کچھ اردو حروف لکھنے کا صحیح طریقہ

آصف

محفلین
اردو لکھنے سے بالعموم متعلق ہونے کی وجہ سے یہ مراسلہ اس فورم میں ارسال کیا جارہا ہے۔

اردو لغت کیلئے الفاظ و کلمات کو محفوظ کرنے کے دوران یہ سوال اٹھا کہ مندرجہ ذیل میں سے کیا صحیح ہے۔

ہوئے یا ہوئے

اس پر ایک دفعہ محترم اعجاز اختر پہلے رائے دے چکے ہیں کہ دوسرا والا درست ہے کیونکہ یہ حرف ئے کا براہ راست استعمال کرتا ہے۔ اس وقت تو میں نے بھی ان سے اتفاق کیا تھا لیکن چند مختلف ٹیسٹ کرنے سے یہ نتیجہ سامنے آیا ہے:

Correct_Urdu_Usage.gif


اس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ ئے کا استعمال درست نہیں ہے۔ اس کے علاوہ یہ کئي کو یوں لکھا جائے: ک ئ ی نہ کہ یوں ک ئ کیونکہ دوسری صورت اکثر خط صحیح نہیں دکھا پاتے۔

اس کے علاوہ آخری سطر بھی ظاہر کرتی ہے کہ کیجئے ہی درست ہے نہ کہ کیجئے۔ ان دونوں میں فرق یہاں کے بجائے تصویر میں زیادہ نمایاں ہے جہاں پہلے والا کیجئے ‎‎ئے کے ساتھ لکھا گیا ہے اور اس میں ء کا ڈنڈہ (اس کا مترادف ایک اور لفظ ہے جو مجھے یاد نہیں آ رہا) بالکل غائب ہے۔

اسی طرح کئی کو یوں لکھا جائے: ک ئ ی نہ کہ یوں:ک ئ

ئ کے استعمال کی اور جگہیں ہیں جیسے کہ "خوشحالئ پاکستان"

البتہ ئے کا کوئی بھی استعمال ابھی تک میرے علم میں نہیں آیا ہے۔ اس لئے مناسب ہو گا کہ اس کے استعمال سے گریز کیا جائے۔ یہ میری اب تک کی رائے ہے۔ اگر کوئی تنقید سامنے نہ آئی تو اسی کو لغت میں معیار بنا دیا جائے گا۔

ایک بات اور وہ یہ کہ نفیس نستعلیق اور نفیس پاکستانی نسخ میں ئ والا مسئلہ نہیں ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ دوسری ی کو خود بخود نظر انداز کردیتے ہیں لیکن اس سے بھی ہمارے نظریہ کی ہی تائید ہوتی ہے کیونکہ بتائے گئے طریقہ سے لکھنے سے بھی بالکل درست نتائج حاصل ہوتے ہیں۔
 

زیک

مسافر
آصف میں آپ سے متفق ہوں کم از کم فونٹ کے حوالے سے۔

نوٹ: یہ فورم کچھ غلط نہیں اس موضوع کے لئے؟
 

دوست

محفلین
جی آپ کی بات ٹھیک ہے۔ مزید یہ بھی کہ اکثر یہ ہمزہ بڑی ے دستیاب ہی نہ ہو شاید کی بورڈ پر یا صارف جانتا ہی نہیں اس بارے۔
 

الف عین

لائبریرین
کیجئے یا کیجئے میں میں آصف سے متّفق ہوں۔ لیکن آئے، ہوئے وغیرہ میں مجھے زیادہ تر فانٹس میں ’ئے‘ کا استعمال ہی پسند ہے۔
کئ اور کئی میں سوال ذاتی پسند کا ہے، دونوں درست لگتے ہیں۔
 

آصف

محفلین
اعجاز صاحب جائے اور جائے میں صرف اردو نسخ ایشیا ٹائپ ہی جائے کو نسبتاً نا مناسب دکھاتا ہے۔ اور یہ فونٹ کسی بھی اعتبار سے معیاری نہیں ہے۔ ہم سب اس کی خامیاں جانتے ہیں۔ دوسرے تمام فونٹ جائے اورجائے میں سے یا تو دونوں کو یکساں دکھاتے ہیں یا جائے کو عمدہ دکھاتے ہیں۔
 

الف عین

لائبریرین
فانٹ بنانے والے بھی تم ہمہ شما ہی ہوتے ہیں، کون سے اتردو کے علّامہ ہوتے ہیں!!
اردو لنک فانٹ میں ’ۂ‘ ہی نہیں۔
لیکن یہ سوال ؤ کے سلسلے میں کیوں نہیں پیش آتا۔ اگرچہ ان پیج میں ٹائپ کرنے والے اکثر اسے ئو لکھتے ہیں جو سراسر غلط ہے۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ محض اس لئے کہ ان پیج میں اور کرلپ کے سوتی کی بورڈ میں ؤ کے لئے ایک الگ کنجی ہے۔ اگر ہمزہ ے کی بھی کنجی یہ لوگ الگ بناتے تو شاید سبھی استعمال کرتے اور یہ سوال ہی نہیں اٹھتا کہ کیا درست ہے۔
ہمزہ ی مفرد استعمال کی جائے تب ہی میرے بنائے ہوئے فانٹس اور شاید نستعلیق لائک میں ہمزہ ی بھی نستعلیق شکل دکھائ دیتی ہے۔ اس صسورت میں ئی کا استعمال شکل کو اور بگاڑ دیتا ہے۔
 
بہت ہی اہم موضوع

آصف نے بہت ہی اہم موضوع پر کی بورڈ اٹھایا ہے۔

میں بھی اس بات کو بڑی اہمیت دیتا ہوں کہ اردو کے حوالے سے ہم کچھ معیارات پر اتفاق کریں۔ مختلف کی بورڈز کی صورت سب کے سامنے ہے۔ اسی طرح اردو لکھنے کے بھی معیارات وضع ہونے چاہئیں۔

اس بات کی سپورٹ میں یہ کہوں گا کہ جیسے تلاش کا معاملہ ہے۔ اب اگر اردو لکھنے میں ہر کوئی اپنی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنائے گا تو اردو میں تلاش مؤثر نہیں رہے گی۔

اس تمہید کے بعد یہ عرض ہے کہ ان معاملات میں ذاتی پسند نا پسند کا بھی دخل ہے اور کچھ اردو کا اپنا مزاج کہ اکثر الفاظ کئی طرح سے لکھنے میں درست ہوتے ہیں (آدمخور/آدم خور)

اس کے باوجود میں یہ کہوں گا کہ کمپیوٹر پر اردو لکھنے والے ایک معیار اپنائیں۔ میری کچھ تجاویز اس سلسلے میں:

۔ آ: الف مد ایک گلف والا استعمال کیا جائے۔ (کرلپ پر شفٹ + '+')
۔ گاؤں: واؤ بمعہ حمزہ بھی ایک گلف والا استعمال کیا جائے
۔ طریقۂ واردات: ۂ بھی ایک گلف والا استعمال کیا جائے۔
۔ خوشحالئ پاکستان: ئ کو ی کے اوپر حمزہ کے طور پر استعمال نہ کیا جائے۔ اس کے لیے ی کے ساتھ اعراب کا استعمال کیا جائے
۔ کیجیے، دیجیے، دیے، چاہیے کی میں پھر وکالت کروں گا
۔ مرکبات کو توڑ کر لکھیں: جائینگے نہیں جائیں گے، آدمخور نہیں آدم خور

میں مانتا ہوں کہ یہ سب ذاتی پسند کہا جاسکتا ہے مگر کوئی معیار تو سیٹ کرنا ہوگا۔ اس سلسلے میں کمپوزر حضرات کوئی بہتر مشورہ دے سکتے ہیں۔
 

تفسیر

محفلین
کچھ اہم معلومات


مرکز تحقیقات اردو
CENTER FOR RESEARCH IN URDU LANGUAGE PROCESSING

NATIONAL UNIVERSITY OF COMPUTER AND EMERGING SCIENCES


CRULP Annual Student Report 2001-2002
http://www.crulp.org/English
20Site/crulp_student_annual_report_2002.html

Table of Contents:
(16)PHONETICS
(16)PHONOLOGY
(3) SCRIPT


THE DURATION OF VOWEL REPRESENTING KASRE IZAFAT IN THE COMPOUND WORDS OF URDU LANGUAGE (PDF)
www.crulp.org/Publication/Crulp_report/CR02_15E.pdf

832, Phrase Structure rules for Urdu
http://linguistlist.org/issues/indices/May2002.html

Urdu Computing standard
Lahore University Managment Science

http://anubis.dkuug.dk/JTC1/SC2/WG2/docs/n2413-3.pdf#search='Standards%20for%20writing%20Urdu'
 
شکریہ

تفسیر صاحب، شکریہ۔ ویسے انوبس والا لنک تو کھل گیا مگر کرلپ والا نہیں کھلا۔ اس کو دوبارہ تحریر کر دیجیے۔ ان روابط میں قابلِ قدر معلومات نظر آرہی ہیں۔
 

باذوق

محفلین
میں آصف صاحب کی تمام باتوں‌سے اتفاق کروں‌گا۔

میں‌غالباََ دس سال سے اردو صفحہ ساز اور اِن پیج دونوں‌استعمال کر رہا ہوں۔
لیکن میں‌نے ہمیشہ ہی تمام الفاظ ویسے ہی لکھے جیسا کہ آصف صاحب نے یہاں بتایا ہے۔
اعجاز بھائی ۔۔۔ آپ کی ذاتی پسند ہو سکتی ہے
لیکن میرے تعلقات کاتبوں‌کے گھرانے سے رہے ہیں‌ ۔۔۔ لہذا بچپن سے میں نے الفاظ کی کتابت پر غور کیا ہے ۔۔۔ غالباََ دکن کے ایک خوشنویس سلام خوش نویس ہی واحد ہیں‌جو آپ ہی کی طرح‌بیان کردہ الفاظ کو اسی طرح استعمال کرتے ہیں‌، جو کم سے کم میری نظر میں‌مناسب نہیں ۔
 

آصف

محفلین
شکریہ باذوق۔ لیکن محسن حجازی صاحب نے اسی موضوع پر یہاں کچھ لکھا ہے۔ اس کے بعد میں کچھ شش و پنج میں ہوں۔ محسن کے مطابق تکنیکی لحاظ سے میرا تجویز کردہ نکتۂنظر درست نہیں ہے لیکن انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ درست طریقہ ابھی کسی بھی فونٹ میں موجود نہیں کیونکہ کچھ اردو حروف سرے سے یونیکوڈ جدول میں شامل ہی نہیں ہیں۔ ان حالات میں تو اوپر تجویز کردہ میرا حل ہی مناسب معلوم پڑتا ہے۔
 

باذوق

محفلین
آصف نے کہا:
شکریہ باذوق۔ لیکن محسن حجازی صاحب نے اسی موضوع پر یہاں کچھ لکھا ہے۔ اس کے بعد میں کچھ شش و پنج میں ہوں۔ محسن کے مطابق تکنیکی لحاظ سے میرا تجویز کردہ نکتۂنظر درست نہیں ہے لیکن انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ درست طریقہ ابھی کسی بھی فونٹ میں موجود نہیں کیونکہ کچھ اردو حروف سرے سے یونیکوڈ جدول میں شامل ہی نہیں ہیں۔ ان حالات میں تو اوپر تجویز کردہ میرا حل ہی مناسب معلوم پڑتا ہے۔
درست طریقہ اگر یونی کوڈ میں نہیں ہے تو یہ یونی کوڈ کی خامی ہے ، لکھنے والے کی نہیں۔
ہم نے جیسا لکھا ہے وہی صحیح ہے ۔۔۔ اب کمپو تکنیکی (compu-technic) طور پر بتایا جائے کہ حروف اس طرح ٹوٹ کر بنتے ہیں تو ۔۔۔ اس بات کا بھی خیال رکھا جائے کہ ۔۔۔
اردو زبان میں حرف کی شکل الفاظ کے دوران تبدیل ہوتی رہتی ہے
ء اگر آخر میں اس طرح آتا ہے تو لفظ کے درمیان اسی طرح نہیں آئے گا۔
 

منصور احمد

محفلین
اس بارے میں‌کبھی سوچا نہ تھا۔۔۔۔۔۔۔بس جو انگلی کے نیچے لفظ آیا لکھتا رہا۔۔۔۔۔خیر اب آئندہ سے احتیاط ہو گی۔۔۔۔۔۔۔۔
 

الف عین

لائبریرین
در اصل ہم لوگ ان پیج میں کمپوزنگ کے لئے پروگرامڈ ہیں۔ لیکن اگر کسی کو صفحیہ ساز کی پریکٹس ہو یا کسی نے اردو کمپیوٹنگ سے ہی سفر شروع کیا ہو تو اس کو مشکل ہی ہوگی۔۔ یونی کوڈ چارٹ بنانے والے بھی شاید ان پیج سے متاثر تھے۔ ورنہ درمیانی ہمزہ کے لئے ’ئ‘ کی کیا تک ہے؟۔
 
Top