کوسوو کے دارالحکومت Prishtina میں اجتماعی افطار

لیکن جو اسلام کے احکام پر عمل نہ کرتا ہو اسے مسلمان نہ ماننا بھی تو ظلم ہے ناں۔

جو کلمہ پڑھ لے دل سے وہ مسلم
مگر مخلوط محافل اسلام نہیں

اسلام وہ ہے جو رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے بتایا ہے۔ صرف وہی۔ وہ نہیں جو میری تھماری مرضی ہے
 
بات یہی ہے جو نقوی نے کی ہے
ایک مرتبہ میں ایک ایسے جوڑے کے ساتھ سفر کررہا تھا جو عیسائی تھا۔ یہ دونوں میاں بیوی عیسائی تھے مگر مختلف فرقے سے تعلق رکھتے تھے۔ ایک پروٹیسٹنٹ اور دوسرا کیتھولک۔ کیتھولک شاید عیسائیت کی تبلیغ میں اتنے پروایکٹیو نہیں۔ البتہ پروٹیسٹنٹ زیادہ ہیں۔ اس سے بحث سے پتہ چلا کہ عیسائی اب عیسائی بھی نہیں رہے بلکہ پرسنل فیتھ پر یقین رکھتے ہیں۔ ذاتی اعتقات۔ شیطان نے انسان کو اتنا رجھارکھا ہے کہ وہ ڈیوائن ریلینج کو پرسنل فیتھ میں سمجھتا ہے۔

بیٹے اسلام کلچر یا ذاتی اعتقاد سے ڈرائیو نہیں ہوتا۔ بلکہ یہ قران و سنہ سے اخذ کیا جاتا ہے۔

بیٹے حسان خان
کیا تم اس بات سے غیر متفق ہو کہ اسلام قران و سنہ سے ہے؟
 
جو کلمہ پڑھ لے دل سے وہ مسلم
مگر مخلوط محافل اسلام نہیں

اسلام وہ ہے جو رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے بتایا ہے۔ صرف وہی۔ وہ نہیں جو میری تھماری مرضی ہے

چلیں بس میرا مقصد پورا ہوا۔ میں صرف یہی کہہ رہا تھا کہ یہ لوگ جو ان تصاویر میں بیٹھے خدا کے لیے دن بھر روزہ رکھنے کے بعد افطار کر رہے ہیں انہیں اسلام سے خارج کہہ کر ظلم نہ کیا جائے۔ اوپر بھی میرے بھائی حسان خان نے کہیں ایسا نہیں لکھا کہ یہ محافل عین نمونہ اسلام ہیں اور ان سے اسلام اخذ کیا جانا چاہیے۔ بیشک اسلام وہی ہے جس کا علم حضور (ص) نے دیا۔ اور جو خدا کی جانب سے ہے۔ لیکن آپ ہم تک یہ جو باتیں پہنچتی ہیں اولیاء اسلام کے نام سے انکا صو فی صد درست ہونا بھی شرط نہیں۔ اسی لیے شدت پسندی سے پرہیز کیجیے۔ اسلام عقل و خرد کا مذہب ہے۔ جو باتیں کم از کم عقل کے لہاذ سے ناقص ہیں انہیں اسلام کا نام نہ ہی دیا جائے تو میں سمجھتا ہوں بہتر ہے۔ باقی اسلام دان بہتر جانتے ہیں احقر تو ناچیز ہے۔
 
مجھے کوئی پریشانی نہیں ہے۔ ہر انسان کو حق ہے کہ وہ جس دین کو چاہے اختیار کرے

مگر یہ ملاحظہ کیجیے "کوسوو کے البانوی باشندے پچھلے چھ سو سالوں سے اعتدال پسند حنفی سنی مسلمان ہیں۔ وہ اپنے اسلام کو ہم سے بہتر سمجھتے ہیں، اس لیے کسی کو اُن کے اسلام کے بارے میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
اور اللہ کا شکر ہے کہ وہاں کے لوگوں کا مذہبی قبلہ شروع سے ترکی رہا ہے نہ کہ عرب ممالک، ورنہ وہ بھی شدت پسندی کا مرکز بن چکا ہوتا۔"

کوئی اگر حلوہ کھانا چاہتا ہے تو کھائے مگر یہ بھی جان رکھے کہ وہ حلوہ کھارہا ہے۔ یہ نہیں کہ حلوہ کھائے اور کہے میں بریانی کھارہاہوں۔
 
مجھے کوئی پریشانی نہیں ہے۔ ہر انسان کو حق ہے کہ وہ جس دین کو چاہے اختیار کرے
بہت متفق
مگر یہ ملاحظہ کیجیے "کوسوو کے البانوی باشندے پچھلے چھ سو سالوں سے اعتدال پسند حنفی سنی مسلمان ہیں۔ وہ اپنے اسلام کو ہم سے بہتر سمجھتے ہیں، اس لیے کسی کو اُن کے اسلام کے بارے میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
اور اللہ کا شکر ہے کہ وہاں کے لوگوں کا مذہبی قبلہ شروع سے ترکی رہا ہے نہ کہ عرب ممالک، ورنہ وہ بھی شدت پسندی کا مرکز بن چکا ہوتا۔"
لکھنے والا اپنی رائے کا اظہار کر رہا ہے۔ اس میں قباحت کیا ہو سکتی ہے؟ پھر دوسری بات یہ ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ وہ مسلمان ہیں ۔ سمجھنے دیجیے میاں۔ ہم آپ کو کیا پڑی ہے؟!
کوئی اگر حلوہ کھانا چاہتا ہے تو کھائے مگر یہ بھی جان رکھے کہ وہ حلوہ کھارہا ہے۔ یہ نہیں کہ حلوہ کھائے اور کہے میں بریانی کھارہاہوں۔
دل کے بہلانے کو غالب ؔ یہ خیال اچھا ہے!
 

حسان خان

لائبریرین
بیٹے حسان خان
کیا تم اس بات سے غیر متفق ہو کہ اسلام قران و سنہ سے ہے؟

جی، میں اس سے غیر متفق ہوں۔ میرا ماننا ہے کہ 'قران و سنت' کی تعلیمات سے صرف اسلام کا بنیادی ڈھانچا تیار ہوا تھا۔ اس کے بعد اسلام جہاں جہاں جاتا رہا، وہاں زمان و مکان کی مناسبت سے اُس ڈھانچے پر جدا جدا گوشت چڑھتا رہا۔ اپنے نقطۂ نظر کو مزید واضح کرنے کے لیے شاید اس بات کا اضافہ کرنا بھی مفید ہو کہ میں اسلام کو جامد دین کے بجائے ایک زندہ تمدن کے طور پر دیکھتا ہوں جس میں جیتے جاگتے لوگوں کے افعال اور روایات بنیادی اہمیت کی حامل ہوتی ہیں۔
خیر، جس طرح مجھے آپ کی بات سے اختلاف تھا، اسی طرح آپ کو بھی میری ذاتی رائے پوری طرح سے مسترد کرنے کا حق حاصل ہے۔ :)
 
جی، میں اس سے غیر متفق ہوں۔ میرا ماننا ہے کہ 'قران و سنت' کی تعلیمات سے صرف اسلام کا بنیادی ڈھانچا تیار ہوا تھا۔ اس کے بعد اسلام جہاں جہاں جاتا رہا، وہاں زمان و مکان کی مناسبت سے اُس ڈھانچے پر جدا جدا گوشت چڑھتا رہا۔ یہاں اس بات کا اضافہ کرنا بھی شاید مفید ہو کہ میں اسلام کو جامد مذہب کے بجائے ایک زندہ تمدن کے طور پر دیکھتا ہوں جس میں جیتے جاگتے لوگوں کے افعال اور روایات بنیادی اہمیت کی حامل ہوتی ہیں۔
خیر، جس طرح مجھے آپ کی بات سے اختلاف تھا، اسی طرح آپ کو بھی میری ذاتی رائے پوری طرح سے مسترد کرنے کا حق حاصل ہے۔ :)

بات کی گھما پھیری ہے
اسلام تہذیب کو جنم دیتا ہے۔ تہذیب میں ضم نہیں ہوجاتا۔ یعنی میعار اسلام کے ماخذ ہیں یعنی قران و سنہ
باتی سب کچھ اصول پر پرکھا جائے گا اور جو پورا نہ اترے وہ رد کردیا جائے گا۔

آپ کو رائے ضرور ذاتی ہے اور مسترد ہے مگر یہ بات افاقی ہے جو اپور بیان کی ہے۔ناقابل مسترد ہے۔
باقی انسان کی اپنی مرضی ہے کہ وہ جو دین اختیار کرے۔ مسلمان گھرانے میں پیدا ہونے سے کوئی انسان مسلمان نہیں ہوسکتا جب تک وہ کلمہ کو دل سے نہ مانے۔
 
نہیں میں اکثر حیران ہوتا ہوں اور خاص کر آپکی پوسٹس دیکھنے کے بعد کہ ہمارے ہاں اسلام کا تصور الگ ہے جبکہ باقی مسلم دنیا بشمول سعودی عریبیہ کے، اسلام کا ایک الگ تصور اور اثر ہے۔:)
نقوی بھائی ہم سے پنڈت کا دھرم پورے سے نکلا ہی کب ہے جو اسلام پورا آ سکتا،
ہم ایک دوسرے کے مخالف ہی اسی لیے ہیں کیں ہماری رگوں میں ابھی وہی خم موجود ہے کہ شودر، اچھوت کیوں مندر جائے یا اس کا بھگوان سے کیا کام یہ تو ہم سے پَوِتر سمراٹ پنڈتوں کا اکھاڑاہے۔
ہم اپنا مذہب اپنے لیے اور اپنے تئیں ڈھالنے کے ایسے ہِلے کہ پھر لگی چھوٹی نا، ہم نے تو ہزاروں سال پرانے مذہب کا تیا پانچا ایک کر دیا اسلام تو ہم میں آیا ہی کوئی گیارہ بارہ سو سال پہلے ہے۔
 
حسان خان واہ حسان نان بہت اچھے لگے، بچپن یاد دلا دیا، ازبکوں تاجکوں کے ہاں بھی بہت موٹے موٹے نان بنتے ہیں اور وہ حیرت انگیز طور پہ ایک سے زیادہ دن تک انتہائی نرم نرم خستہ خستہ ہوتے ہیں۔
 
حسان خان واہ حسان نان بہت اچھے لگے، بچپن یاد دلا دیا، ازبکوں تاجکوں کے ہاں بھی بہت موٹے موٹے نان بنتے ہیں اور وہ حیرت انگیز طور پہ ایک سے زیادہ دن تک انتہائی نرم نرم خستہ خستہ ہوتے ہیں۔
 
Top