ساقی۔
محفلین
میری ایک دفعہ میٹنگ تھی جس میں امریکن کمپنی کے تین ڈائریکٹر اور جنرل منیجر تھے. ہم ایک ٹیبل پر بیٹھے کھانا کھا رہے تھے کہ احقر نے دیکھا وہ امریکن حضرات بھی ہاتھ سے کھانا کھا رہے ہیں. حالانکہ چھری کانٹے ایک طرف رکھے ہوئے تھے. ہمیں بہت حیران ہوئی اور پوچھا آپ نے یہ چھری کانٹے استعمال نہیں کئے. ؟
انہوں نے کہا کہ ہمیں ہاتھوں سے کھانا کھانا پسند ہے. آج پہلی بار گوروں کو دیکھا کہ یہ چھری کانٹے کوچھوڑ کر اس طرح انگلیوں سے کھا رہے ہیں.
جب ہم کھانا کھا چکے تو انہوں نے باقاعدہ ساری انگلیوں کو باری باری منہ میں لے کر صاف کیا. احقر نے ان سے سوال کیا
?Why you did this
تو وہ کہنے لگے کہ یہ نئی تحقیق ہے جب انسان انگلیوں سے کھانا کھاتا ہے تو ان کے مسام سے پلازما خارج ہوتا ہے جس کو مائیکرو سکوپ کی آنکھ سے دیکھا جا سکتاہے. اور یہ پلازما کھانے کے ساتھ انسان کے منہ میں جاتا ہے اور ہاضمہ میں کام آتا ہے. کہنے لگے کہ اب ہم چھری کانٹوں کے بجائے انگلیوں سے کھانا پسند کرتے ہیں.
*************** *************** *********
انگلیوں کے پوروں پر جراثیم کش پروٹین
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلى الله عليه وسلم نے فرمایا : اِذَا اَکَلَ اَحَدُکُم مِنَ الطَّعَامِ فَلَا یَمسَح یَدَہ حَتیٰ یَلعَقَھَا ا و یُلعِقَھَا ( صحیح مسلم ، الاشربة، باب استحباب لعق الاصابع حدیث : 2031 )
” جب تم میں سے کوئی کھانا کھائے تو وہ اپنا ہاتھ نہ پونچھے یہاں تک کہ اسے ( انگلیاں ) چاٹ لے یا چٹوالے۔ “
کھانے کے بعد انگلیاں چاٹنے کا حکم پیغمبر اسلام صلى الله عليه وسلم نے چودہ صدی پہلے دیا اور اس میں جو حکمت کار فرما ہے اس کی تصدیق طبی سائنس داں اس دور میں کر رہے ہیں۔
ایک خبر ملاحظہ کیجئے : ”جرمن کے طبی ماہرین نے تحقیق کے بعد یہ اخذ کیا ہے کہ انسان کی انگلیوں کے پوروں پر موجود خاص قسم کی پروٹین اسے دست ، قے اور ہیضے جیسی بیماریوں سے بچاتی ہے۔ ماہرین کے مطابق وہ بیکٹیریا جنہیں” ای کولائی “ کہتے ہیں ، جب انگلیوں کی پوروں پر آتے ہیں تو پوروں پر موجود پروٹین ان مضر صحت بیکٹیریا کو ختم کردیتی ہے۔ اس طرح یہ جراثیم انسانی جسم پر رہ کر مضر اثرات پیدا نہیں کرتے، خاص طور پر جب انسان کو پسینہ آتا ہے تو جراثیم کش پروٹین متحرک ہو جاتی ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اگر یہ پروٹین نہ ہوتی تو بچوں میں ہیضے ، دست اور قے کی بیماریاں بہت زیادہ ہوتیں“۔
( روزنامہ نوائے وقت 30 جون 2005ء )
*************** **********
حدیث شریف:- آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:- جب کوئی کھانا کھائے تو سیدھے "دائیں" ہاتھ سے کھائے اور پانی پیئے تو سیدھے ہاتھ سے پیئے۔
مسلم شریف
راوی:- حضرت عمر رضی اللہ عنہ
............... .............
جدید سائنسی تحقیق:-
سیدھے ہاتھ سے غیر مرئی شعائیں نکلتی ہیں اور الٹے ہاتھ سے بھی نکلتی ہیں لیکن سیدھے ہاتھ کی شعائیں فائدہ مند ہیں اور الٹے ہاتھ والی شعائیں نقصان دہ ہیں یعنی سیدھے ہاتھ سے شفاء ہے اور الٹے ہاتھ سے کھانے میں بیماریاں پیدا ہوتی ہیں لہذا سیدھے ہاتھ سے کھانا کھانا شفاء کو اپنے اندر ڈالتا ہے.
ماخذ:اردو ڈائجسٹ
انہوں نے کہا کہ ہمیں ہاتھوں سے کھانا کھانا پسند ہے. آج پہلی بار گوروں کو دیکھا کہ یہ چھری کانٹے کوچھوڑ کر اس طرح انگلیوں سے کھا رہے ہیں.
جب ہم کھانا کھا چکے تو انہوں نے باقاعدہ ساری انگلیوں کو باری باری منہ میں لے کر صاف کیا. احقر نے ان سے سوال کیا
?Why you did this
تو وہ کہنے لگے کہ یہ نئی تحقیق ہے جب انسان انگلیوں سے کھانا کھاتا ہے تو ان کے مسام سے پلازما خارج ہوتا ہے جس کو مائیکرو سکوپ کی آنکھ سے دیکھا جا سکتاہے. اور یہ پلازما کھانے کے ساتھ انسان کے منہ میں جاتا ہے اور ہاضمہ میں کام آتا ہے. کہنے لگے کہ اب ہم چھری کانٹوں کے بجائے انگلیوں سے کھانا پسند کرتے ہیں.
*************** *************** *********
انگلیوں کے پوروں پر جراثیم کش پروٹین
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلى الله عليه وسلم نے فرمایا : اِذَا اَکَلَ اَحَدُکُم مِنَ الطَّعَامِ فَلَا یَمسَح یَدَہ حَتیٰ یَلعَقَھَا ا و یُلعِقَھَا ( صحیح مسلم ، الاشربة، باب استحباب لعق الاصابع حدیث : 2031 )
” جب تم میں سے کوئی کھانا کھائے تو وہ اپنا ہاتھ نہ پونچھے یہاں تک کہ اسے ( انگلیاں ) چاٹ لے یا چٹوالے۔ “
کھانے کے بعد انگلیاں چاٹنے کا حکم پیغمبر اسلام صلى الله عليه وسلم نے چودہ صدی پہلے دیا اور اس میں جو حکمت کار فرما ہے اس کی تصدیق طبی سائنس داں اس دور میں کر رہے ہیں۔
ایک خبر ملاحظہ کیجئے : ”جرمن کے طبی ماہرین نے تحقیق کے بعد یہ اخذ کیا ہے کہ انسان کی انگلیوں کے پوروں پر موجود خاص قسم کی پروٹین اسے دست ، قے اور ہیضے جیسی بیماریوں سے بچاتی ہے۔ ماہرین کے مطابق وہ بیکٹیریا جنہیں” ای کولائی “ کہتے ہیں ، جب انگلیوں کی پوروں پر آتے ہیں تو پوروں پر موجود پروٹین ان مضر صحت بیکٹیریا کو ختم کردیتی ہے۔ اس طرح یہ جراثیم انسانی جسم پر رہ کر مضر اثرات پیدا نہیں کرتے، خاص طور پر جب انسان کو پسینہ آتا ہے تو جراثیم کش پروٹین متحرک ہو جاتی ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اگر یہ پروٹین نہ ہوتی تو بچوں میں ہیضے ، دست اور قے کی بیماریاں بہت زیادہ ہوتیں“۔
( روزنامہ نوائے وقت 30 جون 2005ء )
*************** **********
حدیث شریف:- آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:- جب کوئی کھانا کھائے تو سیدھے "دائیں" ہاتھ سے کھائے اور پانی پیئے تو سیدھے ہاتھ سے پیئے۔
مسلم شریف
راوی:- حضرت عمر رضی اللہ عنہ
............... .............
جدید سائنسی تحقیق:-
سیدھے ہاتھ سے غیر مرئی شعائیں نکلتی ہیں اور الٹے ہاتھ سے بھی نکلتی ہیں لیکن سیدھے ہاتھ کی شعائیں فائدہ مند ہیں اور الٹے ہاتھ والی شعائیں نقصان دہ ہیں یعنی سیدھے ہاتھ سے شفاء ہے اور الٹے ہاتھ سے کھانے میں بیماریاں پیدا ہوتی ہیں لہذا سیدھے ہاتھ سے کھانا کھانا شفاء کو اپنے اندر ڈالتا ہے.
ماخذ:اردو ڈائجسٹ
مدیر کی آخری تدوین: