ابن سعید
خادم
اگر یہ علم اس پائے کا ہے تو میں انتہائی سنجیدگی سے اس کے بارے میں جاننا چاہوں گا۔ پر یہاں اس دھاگے میں نہیں کیوں کہ اس دھاگے کا مزاج ڈیبیٹ کی شکل لئے ہوئے ہے۔ بہتر ہوگا کہ اہل علم حضرات اس پر ایک دھاگہ کھول لیں۔ اور جزباتیت سے ہٹ کر حقیقت پسندی سے اس علم کا تعارف، اس کی تاریخ، فوائد و نقصانات، مصرف، اس کی اصلی شکل، عقلی توجیہات اور سب سے آخر میں اسلامی تناظر میں اس کا استعمال۔ از راہ مہربانی آخری بات کو آخری ہی رکھا جائے کیوں کہ جیسے اس اسٹیج تک بات پہونچے گی، تضاد و فساد شروع ہو جائیں گے۔ اور دھاگہ مقفل کرنے تک کی نوبت آجائے گی۔ مجھے امید ہے کہ اگر یہ واقعی سنجیدہ علم ہوا تو اس شکل میں ہرگز نہیں ہوگا جس میں یہ اب ہے۔ اور از راہِ مہربانی حقائق بیان کریں، مخاطب کو منوانے کی سعی لا حاصل نہ کریں۔
ایسے ہی ایک علم دست شناسی کے ضًن میں سوال کیا تھا میں نے۔ کیوںکہ اس کی بھی اصلی شکل جاننی چاہی تھی۔ پر جو سب سے اوّل اوّل تھے وہی نہ جانے کہاں چلے گئے۔ اور میں آج بھی تشنہ ہوں۔
والسلام!
ایسے ہی ایک علم دست شناسی کے ضًن میں سوال کیا تھا میں نے۔ کیوںکہ اس کی بھی اصلی شکل جاننی چاہی تھی۔ پر جو سب سے اوّل اوّل تھے وہی نہ جانے کہاں چلے گئے۔ اور میں آج بھی تشنہ ہوں۔
والسلام!