کچھ سوال ؟

اظہرالحق

محفلین
کل جیو پر ایک پروگرام الف میں موسیقی اور رقص پر کافی بعث ہوئی ، اسلام کو محور بنایا گیا ۔ ۔۔ میں نے گفتگو سے یہ اخذ کیا

- مغرب (غیرمسلم ) ترقی یافتہ ہیں اسلئے کہ وہ فطرت کے ساتھ چلتے ہیں ، جبکہ مسلمانوں کو یہ قدغن وہ قدغن

- وہ زیادہ عقلمند ہیں جبکہ ہمارے پاس عقل ہی نہی یعنی They are leader, we follow

- ہم متحد نہیں ہو سکتے کسی بھی مسلئے پر ، جبکہ وہ لوگ یونینز بنا کر بات کرتے ہیں یعنی EU, WTO وغیرہ

مگر انسانی قدریں ۔ ۔ ۔ ۔ بھی ہم میں نہیں ، وہ تمدن کے علمبردار ، اور ہم وحشی ۔ ۔ ۔

کیا یہ ترقی ہے ، کیا اسلام موجودہ دور کا مذہب نہیں ہو سکتا ؟

ِِ؟؟؟؟
 

شعیب صفدر

محفلین
اظہرالحق نے کہا:
کل جیو پر ایک پروگرام الف میں موسیقی اور رقص پر کافی بعث ہوئی ، اسلام کو محور بنایا گیا ۔ ۔۔ میں نے گفتگو سے یہ اخذ کیا

- مغرب (غیرمسلم ) ترقی یافتہ ہیں اسلئے کہ وہ فطرت کے ساتھ چلتے ہیں ، جبکہ مسلمانوں کو یہ قدغن وہ قدغن

- وہ زیادہ عقلمند ہیں جبکہ ہمارے پاس عقل ہی نہی یعنی They are leader, we follow

- ہم متحد نہیں ہو سکتے کسی بھی مسلئے پر ، جبکہ وہ لوگ یونینز بنا کر بات کرتے ہیں یعنی EU, WTO وغیرہ

مگر انسانی قدریں ۔ ۔ ۔ ۔ بھی ہم میں نہیں ، وہ تمدن کے علمبردار ، اور ہم وحشی ۔ ۔ ۔

کیا یہ ترقی ہے ، کیا اسلام موجودہ دور کا مذہب نہیں ہو سکتا ؟

ِِ؟؟؟؟
مایوس؟؟؟؟؟؟
 

شعیب صفدر

محفلین
عتیق۔۔۔۔ میں اظہرالحق سے پوچھ رہا تھا کہ کیا وہ مایوس ہوئے۔۔۔۔۔ ویسے جو کچھ انہوں نے اخذ کیا وہ مایوس کر دیتا ہے اگر اسے سچ مانا جائے۔۔۔۔۔
دوسرا انہوں نے یہ اخذ کس بناء پر کیا؟؟؟؟؟
 

فریب

محفلین
میرے خیال میں مغربی میڈیا اپنا پورا زور لگاتا ہے مسلمانوں میں مایوسی پھیلانے میں اور اس میں کامیاب بھی ہو جاتا ہے۔۔۔ ورنہ مسلمانوں کی حالت اتنی مایوس کرنے والی بھی نہی۔۔۔۔۔
 
اتفاق سے میں نے بھی کل یہ پروگرام دیکھا تھا ۔۔۔ لیکن صحیح توجہ کے ساتھ نہ دیکھ سکا ۔۔۔۔ لیکن میں نے کوئی ایسا نتیجہ اخذ نہیں کیا ۔۔۔۔
کیا shoiab safdar آپ نے وہ پروگرام دیکھا تھا ؟؟؟؟؟
لگتا ہے اظہرالحق کافی حساس واقع ہوئے ہیں ۔۔۔۔ لیکن ایک بات کہوں اظہر ۔۔۔ میں مایوس ہو جاتا ہوں جب رائے میری رائے کے خلاف ہو ۔۔۔ شاید کل بھی ایسا ہی ہوا (یہ میں آپ کے بارے میں ہر گز نہیں کہہ رہا اپنے بارے میں کہہ رہا ہوں۔)
 

اظہرالحق

محفلین
جی نہیں ۔ ۔ ۔ ۔
میں مایوس نہیں ہوں ، بلکہ امت کے بارے میں کافی زیادہ پرامید ہوں

یہ درد کی شامیں ، یہ اداس سی رات
گذر جائے گی ، تبھی سحر بھی ہو گی

جی ہاں ۔ ۔ ۔ کاش میں بتا سکتا کہ

سلطانی جمہور کا آتا ہے زمانہ ، جو نقش کہن تم کو نظر آئے مٹا دو

مگر کیسے ۔ ۔ ۔ صرف سوچ بدل کر ۔ ۔ ۔میں یہاں دیکھ رہا ہوں ، کچھ دوست اسلام کو Reviseکرنے کی بات کر رہے ہیں یعنی بش صاحب اور مغرب سے ہم آہنگ کرنے کی بات ہو رہی ہے ۔ ۔ ۔ بس ہم مسلم یہاں ہی غلط ہیں ۔ ۔ ۔ لوگ فقہ کو جانے بنا ، اس کو ختم کرنے کی بات کرتے ہیں ۔ ۔ ۔ بھائی لوگو قرآن کی بھی بہت سی آیات ایسی ہیں جو (بظاہر ) آپ کو اچھی نہ لگیں گیں ، جیسے سورہ توبہ کی آیت نمبر 8 ، جس کا خلاصہ یہ ہے کہ بظاہر اسلام کو حق ماننے والے جب اپنی مرضی کرنا چاہتے ہیں تو ایسے لوگوں سے جنگ کی جائے لڑا جائے ۔ ۔ ۔

اب کیا کریں مسلمانوں کی کتاب تو لڑنے کا کہتی ہے ۔۔۔۔ یہ تو آیات جدید دنیا کے “امن“ کے نظریے کے خلاف ہے ۔ ۔ ۔ تو کیا ہم یہ آیات ہی ختم کر دیں ؟

کسی دوست نے ادھر کسی میسج میں کہا تھا کہ Might is Right کیا بات ہے ، کمزور کا حق نہ دیا جائے اسلئے کہ ۔ ۔ ۔ ۔ طاقت ہی برحق ہے ۔۔ ۔ قوموں کا ماضی ۔۔ ۔ ہمیں بہت کچھ سکھاتا ہے ۔ ۔ ۔ طاقتور بے شک کمزوروں سے کچھ بھی کر لیں ، مگر تعداد میں کم ہی ہوتے ہیں ۔ ۔ ۔ اور جب کمزور مل جاتے ہیں تو طاقت بنتی ہے ، اور ایسے وقت دنیا میں آتے جاتے رہتے ہیں ۔ ۔ ۔

ہمارا مسلہ یہ ہے کہ ہمارے ہیرو ۔ ۔ ۔ ہم میں سے نہیں ۔ ۔ ۔ سو ہم متاثر بھی غیروں سے ہیں ۔ ۔ ۔اور ہمارے ساتھ ایسا ہو رہا ہے کہ کوا چلا ہنس کی چال اپنی بھی بھول گیا :roll:

اور کیا لکھوں اس کے سوا ۔ ۔ ۔

یا رب دل مسلم کو ، وہ زندہ تمنا دے
جو قلب کو گرما دے، جو روح کو تڑپا دے

پھر وادی فاراں کے ہر ذرے کو چمکا دے
پھرذوق تقاضہ دے ، پھر شوق تماشہ دے

اور یہ بھی دل سے نکلی دعا ہے ۔ ۔ ۔

دیکھا ہے جو کچھ میں نے اورو ں کو بھی دکھلا دے !!!!!

(آمین)
 

نبیل

تکنیکی معاون
اظہرالحق، اگر یہاں کسی نے بات کی ہے تو فرسودہ سوچ کو بدلنے کی۔ ہم میں سے کوئی بھی بش یا بلئیر کے ایجنڈے پر عملدرآمد کی کوشش نہیں کررہا۔

ہم میں تقریباً سو فیصد لوگوں تک دین روایات کے ذریعے پہنچتا ہے اور شاید ہی کوئی ایسا ہو جس نے خود سے قران کے مطالب پر غور کیا ہو۔ بدقسمتی سے ہم اس تقلید ہی کو سینے سے لگائے رکھتے ہیں اور اسے ہی دین جانتے ہیں اور اگر کوئی نئی سوچ لانے کی بات کرے تو اسے مغرب زدہ اور یہودیوں کا ایجنٹ قرار دے دیا جاتا ہے۔ پاکستان میں خاص طور پر یہ سلوک مسلم سکالرز کے ساتھ روا رکھا گیا ہے۔ پروفیسر حمیداللہ اور ڈاکٹر فضل الرحمن نے کچھ عرصہ ہی پاکستان میں گزارا تھا کہ مولویوں نے ان پر طرح طرح کے فتوے لگانے شروع کردیے۔

قراٰنی آیات کا نامکمل متن بیان کرکے اور ان کا اس سے بھی ادھورا مطلب بتانے سے رہنمائی سے زیادہ گمراہی کا کام لیا جاتا ہے۔ مجھے ایسی مثالوں کا بھی علم ہے جن میں زیرزمین تخریب کاری کی کاروائیاں کرنے والے ایک قراٰنی آیت کا اپنی مرضی کا اور نہایت غلط مطلب بیان کرکے لوگوں کو دہشت گردی کی کاروائیوں پر آمادہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

میں نے بھی مذکورہ بالا پروگرام نہیں دیکھا اور اسی لیے اس پر تبصرہ بھی نہیں کرسکتا اور نہ ہی میرے خیال میں جیو اور اے آر وائی پر آنے والے پروگرام اسلام اور مسلم امہ پر معلومات میں کسی قسم کا اضافہ کرتے ہیں۔
 

شعیب صفدر

محفلین
عتیق نے کہا:
اتفاق سے میں نے بھی کل یہ پروگرام دیکھا تھا ۔۔۔ لیکن صحیح توجہ کے ساتھ نہ دیکھ سکا ۔۔۔۔ لیکن میں نے کوئی ایسا نتیجہ اخذ نہیں کیا ۔۔۔۔
کیا shoiab safdar آپ نے وہ پروگرام دیکھا تھا ؟؟؟؟؟
نہیں جناب میرے گھر پر کیبل نہیں ہے۔۔۔۔۔
 
میں نے وہ پروگرام تو نہیں دیکھا پر، ساری پوسٹس کو پڑھنے کے بعد ایک بات ضرور کہنا چاہوں گا کہ:

دین کی مثال ایک قانون اور ضابطّہ حیات کی ہے، اگر کوئی قانون عوام الناس کو آسانی فراہم نہیں کرے گا تو وہ آپنی موت خود مرجائے گا۔

یورپ و مغرب کی بات و تنقید کو سراسر غلط مت سمجھئے بلکہ ایک نظر ان حالات کو دیکھئے جن میں انہوں نے ترقی کی۔ عیسایت چونکہ اپنی اصل سے ہٹ کر ایک غیر فطری قانون میں تبدیل ہوچکا تھا تو اپنی موت خود مرگیا۔ اور اسکے پیروکار مذہب کو چھوڑ کر ترقی کرگئے۔ اور آج ہم پر تنقید کررہے ہیں تو انکی تنقید سراسر بے جانہیں ہے۔

مگر اسلام ایک دینِ فطرت ہے اس لئے کہ یہ انسان کو آسانی فراہم کرتا ہے اور ہم ہیں کے مسلمانوں کے نام رکھ، اسلام کا نعرہ لگا، داڑھی بڑھا، اسے انسانیت پر سختی کےلئے استعمال کررہے ہیں۔ بنیادی احکامات کو ہم نے کبھی تو فرضِ کفایا اور کچھ غیر اہم قرار دیے کر ترک کردیا۔ اور خود الجبرا کے موّجد ریاضی والجبر میں کوڑھ مغز قراد دئیے گئے۔ ریاضی ممنوع ہوئی اور انگریز متروک۔ جبکہ اسلام اس وقت کہتا ہے اور “علم حاصل کرو چاہے تمھیں چین جانا پڑے۔“ ذرا آج بھی باوجود سارے وسائیل کے چین جا کر تو دکھائیے ۔
 
Top