ایچ اے خان
معطل
لیکن جو اسلام کے احکام پر عمل نہ کرتا ہو اسے مسلمان نہ ماننا بھی تو ظلم ہے ناں۔
جو کلمہ پڑھ لے دل سے وہ مسلم
مگر مخلوط محافل اسلام نہیں
اسلام وہ ہے جو رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے بتایا ہے۔ صرف وہی۔ وہ نہیں جو میری تھماری مرضی ہے
لیکن جو اسلام کے احکام پر عمل نہ کرتا ہو اسے مسلمان نہ ماننا بھی تو ظلم ہے ناں۔
بات یہی ہے جو نقوی نے کی ہے
ایک مرتبہ میں ایک ایسے جوڑے کے ساتھ سفر کررہا تھا جو عیسائی تھا۔ یہ دونوں میاں بیوی عیسائی تھے مگر مختلف فرقے سے تعلق رکھتے تھے۔ ایک پروٹیسٹنٹ اور دوسرا کیتھولک۔ کیتھولک شاید عیسائیت کی تبلیغ میں اتنے پروایکٹیو نہیں۔ البتہ پروٹیسٹنٹ زیادہ ہیں۔ اس سے بحث سے پتہ چلا کہ عیسائی اب عیسائی بھی نہیں رہے بلکہ پرسنل فیتھ پر یقین رکھتے ہیں۔ ذاتی اعتقات۔ شیطان نے انسان کو اتنا رجھارکھا ہے کہ وہ ڈیوائن ریلینج کو پرسنل فیتھ میں سمجھتا ہے۔
بیٹے اسلام کلچر یا ذاتی اعتقاد سے ڈرائیو نہیں ہوتا۔ بلکہ یہ قران و سنہ سے اخذ کیا جاتا ہے۔
جو کلمہ پڑھ لے دل سے وہ مسلم
مگر مخلوط محافل اسلام نہیں
اسلام وہ ہے جو رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے بتایا ہے۔ صرف وہی۔ وہ نہیں جو میری تھماری مرضی ہے
مجھے کوئی پریشانی نہیں ہے۔ ہر انسان کو حق ہے کہ وہ جس دین کو چاہے اختیار کرے
بہت متفق
مگر یہ ملاحظہ کیجیے "کوسوو کے البانوی باشندے پچھلے چھ سو سالوں سے اعتدال پسند حنفی سنی مسلمان ہیں۔ وہ اپنے اسلام کو ہم سے بہتر سمجھتے ہیں، اس لیے کسی کو اُن کے اسلام کے بارے میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
اور اللہ کا شکر ہے کہ وہاں کے لوگوں کا مذہبی قبلہ شروع سے ترکی رہا ہے نہ کہ عرب ممالک، ورنہ وہ بھی شدت پسندی کا مرکز بن چکا ہوتا۔"
لکھنے والا اپنی رائے کا اظہار کر رہا ہے۔ اس میں قباحت کیا ہو سکتی ہے؟ پھر دوسری بات یہ ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ وہ مسلمان ہیں ۔ سمجھنے دیجیے میاں۔ ہم آپ کو کیا پڑی ہے؟!
کوئی اگر حلوہ کھانا چاہتا ہے تو کھائے مگر یہ بھی جان رکھے کہ وہ حلوہ کھارہا ہے۔ یہ نہیں کہ حلوہ کھائے اور کہے میں بریانی کھارہاہوں۔
دل کے بہلانے کو غالب ؔ یہ خیال اچھا ہے!
بیٹے حسان خان
کیا تم اس بات سے غیر متفق ہو کہ اسلام قران و سنہ سے ہے؟
جی، میں اس سے غیر متفق ہوں۔ میرا ماننا ہے کہ 'قران و سنت' کی تعلیمات سے صرف اسلام کا بنیادی ڈھانچا تیار ہوا تھا۔ اس کے بعد اسلام جہاں جہاں جاتا رہا، وہاں زمان و مکان کی مناسبت سے اُس ڈھانچے پر جدا جدا گوشت چڑھتا رہا۔ یہاں اس بات کا اضافہ کرنا بھی شاید مفید ہو کہ میں اسلام کو جامد مذہب کے بجائے ایک زندہ تمدن کے طور پر دیکھتا ہوں جس میں جیتے جاگتے لوگوں کے افعال اور روایات بنیادی اہمیت کی حامل ہوتی ہیں۔
خیر، جس طرح مجھے آپ کی بات سے اختلاف تھا، اسی طرح آپ کو بھی میری ذاتی رائے پوری طرح سے مسترد کرنے کا حق حاصل ہے۔
نقوی بھائی ہم سے پنڈت کا دھرم پورے سے نکلا ہی کب ہے جو اسلام پورا آ سکتا،نہیں میں اکثر حیران ہوتا ہوں اور خاص کر آپکی پوسٹس دیکھنے کے بعد کہ ہمارے ہاں اسلام کا تصور الگ ہے جبکہ باقی مسلم دنیا بشمول سعودی عریبیہ کے، اسلام کا ایک الگ تصور اور اثر ہے۔
محترم درویش خُراسانی صاحب اس ایک مراسلے سے ناپسنددیگی کے اظہار کی کوئی خاص وجہ؟ کوئی گستاخی ہوئی ہے؟؟؟؟؟!