانوں کو 12 ہزار روپے میرٹ پر فراہم کیے جارہے ہیں، مزدوروں اور ورکرز کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے بھی ایک خصوصی پروگرام کا اجراء کیا گیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ منتخب عوامی نمائندگان حکومت کی جانب سے ریلیف پیکیج سے مستحقین کو فائدہ یقینی بنائیں، زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد نے ٹائیگر فورس میں شمولیت اختیار کی، دس لاکھ رضاکاروں پرمشتمل کورونا ریلیف ٹائیگر فورس کو برؤے کار لانے کے لئے ٹی او آرز تیار کیے جا چکے ہیں، خدمت کے جذبے سے سرشار یہ ٹائیگرفورس عوام کو ریلیف کی فراہمی میں ضلعی انتظامیہ کی مدد کرے گی، ٹائیگرفورس عوامی مقامات پرحفاظتی اقدامات پرعمل درآمد میں معاونت کرے گی اوریوٹیلیٹی اسٹورز پر اشیائے ضروریہ کے اسٹاک کے بارے میں انتظامیہ کو آگاہ رکھے گی۔

عوامی نمائندوں کے لیے عوام کی خدمت کا بہترین موقع ہے، موجودہ وقت سارے اختلافات بھلا کر قوم کی خدمت کا تقاضا کرتا ہے۔ مجھے معلوم ہے ہر کوئی اپنی استعداد میں کام کررہا ہے، موجودہ صورتحال میں ایک ٹیم بن کرکام کرنا ہوگا، اتحاد اور نظم و ضبط کے ساتھ کورونا وائرس کا کامیابی سے مقابلہ کریں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے ثمرات عوام تک ہر صورت پہنچانے ہیں، ارکان اسمبلی اپنے حلقوں میں انتظامیہ کے ساتھ مل کرقیمتوں پرنظررکھیں، ارکان اسمبلی کورونا کے اثرات سے نمٹنے کے لیے نوجوانوں کومتحرک کریں۔ حکومتی گائیڈ لائنزپرعملدرآمد کروانے میں انتظامیہ کے ساتھ مل کرکام کریں۔ ارکان اسمبلی مساجد میں ایس اوپیزپرعملدرآمد کرانے میں بھی کردارادا کریں۔

وزیراعظم نے کہا کہ کورونا وبا قابو میں ہے جلد ہی اس پر مکمل قابو پالیں گے۔ کورونا کی وجہ سے ملکی معیشت کو بہت نقصان ہوا، حکومت ہرطبقے کوریلیف فراہم کرنے کے اقدامات کررہی ہے۔

دوسری جانب ٹائیگر فورس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک میں بڑے مسئلے لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہیں، لاک ڈاؤن کی وجہ سے غریب طبقہ بہت متاثر ہوا، انتظامیہ اکیلے کچھ نہیں کر سکتی، اس لیے رضاکار فورس بنائی، ٹائیگر فورس رضاکارانہ طور پر انتظامیہ کی مدد کرے گی، برطانوی وزیراعظم نے رضاکاروں کیلئے درخواست کی، برطانیہ میں ڈھائی لاکھ افراد نے خود کو رضاکار رجسٹرڈ کرایا۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ٹائیگر فورس کے نوجوانوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ہم نے اب آہستہ آہستہ لاک ڈاؤن کو کھولنا ہے اور ٹائیگرفورس کی سب سے بڑی ذمہ داری لوگوں کو آگاہ کرنا ہے، رضاکار لوگوں کو سماجی فاصلے اور دیگر احتیاطی تدابیر سے آگاہ کریں، کورونا پھیلا تو ہمیں پھر لاک ڈاؤن کی طرف جانا پڑے گا، اگر لوگوں نے ہدایات پر عمل نہ کیا تو خطرہ ہے کورونا پھر سے پھیلے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ لوگوں کی نوکریاں چلی گئی ہیں،لوگ مشکل میں پڑ گئے لیکن لاک ڈاؤن کھولیں گے تو لوگوں کو دوبارہ نوکریاں ملیں گی، لاک ڈاؤن کھولنے کیلئے ایس او پیز رکھ رہے ہیں، لوگوں کو کورونا سے بچانا اور روزگار بھی دینا ہے، ٹائیگرفورس بیروزگار افراد کی رجسٹریشن کرائیں، کہیں بھی ذخیرہ اندوزی دیکھیں تو انتظامیہ کو بتائیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
پاکستان
07 مئی ، 2020
422_094157_reporter.JPG
ویب ڈیسک
احساس کیش پروگرام کے ذریعے 88 ارب 16 کروڑ سے زائد رقم تقسیم کی گئی: اعلامیہ
220803_1303725_updates.jpg

چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے 72 لاکھ 27 ہزار 77 خاندانوں میں رقم تقسیم کی گئی: اعلامیہ احساس ایمرجنسی کیش پروگرام. فوٹو: فائل

وفاقی حکومت کے احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے ذریعے ملک بھر کے مستحقین میں 88 ارب 16 کروڑ روپے سے زائد رقم تقسیم کی گئی۔

احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے جاری اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ آج تک پروگرام کے ذریعے 88 ارب 16 کروڑ 7 لاکھ روپے تقسیم کیے گئے، تقسیم کردہ امدادی رقم میں ایک ارب 44 کروڑ کفالت کے بقایا جات بھی ہیں۔

اعلامیے کے مطابق چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے 72 لاکھ 27 ہزار 77 خاندانوں میں رقم تقسیم کی گئی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق سندھ میں 23 لاکھ 42 ہزار303 خاندانوں میں 28 ارب 31 کروڑ روپے تقسیم کیے گئے جب کہ پنجاب میں 30 لاکھ 11 ہزار 975 خاندانوں میں 36 ارب 69 کروڑ روپے تقسیم کیے گئے۔

احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے تحت خیبر پختونخوا میں میں 13 لاکھ 37 ہزار660 خاندانوں میں 16ارب 55 کروڑ روپے تقسیم کیے گئے جب کہ بلوچستان کے 3 لاکھ 33 ہزار 886 خاندانوں میں 4 ارب 88 لاکھ روپے تقسیم کیے گئے۔

اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ گلگت بلتستان میں 49 ہزار 306 خاندانوں میں میں 66 کروڑ 11 لاکھ روپے تقسیم کیے گئے جب کہ اسلام آباد میں 27 ہزار173 خاندانوں میں 33 کروڑ 48 ہزار روپے اور آزاد کشمیر میں ایک لاکھ 24 ہزار 775 مستحقین کو ایک ارب 55 کروڑ روپے تقسیم کیے گئے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق مستحقین کے انگوٹھوں کے نشانات کے معاملات 24 گھنٹے میں حل کرنے کا بندوبست کیا گیا ہے، احساس پروگرام

مستحقین کے لیے اموات رجسٹریشن کے مسائل 24 گھنٹے میں حل کرنے کا بندوبست ہے۔
 
Top