فیصل عظیم فیصل
محفلین
01:- ۳۱ جنوری دو ہزار تین وہائیٹ ہاؤس مشترکہ پریس کانفرنس
جارج ڈبلیو بش اور ٹونی بلیئر نے اس پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم امن کے خواہاں ہیں۔ اور اگر عراق اپنے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں سے دستبردار ہو جائے تو جنگ کی کوئی ضرورت ہی نہ ہوگی۔ بش نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ عراق کے القاعدہ سے تعلقات ہیں ۔ جب پوچھا گیا کہ عراق نے تو ابھی تازہ تازہ ہی اقوام متحدہ کے انسپکٹرز کو واپس بلایا ہے تو انہوں نے کہا کہ یہ ایک حیلہ ہے تاکہ عراق دنیا کو دھوکہ دے سکے۔
جبکہ یہ بات اب مکمل طور پر ثابت ہو چکی ہے کہ امریکہ اور برطانیہ اس وقت جھوٹ بول رہے تھے اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کا کوئی وجود ہی نہ تھا۔ اگر اس بنیاد پر کوئی ملک لعنت ملامت کا حق دار ہے تو وہ امریکہ خود ہے جس کے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں میں مندرجہ ذیل شامل ہیں (یاد رہے کہ یہ ہتھیار اس اصل سے کہیں کم ہیں جو درحقیقت امریکی تحویل میں ہیں)
۱۔ ایٹمی ہتھیار۔ دو مرتبہ استعمال کرنے اور لاکھوں بے گناہ شہریوں کو ایک ہی دن میں ایک ہی شہر میں قتل کرنے کا تمغہ امریکہ بہادر کے پاس ہی ہے
۲۔ زمین سے زمین پر مار کرنے والے بین البر اعظمی میزائیل
۳۔ سمندر سے چلائے جانے والے بیلاسٹک میزائیل
۴۔ ہوا سے چلائے جانے والے بیلاسٹک میزائیل و غیرہا
۵۔ حیاتیاتی ہتھیار
٦۔ کیمیائی ہتھیار
02: 1990-1991 کی عراق جنگ میں یہ کہا گیا کہ عراق پر حملہ آخری حل کے طور پر کیا گیا جبکہ عراقی حکومت نے اس وقت یہ پیش کش کر دی تھی کہ وہ غیر مشروط طور پر تین ہفتے میں کویت سے اپنی فوجیں نکال لیں گے۔ اردن کے شاہ، پوپ ، صدر فرانس اور روس کے صدر نے اس پر امن حل کی حمایت بھی کی اور اس پر زور بھی دیا
03:- 2001:- طالبان نے اسامہ کے مسئلے میں امریکہ کو یہ پیش کش کئی مرتبہ کی کہ اسامہ کو کسی تیسرے غیر جانب دار فریق کے حوالے کیا جائے جہاں اس کا منصفانہ مقدمہ چل سکے یا دوسری صورت میں انہیں اسامہ کے خلاف موجود ثبوت حوالے کیئے جائیں تاکہ ان کی حوالگی بین الاقوامی اصولوں کے مطابق ہو سکے۔ لیکن ایسے کوئی ثبوت کبھی کسی کے حوالے نہیں کیئے گئے اور افغانستان پر حملہ کر دیا گیا۔
اس حملے کی وجوہات یہ بیان کی گئی تھیں
۱۔ القاعدہ کے تمام رہ نماؤں کو امریکہ کے حوالے کیا جائے (کیوں جی۔۔؟؟ کیا آپ کا کوئی معاہدہ ہے ان سے یا ان کے خلاف کوئی ثبوت آپ نے حوالے کیئے ہیں کہ وہ ان جرائم کے مرتکب ہیں لہذا ان پر عدالتی کاروائی کے لیئے درکار ہیں ۔۔؟؟ ایسا کچھ بھی نہ کیا گیا لیکن حوالگی کا مطالبہ کیا گیا جو بنیادی طور پر ہی بین الاقوامی اصولوں کے خلاف تھا)
۲۔ تمام تر گرفتار غیر ملکیوں کو رہا کیا جائے ( جیسے امریکہ میں غیر ملکیوں کو گرفتار ہی نہیں کیا جاتا۔ یہی مانگ اگر امریکہ سے کی جائے تو کیا امریکہ مانے گا۔۔؟؟ کیا افغانستان میں اتنے بڑے پیمانے پر جنگ چھیڑ کر یہ مقصد مکمل طور حاصل ہوگیا اگر نہیں تو کیوں اتنی بڑی جنگ چھیڑی گئی جس کے نتیجے میں لاکھوں لوگ اپنی جانوں سے گئے اور آپ کا یہ مقصد بھی حاصل نہ ہوا)
۳۔ غیر ملکی صحافیوں، سفیروں اور امدادی کارکنوں کی حفاظت کی جائے (جیسے امریکہ میں ان کے پاؤں میں کانٹا تک نہیں چبھتا کیا افغانستان میں اتنے بڑے پیمانے پر جنگ چھیڑ کر یہ مقصد مکمل طور حاصل ہوگیا اگر نہیں تو کیوں اتنی بڑی جنگ چھیڑی گئی جس کے نتیجے میں لاکھوں لوگ اپنی جانوں سے گئے اور آپ کا یہ مقصد بھی حاصل نہ ہوا)
۴۔ فوری طور پر ہر ایک دہشت گردی کا کیمپ بند کیا جائے (جیسے امریکہ بہادر فری سیریئن آرمی بنائیں تو درست جبکہ طالبان اگر ملکی نظم و ضبط کے لیئے اپنی فوج بنائیں یا تربیت کریں تو وہ دہشت گرد - کیا افغانستان میں اتنے بڑے پیمانے پر جنگ چھیڑ کر یہ مقصد مکمل طور حاصل ہوگیا اگر نہیں تو کیوں اتنی بڑی جنگ چھیڑی گئی جس کے نتیجے میں لاکھوں لوگ اپنی جانوں سے گئے اور آپ کا یہ مقصد بھی حاصل نہ ہوا)
۵۔ فوری طور پر تمام دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو متعلقہ اداروں کے حوالے کیا جائے (گول مول مانگ۔ ملک کے حکمران وہ، ادارے ان کے ، دہشت گردی کی مقامی سطح پر تعریف ان کی تو یہ گھم گھم گھمٹا مانگ صرف نمبر بنانے کے لیے تھا کیا افغانستان میں اتنے بڑے پیمانے پر جنگ چھیڑ کر یہ مقصد مکمل طور حاصل ہوگیا اگر نہیں تو کیوں اتنی بڑی جنگ چھیڑی گئی جس کے نتیجے میں لاکھوں لوگ اپنی جانوں سے گئے اور آپ کا یہ مقصد بھی حاصل نہ ہوا)
٦۔ امریکہ کو تمام تر دہشت گردی کے تربیتی کیمپوں تک مکمل رسائی دی جائے۔ (کیا اب وہ رسائی مل گئی۔۔؟؟کیا افغانستان میں اتنے بڑے پیمانے پر جنگ چھیڑ کر یہ مقصد مکمل طور حاصل ہوگیا اگر نہیں تو کیوں اتنی بڑی جنگ چھیڑی گئی جس کے نتیجے میں لاکھوں لوگ اپنی جانوں سے گئے اور آپ کا یہ مقصد بھی حاصل نہ ہوا)
۔ یہ لسٹ اپ ڈیٹ ہوتی رہے گی ایک کے مکمل جوابات کے بعد دوسرے کی طرف بڑھیں گے Fawad - سے گزارش ہے کہ اب آجائیں میدان میں اس دھاگے میں ایک ایک کر کے امریکی جھوٹوں کو بے نقاب کیا جائے گا اور آپ کا موقف اس کے سامنے رکھا جائے گا۔ اس سے فائدہ یہ ہوگا کہ جسے ہم جھوٹ سمجھتے اور کہتے ہیں اسے آپ کیا کہتے ہیں یہ بھی سامنے آجائے
جارج ڈبلیو بش اور ٹونی بلیئر نے اس پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم امن کے خواہاں ہیں۔ اور اگر عراق اپنے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں سے دستبردار ہو جائے تو جنگ کی کوئی ضرورت ہی نہ ہوگی۔ بش نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ عراق کے القاعدہ سے تعلقات ہیں ۔ جب پوچھا گیا کہ عراق نے تو ابھی تازہ تازہ ہی اقوام متحدہ کے انسپکٹرز کو واپس بلایا ہے تو انہوں نے کہا کہ یہ ایک حیلہ ہے تاکہ عراق دنیا کو دھوکہ دے سکے۔
جبکہ یہ بات اب مکمل طور پر ثابت ہو چکی ہے کہ امریکہ اور برطانیہ اس وقت جھوٹ بول رہے تھے اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کا کوئی وجود ہی نہ تھا۔ اگر اس بنیاد پر کوئی ملک لعنت ملامت کا حق دار ہے تو وہ امریکہ خود ہے جس کے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں میں مندرجہ ذیل شامل ہیں (یاد رہے کہ یہ ہتھیار اس اصل سے کہیں کم ہیں جو درحقیقت امریکی تحویل میں ہیں)
۱۔ ایٹمی ہتھیار۔ دو مرتبہ استعمال کرنے اور لاکھوں بے گناہ شہریوں کو ایک ہی دن میں ایک ہی شہر میں قتل کرنے کا تمغہ امریکہ بہادر کے پاس ہی ہے
۲۔ زمین سے زمین پر مار کرنے والے بین البر اعظمی میزائیل
۳۔ سمندر سے چلائے جانے والے بیلاسٹک میزائیل
۴۔ ہوا سے چلائے جانے والے بیلاسٹک میزائیل و غیرہا
۵۔ حیاتیاتی ہتھیار
٦۔ کیمیائی ہتھیار
02: 1990-1991 کی عراق جنگ میں یہ کہا گیا کہ عراق پر حملہ آخری حل کے طور پر کیا گیا جبکہ عراقی حکومت نے اس وقت یہ پیش کش کر دی تھی کہ وہ غیر مشروط طور پر تین ہفتے میں کویت سے اپنی فوجیں نکال لیں گے۔ اردن کے شاہ، پوپ ، صدر فرانس اور روس کے صدر نے اس پر امن حل کی حمایت بھی کی اور اس پر زور بھی دیا
03:- 2001:- طالبان نے اسامہ کے مسئلے میں امریکہ کو یہ پیش کش کئی مرتبہ کی کہ اسامہ کو کسی تیسرے غیر جانب دار فریق کے حوالے کیا جائے جہاں اس کا منصفانہ مقدمہ چل سکے یا دوسری صورت میں انہیں اسامہ کے خلاف موجود ثبوت حوالے کیئے جائیں تاکہ ان کی حوالگی بین الاقوامی اصولوں کے مطابق ہو سکے۔ لیکن ایسے کوئی ثبوت کبھی کسی کے حوالے نہیں کیئے گئے اور افغانستان پر حملہ کر دیا گیا۔
اس حملے کی وجوہات یہ بیان کی گئی تھیں
۱۔ القاعدہ کے تمام رہ نماؤں کو امریکہ کے حوالے کیا جائے (کیوں جی۔۔؟؟ کیا آپ کا کوئی معاہدہ ہے ان سے یا ان کے خلاف کوئی ثبوت آپ نے حوالے کیئے ہیں کہ وہ ان جرائم کے مرتکب ہیں لہذا ان پر عدالتی کاروائی کے لیئے درکار ہیں ۔۔؟؟ ایسا کچھ بھی نہ کیا گیا لیکن حوالگی کا مطالبہ کیا گیا جو بنیادی طور پر ہی بین الاقوامی اصولوں کے خلاف تھا)
۲۔ تمام تر گرفتار غیر ملکیوں کو رہا کیا جائے ( جیسے امریکہ میں غیر ملکیوں کو گرفتار ہی نہیں کیا جاتا۔ یہی مانگ اگر امریکہ سے کی جائے تو کیا امریکہ مانے گا۔۔؟؟ کیا افغانستان میں اتنے بڑے پیمانے پر جنگ چھیڑ کر یہ مقصد مکمل طور حاصل ہوگیا اگر نہیں تو کیوں اتنی بڑی جنگ چھیڑی گئی جس کے نتیجے میں لاکھوں لوگ اپنی جانوں سے گئے اور آپ کا یہ مقصد بھی حاصل نہ ہوا)
۳۔ غیر ملکی صحافیوں، سفیروں اور امدادی کارکنوں کی حفاظت کی جائے (جیسے امریکہ میں ان کے پاؤں میں کانٹا تک نہیں چبھتا کیا افغانستان میں اتنے بڑے پیمانے پر جنگ چھیڑ کر یہ مقصد مکمل طور حاصل ہوگیا اگر نہیں تو کیوں اتنی بڑی جنگ چھیڑی گئی جس کے نتیجے میں لاکھوں لوگ اپنی جانوں سے گئے اور آپ کا یہ مقصد بھی حاصل نہ ہوا)
۴۔ فوری طور پر ہر ایک دہشت گردی کا کیمپ بند کیا جائے (جیسے امریکہ بہادر فری سیریئن آرمی بنائیں تو درست جبکہ طالبان اگر ملکی نظم و ضبط کے لیئے اپنی فوج بنائیں یا تربیت کریں تو وہ دہشت گرد - کیا افغانستان میں اتنے بڑے پیمانے پر جنگ چھیڑ کر یہ مقصد مکمل طور حاصل ہوگیا اگر نہیں تو کیوں اتنی بڑی جنگ چھیڑی گئی جس کے نتیجے میں لاکھوں لوگ اپنی جانوں سے گئے اور آپ کا یہ مقصد بھی حاصل نہ ہوا)
۵۔ فوری طور پر تمام دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو متعلقہ اداروں کے حوالے کیا جائے (گول مول مانگ۔ ملک کے حکمران وہ، ادارے ان کے ، دہشت گردی کی مقامی سطح پر تعریف ان کی تو یہ گھم گھم گھمٹا مانگ صرف نمبر بنانے کے لیے تھا کیا افغانستان میں اتنے بڑے پیمانے پر جنگ چھیڑ کر یہ مقصد مکمل طور حاصل ہوگیا اگر نہیں تو کیوں اتنی بڑی جنگ چھیڑی گئی جس کے نتیجے میں لاکھوں لوگ اپنی جانوں سے گئے اور آپ کا یہ مقصد بھی حاصل نہ ہوا)
٦۔ امریکہ کو تمام تر دہشت گردی کے تربیتی کیمپوں تک مکمل رسائی دی جائے۔ (کیا اب وہ رسائی مل گئی۔۔؟؟کیا افغانستان میں اتنے بڑے پیمانے پر جنگ چھیڑ کر یہ مقصد مکمل طور حاصل ہوگیا اگر نہیں تو کیوں اتنی بڑی جنگ چھیڑی گئی جس کے نتیجے میں لاکھوں لوگ اپنی جانوں سے گئے اور آپ کا یہ مقصد بھی حاصل نہ ہوا)
۔ یہ لسٹ اپ ڈیٹ ہوتی رہے گی ایک کے مکمل جوابات کے بعد دوسرے کی طرف بڑھیں گے Fawad - سے گزارش ہے کہ اب آجائیں میدان میں اس دھاگے میں ایک ایک کر کے امریکی جھوٹوں کو بے نقاب کیا جائے گا اور آپ کا موقف اس کے سامنے رکھا جائے گا۔ اس سے فائدہ یہ ہوگا کہ جسے ہم جھوٹ سمجھتے اور کہتے ہیں اسے آپ کیا کہتے ہیں یہ بھی سامنے آجائے
آخری تدوین: