کیا ارواح کو اپنی عبادت کا ثواب بخشنا جائز ہے؟

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

امن ایمان

محفلین
السلام علیکم!
میں ایک بار پھر یہاں ایک الجھن کے حل کے لیے آئی ہوں۔ پتہ نہیں یہ بات صرف عقیدت کا ایک رخ ہے یا واقعی اس کی کوئی حقیقت ہے۔۔۔سوال یہ ہے کہ ہم روز مرہ جو تھوڑی بہت عبادت کرتے ہیں۔۔جیسے یاسین شریف کی تلاوت،سورہ رحمان کی تلاوت یا پھر جیسے درود پاک ص کی تسبیح یا اللہ تعالیٰ کے ناموں کی تسبیح وغیرہ وغیرہ۔۔۔۔تو اس طرح کی جو بھی عبادت کی جائے۔۔بعد میں دعا مانگتے ہوئے کیا اس کا ثواب نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات بابرکت کو۔۔آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آل پاک کو۔۔صحابہ کرام رضوان اللہ اجمیعن کو۔۔اولیا کرام اور اپنے بزرگوں کو جو دنیا سے چلے گئے، پہنچانا ضروری ہے؟ ایک سوال تو یہ ہے۔

دوسرا سوال یہ کہ کیا اس طرح ہمارے اکاؤنٹ میں بھی ثواب رہے گا یا بخشنے سے وہ ان سب محترم شخصیات تک چلا گیا۔

تیسرا سوال یہ کہ اگر یہ عمل درست ہے تو جو کچھ اب تک پڑھا کیا اب وہ سب ایک ساتھ بخش دیں؟؟؟


نوٹ:- ایک عبادت وہ ہوتی ہے جو ہم خاص کسی مرنے والے کے لیے کرتے ہیں۔۔۔یا پھر جیسے خاص ایونٹس جیسے ربیع الاول پر خاص الخاص نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے دورد و سلام بھیجنا۔۔۔میں نے جس عبادت کا پوچھا ہے۔۔یہ روز مرہ پڑھی جانے والی چیزیں ہیں۔۔جو اکثر کسی مقصد کے حصول کے لیے بھی پڑھی جاتیں ہیں۔

بہت شکریہ
 

مغزل

محفلین
اقتباس : امن و ایمان:
[FONT="Urdu_Umad_Nastaliq"] "مراسلہ " کیا ارواح کو اپنی عبادت کا ثواب بخشنا جائز ہے؟[/FONT]
[FONT="Urdu_Umad_Nastaliq"]آپ کے مراسلے کاایک اور جامع جواب ہے " یقینا "[/FONT]
 

محسن حجازی

محفلین
جائز نا جائز کی بات نہیں بات ہے کہ ایسا ہو جاتا ہے کہ نہیں۔
یہ دنیا امتحان گا ہ ہے اور ہر شخص اپنے اعمال کا خود ذمہ دار ہے توبہ اورعمل کا دروازہ عالم نزع سے پہلے تک کھلا ہے اس سے پہلے جتنی توفیق ہو سکے نیکی کی جائے۔
دیگر یہ کہ ثواب کوئی مادی چیز نہیں قابل پیمائش بھی نہیں کہ صاحب پانچ کلو ثواب تو تول دیجئے یا پھر یہ کہ 6 میٹر ثواب مل سکتا ہے؟
قرآن کے دوسرے پارے کی ایک آیت بہت بہت حیران کن ہے اورمیں جب بھی پڑھتا ہوں تو اپنے مذہب کے منطقی اور فطری ہونے پر یقین بڑھ جاتا ہے اور وہ کچھ یوں ہے کہ 'نیکی یہ نہیں کہ

لَّيْسَ الْبِرَّ أَن تُوَلُّوا وُجُوهَكُمْ قِبَلَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ وَلٰكِنَّ الْبِرَّ مَنْ آمَنَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالْكِتَابِ وَالنَّبِيِّينَ وَآتَى الْمَالَ عَلَىٰ حُبِّهِ ذَوِي الْقُرْبَىٰ وَالْيَتَامَىٰ وَالْمَسَاكِينَ وَابْنَ السَّبِيلِ وَالسَّائِلِينَ وَفِي الرِّقَابِ وَأَقَامَ الصَّلَاةَ وَآتَى الزَّكَاةَ وَالْمُوفُونَ بِعَهْدِهِمْ إِذَا عَاهَدُوا وَالصَّابِرِينَ فِي الْبَأْسَاءِ وَالضَّرَّاءِ وَحِينَ الْبَأْسِ أُولٰئِكَ الَّذِينَ صَدَقُوا وَأُولٰئِكَ هُمُ الْمُتَّقُونَ ‌[٢-١٧٧

یعنی کیا کہا جارہا ہے کہ نیکی یہ نہیں کہ مشرق یا مغرب کی طرف منہ کر لیا جائے نیکی کیا ہے؟ اس کی تعریف اس آیت میں بیان کی گئی ہے۔ اس آیت کی تلاوت سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ یہ بیان کردہ تمام عوامل کے بعد 'نیکی' وجود میں آتی ہے۔
وللہ اعلم بالصواب۔

یہ میری ذاتی رائے ہے آپ کا متفق ہونا ضروری نہیں۔
 
اس موضوع پر مسلکی اختلاف ہے لہٰذا زیادہ کچھ کہنا مناسب نہیں ہے۔ محسن بھائی کی بات انتہائی منطقی ہے۔ ساتھ ہی اسی پس منظر میں ایک اور بات کا اضافہ کر دوں کہ مرنے کے بعد انسان کے نامہ اعمال میں ثواب کے دخول کا صرف ایک ذریعہ ہے اور وہ ہے صدقہ جاریہ (جس کی غالباً تین قسمیں ہیں جو کہ انسان کی اپنی حیات میں کیئے گئے اعمال پر منحصر ہیں۔) ایک صالح اولاد والی قسم ایسی ہے جو اس سے کسی حد تک مثتثنیٰ ہے۔ پر اس میں بھی اولاد کے دعا کرنے کی بات کی گئی ہے نا کہ اعمال بخشنے کی۔ واضح رہے کہ کسی کے لئے دعا کرنا اور کسی کو عمل بخشنا دونوں میں بہت فرق ہے۔

یہ میرا مسلک ہے آپ کا متفق ہونا ضروری نہیں۔
 

مغزل

محفلین
[FONT="Urdu_Umad_Nastaliq"]محسن صاحب آپ موضوع سے ہٹ کر اپنی رائے کا اظہار فرمارہے ہیں ،
مرسلہ نگار نے ایک سیدھا سادہ سا سوال کیا ہے ،
ایصالِ ثواب کا عمل سرکار علیہ صلواۃ السلام سے ، احادیث سے ثابت ہے ۔ (فقط وللہ اعلم بالصواب)
کسی کے نہ ماننے سے اس عمل کا ناجائز ہونا امر نہیں ہے۔ آپ کی تحریر کا اطلاق کیا امن امان کے سوال پر ہوتا ہے ؟
[/FONT]
 

محسن حجازی

محفلین
حضور ہم نے یہی عرض کیا ہے کہ ناجائز بالکل نہیں ہے کوشش جاری رکھیے لیکن ثواب پہنچے گا نہیں۔ اس کے بعد ہم یہ بھی عرض کر چکے کہ ہماری ذاتی رائےہے کسی کا متفق ہونا ضروری نہیں۔
وہ کیا ہے کہ چراغ گل کر کےکمرے میں گمشدہ انگوٹھی کو گلی میں ڈھونڈنا جائز ہے کہ نہیں؟
صاحب بالکل جائز ہے لیکن ملے گی نہیں۔
 

مغزل

محفلین
[FONT="Urdu_Umad_Nastaliq"]محسن صاحب آپ کہتے ہیں نہیں پہنچے گا ۔
ذرا یہ ملاحظہ کیجئے ۔۔ اب کیا کہتے ہیں۔۔۔؟

٭حضرت سعد بن عبادہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے رویت ہے : ان کی والدہ فوت ہو گئی تو انہوں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا ؟ میری ماں فوت ہو گئی ہے کیا میں اسکی طرف سے صدقہ کروں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں ۔ حضرت سعد بن عبادہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے دریافت کیا کہ کون سا صدقہ بہتر ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : پانی پلانا ۔ (احمد ، نسائی )

٭محمدالرسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :قبر میں میت کی مثال ڈوبنے والے اور فریاد کرنے والے کی طرح ہے، جو اپنے ماں باپ ، بھائی یا کسی دوست کی د ُعا کا منتظر رہتا ہے ۔ جب اسے د ُعا پہنچتی ہے تو اسے یہ دنیا جہاں کی ہر چیز سے زیادہ محبوب ہوتی ہے ۔ بیشک اہل ِ دنیا کی د ُعا سے اﷲ تعالیٰ اہل ِ قبور کو پہاڑوں کے برابر اجر عطافرماتا ہے ۔ مردوں کیلئے زندوں کا بہترین تحفہ ان کیلئے استغفار کرنا ہے ۔( بیھقی )

٭محمدالرسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :اﷲ تبارک تعالیٰ جنت میں نیک آدمی کا درجہ بلندفرماتا ہے تو آدمی عرض کرتا ہے ، یا اﷲ ! یہ درجہ مجھے کیسے حاصل ہوا؟ اﷲ رب العالمین فرماتا ہے : تیرے بیٹے نے تیرے لئے استغفار کیا ہے ۔ (احمد)
[/FONT]
 

سیفی

محفلین
امن سسٹر !

سوال پوچھنے کے عموما دو مقصد ہوتے ہیں۔ اول کسی مسئلہ کی بابت کہ کیا طرزِ عمل اختیار کیا جائے دوم اس مسئلہ کی علمی تحقیق

اگر پہلی صورت ہے تو آپ جس مسلک سے تعلق رکھتی ہیں اس کے کسی جید اور متقی عالم سے رجوع کرلیں۔ اخبار نویسوں، ناک کان گلے کے ڈاکٹروں اور فلسفہ کے پروفیسروں سے اسلامی مسائل پوچھنا کوئی مناسب نہیں۔ :) ناراض نہیں ہونا۔ میرے سمیت پوری پاکستانی قوم کی عادت کچھ ایسی ہی ہے۔

دوم: اگر ایصالِ ثواب پر علمی تحقیق کرنی ہے تو قرآن وسنہ کی تعلیمات دیکھ لو۔ تمام مسالک کے دلائل اور انکی صحت دیکھ لو، پھر کوئی فیصلہ کرلو۔ اس مقصد کے لئے فورم پر پوچھنا بہرحال درست ہے کہ محفل کے احباب آپ کو ممکن حد تک مواد فراہم کرسکتے ہیں۔
 

زینب

محفلین
یہاں تو مختلف آرا سامنے آرہی ہیں۔۔۔۔۔۔۔اگر میں اسی قسم کے ایک سوال کو آگے بڑھاوں تو۔۔۔۔۔۔۔

جو قرآن شریف کی ہم تلاوت کرتے ہیں جب قرآن کا ختم مکمل ہو جوئے تو اس کا ثواب کسی قریبی عزیز کو پہنچایا جا سکتا ہے۔۔۔؟جبکہ یہ بات تہہ ہے کہ کسی کو بھی کیسی قسم کا ثواب پہنچانے سے ہمارے ثواب میں کوئی کمی نہیں‌ہوتی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس سے پہلے میں نے کسی سے یہ سوال پی ایم میں‌کیا تو مجھے جواب میلا کہ"جو کام حضور پاک (ص) نے خود نہیں‌کیا وہ کوئی اور کیسے کر سکتا ہے یعنی نبی کریم ص نے قران پڑھ کے کسی کو ثواب نہیں‌پہنچایا۔۔۔۔۔۔۔۔مہربانی کر کے رہنمائی کریں۔۔۔۔۔۔۔۔
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
سے پہلے میں نے کسی سے یہ سوال پی ایم میں‌کیا تو مجھے جواب میلا کہ"جو کام حضور پاک (ص) نے خود نہیں‌کیا وہ کوئی اور کیسے کر سکتا ہے یعنی نبی کریم ص نے قران پڑھ کے کسی کو ثواب نہیں‌پہنچایا۔۔۔۔۔۔۔۔مہربانی کر کے رہنمائی کریں۔۔۔۔۔۔۔۔


میں نے تو یہ بھی سنا ہے اور پڑھ ہے کہ حضور ص نے کبھی آزان نہیں دی کیا ہمیں بھی نہیں‌دینی چاہے :confused:
 

باذوق

محفلین
٭حضرت سعد بن عبادہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے رویت ہے : ان کی والدہ فوت ہو گئی تو انہوں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا ؟ میری ماں فوت ہو گئی ہے کیا میں اسکی طرف سے صدقہ کروں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں ۔ حضرت سعد بن عبادہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے دریافت کیا کہ کون سا صدقہ بہتر ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : پانی پلانا ۔ (احمد ، نسائی )
اس حدیث میں "صدقہ" کا ذکر ہے اور صدقہ صحیح احادیث سے ثابت ہے !
٭محمدالرسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :قبر میں میت کی مثال ڈوبنے والے اور فریاد کرنے والے کی طرح ہے، جو اپنے ماں باپ ، بھائی یا کسی دوست کی د ُعا کا منتظر رہتا ہے ۔ جب اسے د ُعا پہنچتی ہے تو اسے یہ دنیا جہاں کی ہر چیز سے زیادہ محبوب ہوتی ہے ۔ بیشک اہل ِ دنیا کی د ُعا سے اﷲ تعالیٰ اہل ِ قبور کو پہاڑوں کے برابر اجر عطافرماتا ہے ۔ مردوں کیلئے زندوں کا بہترین تحفہ ان کیلئے استغفار کرنا ہے ۔( بیھقی )
٭محمدالرسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :اﷲ تبارک تعالیٰ جنت میں نیک آدمی کا درجہ بلندفرماتا ہے تو آدمی عرض کرتا ہے ، یا اﷲ ! یہ درجہ مجھے کیسے حاصل ہوا؟ اﷲ رب العالمین فرماتا ہے : تیرے بیٹے نے تیرے لئے استغفار کیا ہے ۔ (احمد)
استغفار کرنا ، دعا کرنے کو کہا جاتا ہے۔
اور مردوں کے لئے دعا کرنا صحیح احادیث سے ثابت ہے !!
 

محسن حجازی

محفلین
محسن بھائی اس یقین کی وجہ ؟؟

میں نے آپ سے آپ کے یقین کی وجہ پوچھی کیا؟ :grin:
جتنا آپ کو یقین ہے اتنا مجھے بھی یقین رکھنے کا حق ہے۔
یہ ایصال ثواب کا چکر عیسائیت کے confession box والی سہولت ہے۔ یعنی ساری عمر ایسی تیسی پھیرتے رہئے رشوت کھائیے مال بنائیے گھر اجاڑئیے آپ کے بعد آپ کے بیٹے دریوں پر سفید ٹوپیاں پہنے ہر سال زردہ پلاؤ بھیج کر آپ کا اکاؤنٹ بھرتے رہیں گے سو زندہ ہوتے ہوئے نیکی کی چنداں اہمیت نہیں۔ :grin:
بہرطور، آپ اصحاب کے لہجے بہت تلخ ہوتے جا رہے ہیں اور میں اس لہجے میں گفتگو کا عادی نہیں لہذا میں اس گفتگو سے اعراض برتوں گا۔ اظہار حق میری ذمہ داری تھی سو وما علینا الاالبلاغ المبین۔

والسلام۔
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
( راقم الحروف)
والذین جآءوا من بعدھم یقولون ربنا اغفرلنا الاخواننا الذین سبقونا بالایمان ط
“ وہ جو ان کے بعد آئے وہ یوں دعا کرتے ہیں اے ہمارے پروردگار ہم کو بخش دے اور ہمارے ان بھائیوں کو بھی بخش دے جو ہم سے پہلے با ایمان گزر چکے ہیں
 

باذوق

محفلین
میں نے تو یہ بھی سنا ہے اور پڑھ ہے کہ حضور ص نے کبھی آزان نہیں دی کیا ہمیں بھی نہیں‌دینی چاہے :confused:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی اذان دی ہو یا نہ دی ہو ۔۔۔ سوال یہ نہیں ہے بلکہ یہ ہے کہ اذان کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا کیا حکم ہے؟ صحیح احادیث کے مطابق تو نبی کریم (ص) کا یہی حکم سامنے آتا ہے کہ نماز سے قبل اذاں دی جائے۔
 

باذوق

محفلین
( راقم الحروف)
والذین جآءوا من بعدھم یقولون ربنا اغفرلنا الاخواننا الذین سبقونا بالایمان ط
“ وہ جو ان کے بعد آئے وہ یوں دعا کرتے ہیں اے ہمارے پروردگار ہم کو بخش دے اور ہمارے ان بھائیوں کو بھی بخش دے جو ہم سے پہلے با ایمان گزر چکے ہیں
پہلے بھی میں عرض کر چکا ہوں کہ مُردوں کے لئے دعا کرنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سے ثابت ہے !!
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
پہلے بھی میں عرض کر چکا ہوں کہ مُردوں کے لئے دعا کرنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سے ثابت ہے !!



جی بھائی ایک سوال میں کرؤں گا آپ سے میرے دادا جان فوت ہو چکے ہیں دنیا میں وہ کیسے تھے یہ مجھے نہیں پتہ اب یہ بھی مجھے نہیں پتہ کہ قبر میں ان کےساتھ کیا سلوک ہو رہا ہے میں یہ دعا کرتا ہوں یا اللہ میرے دادا جان کو جنت میں جگہ عطا فرما اور ان کے گناہ بخش دے
میری یہ دعا ان کے حق میں قبول ہو جاتی ہے تو کیا ان کے عزاب میں کمی آئے گی یا نہیں
 

باذوق

محفلین
جی بھائی ایک سوال میں کرؤں گا آپ سے میرے دادا جان فوت ہو چکے ہیں دنیا میں وہ کیسے تھے یہ مجھے نہیں پتہ اب یہ بھی مجھے نہیں پتہ کہ قبر میں ان کےساتھ کیا سلوک ہو رہا ہے میں یہ دعا کرتا ہوں یا اللہ میرے دادا جان کو جنت میں جگہ عطا فرما اور ان کے گناہ بخش دے
میری یہ دعا ان کے حق میں قبول ہو جاتی ہے تو کیا ان کے عزاب میں کمی آئے گی یا نہیں
بھائی ! ایک مسلمان کا کام تو یہ ہے کہ جو اللہ اور رسول (ص) کا حکم ہو وہ کیا جائے بس۔
کیا ہم کو اس کی کھوج کرنے کا پابند کیا گیا ہے کہ کس کی دعا قبول ہوتی ہے کس کی نہیں ؟ کس کا حج قبول ہوتا ہے کس کا نہیں؟ کس کا روزہ نماز اور دیگر عبادات قبول ہوتی ہیں یا کس کے نہیں ؟؟ کس کے عذاب میں‌ کمی ہوگی یا کس کو زیادہ ثواب ملے گا ؟؟؟ ۔۔۔۔ دین میں ایسے قیاسات کے پیچھے پڑنے سے بہتر یہی ہے کہ جو قرآن و سنت سے ثابت ہو اس ہی پر عمل کر لیا جائے ۔
 

شمشاد

لائبریرین
اللہ تعالٰی نے قرآن میں فرمایا ہے " میں اور میرے فرشتے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجتے ہیں۔ اے ایمان والو تم بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجا کرو۔"

تو یہ تو ہو گئی ایک بات کہ جب اللہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیج رہا ہے اور اس نے اپنے فرشتوں کو بھی اس کام پر لگا رکھا ہے اور ایمان والوں سے بھی کہہ رہا ہے تو اس میں تو کوئی شک و شبہ والی کوئی بات ہی نہیں۔

صدقہ جاریہ میں ایسا علم سکھا جائیں جو مرنے کے بعد بھی کارآمد رہے۔

ایسے کام کر جائیں جو مرنے کے بعد بھی لوگوں کے لیے فائدہ مند ہوں، مثلاً کنواں کھدوانا، مسجد و مدرسہ بنوانا، وغیرہ۔

نیک اولاد بھی صدقہ جاریہ ہے۔

ہر مسلمان کسی بھی زندہ یا مرحوم مسلمان کے لیے دعا کر سکتا ہے۔ اس کا قبول ہونا یا نہ ہونا اپنے اختیار میں نہیں، یہ اللہ ہی بہتر جانتا ہے۔

آپ اپنے کسی مرحوم عزیز کو قرآن پڑھ کر ثواب بخشنا چاہتے ہیں، ضرور بخشیں، اس کا ثواب انشاء اللہ ضرور پہنچے گا۔

آپ قربانی اپنے کسی زندہ یا مرحوم عزیز کی طرف سے کرنا چاہتے ہیں، ضرور کریں، ثواب انشاء اللہ ضرور پہنچے گا۔

آپ حج یا عمرہ اپنے کسی زندہ یا مرحوم عزیز کی طرف سے ادا کرنا چاہتے ہیں، ضرور کریں، اس کا ثواب انشاء اللہ ضرور پہنچے گا۔ یہاں شرط یہ ہے کہ زندہ سے اجازت اور مرحوم کے وارثوں سے اجازت لینا ضروری ہے۔ یا وہ خود سے آپ کو ایسا کرنے کے لیے کہیں۔ اس میں تھوڑا اور بھی مسئلہ آتا ہے کہ جو بھی حج بدل یا عمرہ ادا کرے اس نے پہلے سے اپنا یہ فرض پورا کیا ہوا ہو اور حج بدل یا عمرہ میں جو بھی خرچ ہو وہ وارثین کے ذمے ہو گا۔ اگر آپ اپنی خوشی سے خرچ برداشت کرنا چاہیں تو اللہ آپ کو اور بھی اجر سے نوازے گا۔

ان سب عبادات سے ثواب میں کمی نہ ہو گی بلکہ اللہ کی رحمت سے یہ امید رکھیں کہ آپ کے لیے اجر میں مزید اضافہ ہو گا۔

بعض عبادات ایسی ہیں جو صرف اپنے لیے ادا کرنا فرض ہوتی ہیں، مثلاً نماز، روزہ وغیرہ۔ ایسی عبادات آپ کسی کے لیے نہیں کر سکتے۔ مثلاً آپ کے کسی عزیز نے نمازیں نہیں پڑھیں تھیں یا روزے نہیں رکھے تھے تو آپ چاہیں کہ ان کی طرف سے نمازیں پڑھ لیں یا روزے رکھ لیں تو ایسا جائز نہیں ہے۔

اللہ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں سیدھے رستے پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔
 

باذوق

محفلین
آپ اپنے کسی مرحوم عزیز کو قرآن پڑھ کر ثواب بخشنا چاہتے ہیں، ضرور بخشیں، اس کا ثواب انشاء اللہ ضرور پہنچے گا۔
میرا خیال ہے قرآن پڑھ کر اس کا " ثواب بخشنے " کا معاملہ تھوڑا اختلافی مسئلہ ہے۔
اگر کچھ انتظار فرمائیں تو میں اس کا جواب دینا چاہوں گا ۔۔۔۔۔۔۔۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top