کہتا ہوں کہ سچ !

ساجد

محفلین
ہم نے ہمیشہ اس بات پر یقین کیا ہے کہ اردو محفل کا کوئی مذہب نہیں ہے اور ہر شخص اپنی بات کہنے میں آزاد ہے بس وہ بات اخلاق کے مرووجہ اصولوں سے متصادم اور منافرت پر مبنی نہ ہو ۔ پھر بھی ، ہم بندے بشر ہیں اس لئے غلطی کر بیٹھتے ہیں اور اپنے نظریات و خیالات کی تشریح کے لئے اس حد کو توڑ جاتے ہیں جو دوسروں کے خیالات کا حصار ہوتا ہے تب اشتعال پیدا ہوتا ہے ۔
ایسے میں دو ہی صورتیں ہوتی ہیں کہ یا تو حد توڑنے والا معذرت کر لے یا پھر ارباب اختیار اس کی توجہ اس طرف دلائیں کہ وہ کیا کر چکا ہے ۔ اسے احساس ہو جائے تو معاملہ سدھر جاتا ہے ورنہ کارروائی تو ہے ہی ۔
اردو محفل پر بڑے بڑے لوگ آئے ، زیادہ تر اب بھی اردو محفل کو رونق بخشتے ہیں ، کچھ لوگ اپنی مرضی سے چلے گئے اورکچھ لوگوں کو باہر کا راستہ دکھانا پڑا ۔ جہاں تک میں سمجھتا ہوں اردو محفل سے کم از کم دو لوگوں کو معطل نہیں کیا جانا چاہئے تھا ۔ ایک تو عسکری اور دوسرے عارف کریم ۔ یہ دونوں لاکھ غیر محتاط سہی لیکن احساس دلانے پر اپنے کہے پر معافی مانگنے میں ہتک محسوس نہیں کرتے تھے ۔ عسکری کا معاملہ تو اب پرانا ہو گیا لیکن عارف کریم کے بارے میں کہا جا سکتا ہے کہ اس کی معطلی سے یہ شائبہ ہونے لگا ہے اب اردو محفل مذہبی ہو گئی ہے اور معافی کا تصور اب یہاں نہیں رہا ۔
عارف کریم نے ایک مراسلے کے بدلے میں دسیوں بار معافی مانگی اور وہ مراسلہ بھی ختم کر دیا لیکن معطلی اس کا مقدر ٹھہری جبکہ اسی محفل پر مذاہب و عقائد کا مذاق اڑا کر معافی تو درکنار اس پر فخر کرنے والے جھومر کی طرح سجائے جاتے ہیں ۔ یعنی اب اردو محفل کے اخلاقیات کا معیار بھی بدل چکا ہے ۔
 

سید زبیر

محفلین
سر ! کہاں ہیں ۔ آج کل بالکل ہی نظر نہیں آرہے ۔ ایسا نہ کیا کریں ۔ تحریروں ،تبصروں کا انتظار رہے گا
 

نایاب

لائبریرین
محترم ساجد بھائی
آپ کی حقائق سے بھرپور تحریر براہ راست محفل اردو کی انتظامیہ سے مخاطب ہے ۔۔
کیا اس معاملے میں براہ راست انتظامیہ سے نظرثانی کی اپیل کرنا اک بہتر عمل نہ ہوگا ۔۔؟
 
Top