کہا تو نہیں جاتا لیکن میں نے کہہ دیا۔ اصل میں یہ شہر ایک طرف اسطرح واقع ہے کہ پتہ نہیںچلتا کہ کہاں کوہاٹ شہر ہے اور کہاں جنگل خیل۔السلام علیکم
بہت اچھی ہیں سب تصاویر اور ساتھ میں مختصر تعارف بھی ۔
اچھا یہ آخری تصویر میں جڑواں علاقہ لکھا ہے تو اس کی وجہ کیا ہے ؟ جڑواں کس بنا پر کہا جاتا ہے اس علاقہ کو ؟
معذرت۔ جہانزیب بھائی۔ساجد ویسے آج کل تمہیں کیا ہو رہا ہے؟ سرحد کو تو میں بہت عرصہ سے جانتا ہوں اور میرے بہت قریبی دوست تقریبا تمام صوبہ سرحد سے، حتی کہ وزیرستان ایجنسی سے بھی ایک مخترم میرے ہم جماعت ہیں ۔ لیکن یہ آج دوسری جگہ میں نے آپ کی طرف سے یہی سوال دیکھا ہے ۔
میں جاٹ ہوں، اور کہنے والے کہتے ہیں کہ جاٹ یا جٹ کا مطلب ہوتا ہے گنوار،جس کا تعلیم سے کوئی واسطہ نہ ہو اور حد یہ ہے کہ اردو وکی پیڈیا تک یہ چڑھا دیا ہوا ہے ۔ تو میں کیا سب کو صفائیاں دیتا پھروں کہ نہیں جٹ پنجاب میں تمام شعبوں میں موجود ہیں ۔
پتہ نہیں کیوں لیکن مجھے بہت افسوس ہو رہا ہے ۔
ناروے میں تو مشکل نہیں، اپنی دکان کھول لیں۔ ویسے بھی نوکری سے کاروبار اچھا ہوتا ہے۔بہت اچھی تصویریں ہیں ساجد۔ پہلی بہت اچھی لگ رہی ہے۔ مجھے ویسے بھی پھلوں اور پھولوں کی دکانیں بہت اچھی لگتی ہیں۔
ناروے میں تو مشکل نہیں، اپنی دکان کھول لیں۔ ویسے بھی نوکری سے کاروبار اچھا ہوتا ہے۔
آئرش عسکریت پسندی تو اب ختم ہو چکی۔ آپکو کیا ضرورت ہتھیاروں کی۔اچھی جگہ ہے ۔ یعنی اگر کوئی ہتھیار خریدنا ہو تو ادھر کا رخ کیا جائے
ویسے کوہاٹ میں ہندکو بولی جاتی ہے نا
جی وہ روڈ تو عرصہ ہوا متروک ہو چکا۔ تاہم ٹنل میں کوئی گڑبڑ ہو تو استعمال میں آتا ہے۔ واقعی کافی دلچسپ روڈ ہے۔ساجد بھائی آپ کا کوہاٹ واقعی بہت خوبصورت شہر ہے۔ میرا کزن کوہاٹ گیریزن کیڈٹ کالج میں پڑھتا تھا اس لیے آپ کے شہر میں کافی آنا رہا ہے۔ مجھے وہ روڈ بہت پسند ہے جو پہلے کوہاٹ کو پشاور سے ملاتا تھا۔ بہت خطرناک اور بہت ہی خوبصورت روڈ تھا۔