کچھ ذمہ داریاں ہماری بھی ہیں

زبیر مرزا

محفلین
السلام علیکم
آج ٹی وی پر کراچی میں بارش کے بعد نکاسی آب کی کی بگڑی ہوئی صورتحال کا بتا یا جارہا تھا
شاہراہ فیصل جیسی بڑی شاہراہ پر بھی پانی کھڑا ہوگیا تھا جس سے ٹریفک کا نظام درہم برہم تھا
لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا تھا - پانی کے جمع ہونی کی بڑی وجہ پر کوئی غورنہیں کرتا-
ٹریفک پولیس سے لے کرحکومت تک ہرکسی کو بُرابھلا کہا جارہا تھا- بارش کے پانی کی روکاوٹ
کی اہم وجہ پلاسٹک کے لفافے ہیں جن کے بغیرہم رہ نہیں سکتے اور ان کا استعمال ترک کرنے پر تیار نہیں-
ہم روزانہ کروڑوں کے حساب سے پلاسٹک کے لفافے استعمال کرتے ہیں جو کہ ماحولیاتی آلودگی کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ ہماری بے احتیاطی کی وجہ سے پاکستان کا ماحول بہت ہی آلودہ ہوتا چلا جا رہا ہے۔ پلاسٹک کے یہ لفافے ہم
گلی کوچوں، سڑکوں ، نالیوں ، ندی نالوں، باغیچوں حتیٰ کہ اپنے صحن میں بِلا سوچے سمجھے پھینک دیتےہیں۔ یہی ماحول کی آلودگی کا سب سے بڑا سبب بنتے ہے۔ پلاسٹک کے لفافوں سے نالیوں و سیورج کے بند ہونے کی اہم وجہ ہے۔ گندے پانی کے نکاس کے نا ہونے اور دباؤ سے سیورج لائن پھٹ جاتی ہے جس کی وجہ سے تمام علاقے میں بدبو، گندگی اور مختلف بیماریوں پھیلتی چلی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ برسات کے موسم کی ذرا سی بارش بھی ایک سیلاب کا رخ اختیار کرلیتی ہے۔ کراچی میں کچھ احباب پلاسٹک کے لفافوں کے نقصانات سے آگہی کا کام کررہے ہیں اور کپڑے کے تھیلے اورکجھورکے پتوں کی بنی ٹوکریاں خریداری کے لیے جاتے ہوئے ساتھ رکھتے ہیں - ماحول کوصاف رکھنا اور آلودگی سے بچانا پم سب کی ترجیح ہونی چاہیے - اور کوشش کرنی چاہیے کہ کم ازکم پلاسٹک کے لفافوں کا استعمال ہی ترک کردیں-
 

محمد امین

لائبریرین
ہم جب بہت چھوٹے تھے تو کچھ پاکستانی تعلیمی این جی اوز نے اردو با تصویر کتب شایع کی تھیں جنہیں نصاب میں شامل کیا گیا تھا۔ ان میں ایک کتاب تھی "کالے بھوت"۔۔۔ یہ اس وقت (غالبا 1992-93) میں پاکستان میں پہلی کاوش تھی کالے پلاسٹک کے لفافوں کے خلاف آگہی پھیلانے کی۔
 
Top