La Alma
لائبریرین
اب کوئی اور بھی شامت ہو گی؟
کہتے ہیں لوگ قیامت ہو گی
زیست کا متن ہوا بوسیدہ
لوحِ جاں وجہِ قدامت ہو گی
ہم اشارہ نہ کنایہ سمجھے
پھر سے ناپید علامت ہو گی
اب کہ ناصح نے کہا کیا ہو گا
طعن، تشنیع، ملامت ہو گی
معبدِ عشق ہوا ہے مسمار
اک خلش صرف سلامت ہو گی
معجزہ ہوئے ، ہوئی اک مدّت
کیوں لگے کوئی کرامت ہو گی
اشک صف باندھے کھڑے ہیں المٰی
نوحۂِ دل کی امامت ہو گی