شمشاد
لائبریرین
اس ماہ کا اعزازی رکن
بہت سوچ و بچار کے بعد میں نے یہی بہتر سمجھا ہے کہ “ کون بنے گا اس ماہ کا رکن “ عنوان مناسب رہے گا۔
تو دوستو میں نے خود سے کچھ شرائط طے کی ہیں :
1) پورے مہینے میں کم از کم تین خطوط کسی بھی موضوع پر لکھیں، مثلاً وطن، محبت، یاد، دوستی، والدین، بھائی بہن، وغیرہ۔
2) کوئی بھی خط کم از کم دس سطروں کا ہونا چاہیے۔
3) تحریر میں خوبصورتی اور زور پیدا کرنے کے لیے ایک شعر بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔ شعر کے مصرعے خط کی سطروں میں شامل نہیں ہوں گے۔
4) املا کا خاص خیال رکھا جائے، بصورت دیگر نمبر کٹ جائیں گے۔
5) انگریزی کے الفاظ استعمال کرنے سے بھی نمبر کٹ جائیں گے۔
6) تحریر شائستہ اور منفرد ہونی چاہیے۔
7) نتیجہ کچھ اراکین کی مدد سے طے کیا جائے گا جو حتمی ہو گا۔
نمونے کا خط ملاحظہ ہو :
عنوان : یادیں
زندگی میں رونما ہونے والے واقعات اتنے قیمتی ہوتے ہیں کہ ان کی یادیں کسی طور بھلائے نہیں بھولتیں۔
اِن گزرے ہوئے لمحات کی یادیں ہمیشہ کے لیے ہمارے دل و دماغ میں مہکتے ہوئے گلشن کی طرح رچ بس جاتی ہیں۔ ان کی خوشبو سے ہر وقت دل و دماغ معطر رہتے ہیں۔
یادوں کا یہ انمول خزانہ ہر کسی کے پاس ہوتا ہے۔ کسی کے پاس آنسوؤں کی شکل میں تو کسی کے پاس مہکتے ہوئے پھولوں کی طرح اور کسی کے پاس نوکیلے کانٹوں کی صورت میں۔ لیکن یہ یادیں چاہے کسی کے پاس کسی بھی صورت میں ہوں، ہر کوئی انہیں دل سے لگائے رکھتا ہے۔ کہ یہی اُس کی زندگی کا حصول ہوتی ہیں۔
بہت سوچ و بچار کے بعد میں نے یہی بہتر سمجھا ہے کہ “ کون بنے گا اس ماہ کا رکن “ عنوان مناسب رہے گا۔
تو دوستو میں نے خود سے کچھ شرائط طے کی ہیں :
1) پورے مہینے میں کم از کم تین خطوط کسی بھی موضوع پر لکھیں، مثلاً وطن، محبت، یاد، دوستی، والدین، بھائی بہن، وغیرہ۔
2) کوئی بھی خط کم از کم دس سطروں کا ہونا چاہیے۔
3) تحریر میں خوبصورتی اور زور پیدا کرنے کے لیے ایک شعر بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔ شعر کے مصرعے خط کی سطروں میں شامل نہیں ہوں گے۔
4) املا کا خاص خیال رکھا جائے، بصورت دیگر نمبر کٹ جائیں گے۔
5) انگریزی کے الفاظ استعمال کرنے سے بھی نمبر کٹ جائیں گے۔
6) تحریر شائستہ اور منفرد ہونی چاہیے۔
7) نتیجہ کچھ اراکین کی مدد سے طے کیا جائے گا جو حتمی ہو گا۔
نمونے کا خط ملاحظہ ہو :
عنوان : یادیں
زندگی میں رونما ہونے والے واقعات اتنے قیمتی ہوتے ہیں کہ ان کی یادیں کسی طور بھلائے نہیں بھولتیں۔
اِن گزرے ہوئے لمحات کی یادیں ہمیشہ کے لیے ہمارے دل و دماغ میں مہکتے ہوئے گلشن کی طرح رچ بس جاتی ہیں۔ ان کی خوشبو سے ہر وقت دل و دماغ معطر رہتے ہیں۔
یادوں کا یہ انمول خزانہ ہر کسی کے پاس ہوتا ہے۔ کسی کے پاس آنسوؤں کی شکل میں تو کسی کے پاس مہکتے ہوئے پھولوں کی طرح اور کسی کے پاس نوکیلے کانٹوں کی صورت میں۔ لیکن یہ یادیں چاہے کسی کے پاس کسی بھی صورت میں ہوں، ہر کوئی انہیں دل سے لگائے رکھتا ہے۔ کہ یہی اُس کی زندگی کا حصول ہوتی ہیں۔