سید شہزاد ناصر
محفلین
کھجور اور انسان
کہتے ہیں کہ اللہ تعالی نے جب انسان کو بنایا تو اس کی ناف میں جو گڑھا ہے وہاں سے مٹی نکال کر پھینک دی تو اس مٹی میں شیطان نے اپنا لعاب دہن ملا دیا بھر اس مٹی سے کتا بنایا گیا۔اسی لئے کتے میں وفاداری اور صفات لاجواب ہیں لیکن خونخواری ہے ،اور انسان کے جسم سے جو مٹی بچی اس سے کھجور کا درخت بنایا گیا۔ہمارے رسول ﷺ کی ایک ایک ادا ذندہ رہے گی اس کھجور کو رسول ﷺ سے نسبت ہے ۔انسان کو ہر طرف سے کاٹو نہیں مرتا انسان کا سر کاٹ دو مر جاتا ہے اسی طرح کھجور کو ہر طرف سے کاٹو نہیں مرتا کھجور کو سر سے کاٹو مر جاتا ہے،حضرت عبداللہ بن عمر رض سے منقول ہے کہ ہم آنحضورﷺ کے پاس بیٹھے تھے آپﷺ نے فرمایا
کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”درختوں میں سے ایک درخت ایسا ہے کہ اس کا پت جھڑ نہیں ہوتا اور وہ مسلمان کے مشابہ ہے، تو تم مجھے بتاؤ کہ وہ کون سا درخت ہے؟“ تو لوگ جنگلی درختوں (کے خیال) میں پڑ گئے۔ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں میرے دل میں آیا کہ وہ کھجور کا درخت ہے مگر میں (کہتے ہوئے) شرما گیا، بالآخر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! آپ ہی ہمیں بتائیے کہ وہ کون سا درخت ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ کھجور کا درخت ہے۔“
صحیح بخاری
حدیث نمبر: 56
تاریخ اسلام میں سب سے پہلا ہارٹ اٹیک حضرت سعد بن ابی وقاص کو ہوا نبی اکرم ﷺنے ان کاعلاج عجوہ کھجور کی گٹھلیاں کھلا کر کیا اور وہ مکمل طور پر صحت مند ہوگئے۔
عجوہ آج بھی مدینہ کی عمدہ ترین،لذیز ترین اور انتہائی مہنگی کھجور ہے۔
حضرت محمدﷺ نے فرمایا کہ “جس گھر میں کھجوریں نہ ہوں وہ گھر ایسا ہے کہ جیسے اس میں کھانا نہ ہو،اور جدید سائنس نے اب یہ بات ثابت کردی ہے کہ کھجور ایک ایسی منفرد خوراک ہے جس میں ہمارے جسم کے تمام ضروری غذائی اجزاءوافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔حدیث میں آیا ہے کہ نہار منہ اس کے سات عدد کھانے میں زہر اور سحر سے حفاظت ہوگی۔
دعا اعوان
ربط
http://harfedua.blogspot.com/2012/07/blog-post_5675.html