معظم علی کاظمی
محفلین
بات یہ ہے کہ اگر مثلاً ایک پروگریمر یا مصور کے زندگی کے موجودہ کام کا موازنہ اس کی زندگی کے اوئل کام سے کیا جائے تو زمین آسمان کا فرق ہوگا۔ مجھے حیرت اس بات کی ہوتی ہے کہ شاعری میں ایسا نظر نہیں آتا۔ میں اپنی پہلی غزل کا موازنہ سب سے موجودہ غزل سے کروں تو مجھے تقریباً دونوں ایک ہی معیار کی معلوم ہوتی ہیں۔ یہی بات غالب یا میر یا کسی شاعر کےلیے بھی درست ہے۔(صرف وہ لوگ مستثنیٰ ہوں گے جو پہلے شاعری کے اصول سہی جیسے وزن کی سوجھ بوجھ نہیں رکھتے تھے اور بعد میں سیکھا۔)
میں خود تو حتی کہ اس حد تک سمجھتا ہوں کہ وقت کہ ساتھ ساتھ ہماری شاعری کا لطف کم تر ہوتا چلا جاتا ہے۔
اس کی کیا وجوہات ہو سکتی ہیں؟:
کیا شاعری ایسی چیز ہے جس کے ساتھ کوئی پیدا ہوتا ہے (کیوں کہ قدرت کی عطا کردہ شے پر ہمارا اختیار نہیں ہوتا)؟
یا ہمیں الہام ہوتا ہے اور اپنی محنت نہیں ہوتی (کیوں کہ بہتری تب ہی لائی جاسکتی ہے جب ہماری اپنی محنت ہو)؟
اور کیا یہ بات پہلے شعرا کے شعور میں لائی جا چکی ہے؟
میں خود تو حتی کہ اس حد تک سمجھتا ہوں کہ وقت کہ ساتھ ساتھ ہماری شاعری کا لطف کم تر ہوتا چلا جاتا ہے۔
اس کی کیا وجوہات ہو سکتی ہیں؟:
کیا شاعری ایسی چیز ہے جس کے ساتھ کوئی پیدا ہوتا ہے (کیوں کہ قدرت کی عطا کردہ شے پر ہمارا اختیار نہیں ہوتا)؟
یا ہمیں الہام ہوتا ہے اور اپنی محنت نہیں ہوتی (کیوں کہ بہتری تب ہی لائی جاسکتی ہے جب ہماری اپنی محنت ہو)؟
اور کیا یہ بات پہلے شعرا کے شعور میں لائی جا چکی ہے؟