سید عاطف علی
لائبریرین
کئی سال قبل کی بات ہے ، پاکستان میں میری چھٹیوں کے دوران گھر میں کرکٹ سے متعلق عام گفتگو ہوئی۔ اس میں ہمارے براد ربزرگ نے ایک بات یہ بتائی کہ کسی میچ میں مین آف دی میچ کے لیے جو نقد انعام انتظامیہ کی طرف سے منتخب کھلاڑی کے نام سے دی جاتی ہے وہ تمام کھلاڑیوں میں یکساں تقسیم کی جاتی ہے ۔ مجھے یہ بات بہت عجیب ، غیر منطقی اور ناقابل قبول لگی اور ماننے میں تامل ہوا جس کا اظہار میں نے برملا کیا تو انہوں نے فوراََ کہا کہ چھوٹے بھائی سے پوچھ لو ! ان کے چھوٹے بھائی جو ہمارے بڑے بھائی ہی ہیں سندھ میں نہ تھے سو میں نے انہیں فوراََ فون کیا ۔ انہوں نے نہ صرف اس بات کی تصدیق کی بلکہ یہ حاشیہ بھی مضاف فرمایا کہ ایسا ہی ہوتا ہے اور اس میں بارہویں کھلاڑی کا وہی حصہ ہوتا ہے ۔
کیوں کہ ہمارے یہ بھائی کرکٹ کے میدان میں اتھارٹی کی حیثیت رکھتے تھے اور جدید و قدیم کرکٹ کے رسالوں کا انبار اور کافی وزنی ذخیرہ رکھتے تھے سو یہ ماننے کے سوا چارہ نہ رہا اور تحقیق کی ضرورت بھی محسوس نہ ہوئی۔بہر حال مجھے یہ بات انتہائی دلچسپ لگی اور یوں یہ چھوٹا سا مقدمہ فیصل ہوا۔
یہ تمہید ایک سوال کے ضمن میں پیش کی کہ کیا فٹبال اور ہاکی وغیر ہ میں بھی اسی طرح ہو تا ہے ؟
کیوں کہ ہمارے یہ بھائی کرکٹ کے میدان میں اتھارٹی کی حیثیت رکھتے تھے اور جدید و قدیم کرکٹ کے رسالوں کا انبار اور کافی وزنی ذخیرہ رکھتے تھے سو یہ ماننے کے سوا چارہ نہ رہا اور تحقیق کی ضرورت بھی محسوس نہ ہوئی۔بہر حال مجھے یہ بات انتہائی دلچسپ لگی اور یوں یہ چھوٹا سا مقدمہ فیصل ہوا۔
یہ تمہید ایک سوال کے ضمن میں پیش کی کہ کیا فٹبال اور ہاکی وغیر ہ میں بھی اسی طرح ہو تا ہے ؟
آخری تدوین: