فاتح
لائبریرین
[youtube]
کہاں ہو تم چلے آؤ محبت کا تقاضا ہے
غمِ دنیا سے گھبرا کے تمہیں دل نے پکارا ہے
تمہاری بے رخی اک دن ہماری جان لے لے گی
قسم تم کو ذرا سوچو کہ دستورِ وفا کیا ہے
نجانے کس لیے دنیا کی نظریں پھر گئیں ہم سے
تمہیں دیکھا، تمہیں چاہا، قصور اس کے سوا کیا ہے
نہ ہے فریاد ہونٹوں پہ، نہ آنکھوں میں کوئی آنسو
زمانے سے ملا جو غم اسے گیتوں میں ڈھالا ہے
گلوکارہ: شہناز بیگم
اگر کسی کو شہناز بیگم کی آواز میں اسی غزل کی معیاری آڈیو درکار ہو تو یہاں سے ڈاؤن لوڈ کی جا سکتی ہے۔مجھے نیرہ نور کی آواز میں یہ غزل درکار ہے۔ اگر کسی کے پاس ہو تو براہِ کرم یہاں شیئر کر دیجیے۔