افتخار عارف :::: کہتا نہیں ہے کوئی بھی سچ بات اِن دنوں :::: Iftikhar Arif

طارق شاہ

محفلین


غزلِ

افتخارعارف

کہتا نہیں ہے کوئی بھی سچ بات اِن دنوں
اچھّے نہیں ہیں شہر کے حالات اِن دنوں

احباب کا رَویّہ بھی بدلا ہُوا سا ہے
کچھ تنگ ہوگیا ہے مِرا ہاتھ اِن دنوں

اُس کو بھی اپنے حُسن پہ اب ناز ہوگیا !
ٹھہرے ہُوئے ہیں میرے بھی جذبات اِن دنوں

اُلجھا دِیا ہے مُجھ کو غمِ روزگار نے !
مُمکن نہیں ہے تُجھ سے مُلاقات اِن دنوں

عارف! مُجھے بھی دُکھ تھا کبھی کائِنات کا
خود میں اُلجھ گئی ہے ، مِری ذات اِن دنوں

افتخارعارف


 
Top