کھانا ملتا ہے ہمیں روز اِسی پیار کے بعد ٭ فیصل شیخ

سُوجا سُوجا سا منہ لگتا ہے بیگم سے دو دو ہاتھ کے بعد
کھانا ملتا ہے ہمیں روز اِسی پیار کے بعد

ہائے وائے بھی نہیں کر سکتا
گھورتی رہتی ہے ظالم مجھے شکار کے بعد

کل پڑوسن نے فقط ٹائم کا ہی پوچھا تھا
پھر جو بیتی مت پوچھو ساڑھے چار کے بعد

لگا کے سرخی پاؤڈر کالے مسکارے کے ساتھ
اور بھیانک لگتی ہے وہ مجھے سنگھار کے بعد

بنا کے مرچوں کا سالن روٹی کباب کے ساتھ
ساری چٹنی بھی کھا جاتی ہے اچار کے بعد

اس کے جانے سے جو آجاتی ہے منہ پہ رونق
کتنا پیارا سا یہ گھر لگتا ہے گلنار کے بعد
فیصل شیخ
 
Top