خان صاحب، جناب یوسف صاحب نے چونکہ دھاگہ شروع کرتے وقت ایک اخبار میں درج مضمون کا حوالہ دیا ہے۔ غالباً اس لئے انہوں نے اس کو صحافت کے زمرے میں ڈالا ہے۔ تاہم، اس کا تعلق اسلامی تعلیمات کے زمرے سے بھی بنتا ہے۔ایسی چیزوں کا صحافت سے کب سے تعلق بن گیا؟
امت اخبار کا تراشہ میں نے نہیں پوسٹ کیا۔۔میں نے جو پوسٹ کیا ہے البتہ اسکا تعلق امت اخبار کے اس تراشے سے ضرور ہےایسی چیزوں کا صحافت سے کب سے تعلق بن گیا؟