La Alma
لائبریرین
کہے گا جو دِل سنیں گے اک دن
جو آئے من میں کریں گے اک دن
نشان منزل كے مٹ گئے ہیں
ملے گا رستہ چلیں گے اک دن
خزاں سے دامن چُھڑا كے اپنا
گلاب رُت سے ملیں گے اک دن
ندامتیں بھی ہیں چاہتوں میں
جو سَر جھکے ہیں اُٹھیں گے اک دن
ابھی تو روکے ہوئے ہیں آنسو
سمندروں سا بہیں گے اک دن
ختم کرو گے جہاں کہانی
وہ حرفِ آخر پڑھیں گے اک دن
کبھی تو آئے گا روزِ محشر
جو ان کہی ہے کہیں گے اک دن
ہے چند روزہ حیات المٰی
ابد کی خاطر مریں گے اک دن