شاکر عادل تیمی
محفلین
تعارف سے قبل "میاں تعارف" سے دو بات ہو جائے.یہ میاں حقیقت میں کچھ ایسے واقع ہوئے ہیں کہ ان کی شخصیت پیچیدہ سی لگتی ہے.ان کا خود کا ہیولا ایسا ہے کہ یہ اکثر اپنا تعارف دوسروں کی زبانی پسند کرتے ہیں.ان کے تعارف میں کاغذات بھی سیاہ کرنے ہوتے ہیں تو کبھی ان دونوں وسیلہ کی ضرورت ہی پیش نہیں آتی اور ان کے رکھ رکھاؤ،سلوک اور ظاہری خدوخال سے ان کی گمنام شخصیت متعارف ہو جاتی ہے.ان کے شخصیتی شجرہ کا عنوان ان کے مصاحبین سے بھی قائم کیا جاسکتا ہے کہ"میاں تعارف"کے بارے میں کیا رائے قائم کی جانی چاہئے.چناں چہ میاں کے جولیاں شریف لوگ ہوں تو آپ انہیں شرفاء کے خیمہ میں جگہ دیتے ہیں.اگر برے اور قماش قسم کے ہوں تو لُچّے اور لفنگوں کا خطاب ملتا ہے.اس طرح کبھی بے چارے "میاں تعارف"کی ستائش ہوتی ہے تو بسااوقات"تھُو-تھُو "کے سوا کچھ ہاتھ نہیں لگتا.
"میاں تعارف"کے اس گنجلگ تعارف کے بعد مجھے خود کا تعارف خود کی زبانی تھوڑا گراں گزر رہاہے.تاہم تعارف کا یہ رسم نئے احباب سے بہتر مراسم کا ذریعہ بھی ہے.البتہ اس میں خود ستائی کا عنصر شامل نہ ہو،ورنہ وہ تعارف کم اور تعریف زیادہ دکھے گا.
آپ لوگ شاید اب تک کی تحریر سے بہت حدتک مجھ سے متعارف ہوچکے ہوں گے.آپ میں سے بعض ماہر طبیعیات اور نفسیات نے تو مجھے انسان کی کسی خاص قسم میں بھی شمار کردیا ہوگا.بہر حال اس قدر طویل تمہید کا ماحصل ہی کیا ہوگا جب آپ مجھ گمنام سے متعارف ہی نہ ہوں.
اس تعارفی خاکہ میں گرچہ تعارف اسمی کی ضرورت نہیں کہ پروفائل میں مذکور ہے.پھر بھی تاکیدا ابتدا میں اضافۃ"محمد"کی زیادتی کرلیں اور نسبت میں"محمدعباس".
نام کچھ اس طرح ہوگا(محمدشاکرعادل بن محمد عباس".
یہ رہا تعارف اسمی!
شخصیت کی پہچان یہ تو آپ حباب کو کرنی ہوں گی کہ پتھر میں ہیرا بننے کی صلاحیت ہے بھی یا نہیں،یا پتھر ہے اور معمولی پتھر ہی رہے گا.چلئے!تعارف بھی چند سطور میں مکمل کرلوں.میں ایک طالب ہوں اسلامیات کا اور مستقبل بعید تک اس سے فرار کی راہ نظر نہیں آتی.گویا استاذ بننا تقدیرمیں نہیں شاید.اور ہاں!مجھے قومی،ملی، سماجی اور سیاسی موضوعات سے بھی دلچسپی ہے.اور قوم کی خد مت کا شوق بھی خوب ہے.مگر وہ کہتے ہیں نا کہ"کوئی ضروری نہیں کہ ہر شوق پورا ہو" ایسا ہی کچھ میں دیکھتا آرہاہوں.
اور کیا بتاؤں؟ہندوستان کے صوبہ بہار سے تعلق ہے میرا.
تھوڑا باتونی ہوں اس لئے باتیں زیادہ اور کام کم.
بس!
اور کچھ یاد نہیں آرہاکہ میں کیاہوں اور کون ہوں؟
"میاں تعارف"کے اس گنجلگ تعارف کے بعد مجھے خود کا تعارف خود کی زبانی تھوڑا گراں گزر رہاہے.تاہم تعارف کا یہ رسم نئے احباب سے بہتر مراسم کا ذریعہ بھی ہے.البتہ اس میں خود ستائی کا عنصر شامل نہ ہو،ورنہ وہ تعارف کم اور تعریف زیادہ دکھے گا.
آپ لوگ شاید اب تک کی تحریر سے بہت حدتک مجھ سے متعارف ہوچکے ہوں گے.آپ میں سے بعض ماہر طبیعیات اور نفسیات نے تو مجھے انسان کی کسی خاص قسم میں بھی شمار کردیا ہوگا.بہر حال اس قدر طویل تمہید کا ماحصل ہی کیا ہوگا جب آپ مجھ گمنام سے متعارف ہی نہ ہوں.
اس تعارفی خاکہ میں گرچہ تعارف اسمی کی ضرورت نہیں کہ پروفائل میں مذکور ہے.پھر بھی تاکیدا ابتدا میں اضافۃ"محمد"کی زیادتی کرلیں اور نسبت میں"محمدعباس".
نام کچھ اس طرح ہوگا(محمدشاکرعادل بن محمد عباس".
یہ رہا تعارف اسمی!
شخصیت کی پہچان یہ تو آپ حباب کو کرنی ہوں گی کہ پتھر میں ہیرا بننے کی صلاحیت ہے بھی یا نہیں،یا پتھر ہے اور معمولی پتھر ہی رہے گا.چلئے!تعارف بھی چند سطور میں مکمل کرلوں.میں ایک طالب ہوں اسلامیات کا اور مستقبل بعید تک اس سے فرار کی راہ نظر نہیں آتی.گویا استاذ بننا تقدیرمیں نہیں شاید.اور ہاں!مجھے قومی،ملی، سماجی اور سیاسی موضوعات سے بھی دلچسپی ہے.اور قوم کی خد مت کا شوق بھی خوب ہے.مگر وہ کہتے ہیں نا کہ"کوئی ضروری نہیں کہ ہر شوق پورا ہو" ایسا ہی کچھ میں دیکھتا آرہاہوں.
اور کیا بتاؤں؟ہندوستان کے صوبہ بہار سے تعلق ہے میرا.
تھوڑا باتونی ہوں اس لئے باتیں زیادہ اور کام کم.
بس!
اور کچھ یاد نہیں آرہاکہ میں کیاہوں اور کون ہوں؟
آخری تدوین: