کھیلتے کودتے ہنستے بستے جب اچانک اداسی چھاتی ہے تاریک مناظر،دھندلے روپ،دھڑکن گویا رک جاتی ہے غم دین و دنیا بھول گئے،خوشیوں کے جشن مناتے ہوئے تھوکر جو لگی چلتے چلتے، اب رہ رہ کر ہوش آتی ہے حسین