ایم اے راجا
محفلین
جیسا کہ پرویز مشرف مسندِ اقتدار سے علیحدہٰ ہو چکے ہیں اور شاید پاکستان کے دوسرے صدر تھے جنہوں نے خود استعفیٰ دیا ( حالات چاہے کچھ بھی تھے) ایوب کے استعفے کے بعد بھی قوم کو پچھتانا پڑا تھا اور لگتا ہے بلکہ یقینن مشرف کے استعفیٰ کے بعد بھی ایسا ہی ہوگا، جیسے بھٹو کو پھانسی دینے کے بعد پاکستان کو اس پائے کا کوئی لیڈر نہ مل سکا، میں سمجھتا ہوں کہ مشرف کا اس جمہوری دور میں بھی صدر برقرار رہنا بہت ضروری تھا، وہ خود جمہوریت کے حامی تھے اور انکے وقت میں جمہوریت جتنی پنپی ہے اتنی کبھی نہیں، ملک نے بہت ترقی کی یہ بھی سب لوگ جانتے ہیں، سچ کو سچ کہنا ہی ترقی کا راز ہے غلطیاں ہر انسان سے ہوتی ہیں، اور گناہ بھی انسانی وطیرہ ہے، مگر ملک کے لیئے مشرف بہت بہتر تھے، انکا بڑا گناہ لال مسجد کا سانحہ ہے مگر اس راز سے پردہ اٹھانا ابھی باقی ہے اور حقیقت عیاں نہیں ہے۔
بحر حال مشرف جا چکا، اب آپ کیا سمجھتے ہیں کون ایسا قابل شخص ہے جو آپ کی نظر میں صدرِ پاکستان کی ذمہ داریاں بہتر ترین انداز مین نبھا سکتا ہے اور ملک کو
سیاسی اور معاشی بحرانوں سے بچا کر قوم کو متحد رکھ سکتا ہے کیوں کہ مضبوط اور دانشمند صدر فیڈریشن کی مضبوطی اور ملکی بقا کے لیئے نہایت اہم ہوتا ہے۔
خدا اس ملک کو سلامت رکھے اور اسکے دشمنوں کو نیست و نابود کرے۔
آمین۔سیاسی اور معاشی بحرانوں سے بچا کر قوم کو متحد رکھ سکتا ہے کیوں کہ مضبوط اور دانشمند صدر فیڈریشن کی مضبوطی اور ملکی بقا کے لیئے نہایت اہم ہوتا ہے۔
خدا اس ملک کو سلامت رکھے اور اسکے دشمنوں کو نیست و نابود کرے۔