محمد وارث
لائبریرین
ؓمشرف اور پیپلز پارٹی کے درمیان پچھلے کافی عرصے سے رابطے ہو رہے تھے جو کہ چند دن پہلے مشرف اور بے نظیر کی ملاقات پر منتہج ہوئے ہیں۔
کیا بے نظیر اور مشرف کی ڈیل ہو جائے گی۔ قرائن سے تو یہی لگتا ہے کہ ہو جائے گی۔
- سانحہ لال مسجد اور چیف جسٹس کی بحالی کے بعد مشرف کو کسی مستحکم سیاسی سہارے کی ضرورت ہے۔
- ق لیگ شاید اب ایک چلا ہوا کارتوس ہے اور مشرف کو "نئے اور تازہ خون" کی ضرورت ہے مزید وقت گزارنے کیلیے۔
- بے نظیر، فوج کے ساتھ مشروط اقتدار شیئر کرتی رہی ہیں اور اب بھی کر سکتی ہیں۔
- روشن خیال اور معتدل قوتوں کے اتحاد کی بھی بات ہو رہی ہے۔
- الطاف حسین نے مشرف، بے نظیر ڈائیلاگ کی حمایت کی ہے (بحوالہ جیو ٹی۔وی)۔
- مولانا فضل الرحمن، پہلے بھی پی۔پی کے حمایتی رہے ہیں اور اب بھی انکے ساتھ جا سکتے ہیں۔
لیکن دوسری طرف چونکہ بے نظیر "آمریت" کی مخالفت کرتی ہیں اسلیئے وہ بھی وردی کو ایشو بنائے ہوؕئے ہیں اور شاید سارے مذاکرات کی تان اسی پر ٹوٹ رہی ہے۔
- گو مشرف اپنی وردی کو اپنی Skin قرار دے چکے ہیں، لیکن جہاں وہ عوام کی کھال اتار رہے ہیں وہاں شاید اپنی بھی اتار دیں لیکن ایک فوجی جنرل کی کھال شاید اتنی موٹی ہوتی ہے کہ ایک پرت اترنے سے خاص فرق، کم از کم فوری طور پر، نہیں پڑتا۔
- جس طرح جنرل ضیاء نے ایک برخوردار قسم کا جنرل، جنرل کے۔ ایم۔ عارف، ڈھونڈا تھا، مشرف بھی ڈھونڈ سکتا ہے۔
ووٹنگ کا آغاز اپنے ووٹ سے کر رہا ہوں، اپنی آراء اور ووٹس سے نوازئیے۔
اور آخر میں بے نظیر اور نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے مومن کا ایک شعر ۔۔۔۔۔
پھر "بہار" آئی، وہی دشت نوردی ہوگی
پھر وہی پاؤں، وہی خارِ مغیلاں ہونگے
۔
کیا بے نظیر اور مشرف کی ڈیل ہو جائے گی۔ قرائن سے تو یہی لگتا ہے کہ ہو جائے گی۔
- سانحہ لال مسجد اور چیف جسٹس کی بحالی کے بعد مشرف کو کسی مستحکم سیاسی سہارے کی ضرورت ہے۔
- ق لیگ شاید اب ایک چلا ہوا کارتوس ہے اور مشرف کو "نئے اور تازہ خون" کی ضرورت ہے مزید وقت گزارنے کیلیے۔
- بے نظیر، فوج کے ساتھ مشروط اقتدار شیئر کرتی رہی ہیں اور اب بھی کر سکتی ہیں۔
- روشن خیال اور معتدل قوتوں کے اتحاد کی بھی بات ہو رہی ہے۔
- الطاف حسین نے مشرف، بے نظیر ڈائیلاگ کی حمایت کی ہے (بحوالہ جیو ٹی۔وی)۔
- مولانا فضل الرحمن، پہلے بھی پی۔پی کے حمایتی رہے ہیں اور اب بھی انکے ساتھ جا سکتے ہیں۔
لیکن دوسری طرف چونکہ بے نظیر "آمریت" کی مخالفت کرتی ہیں اسلیئے وہ بھی وردی کو ایشو بنائے ہوؕئے ہیں اور شاید سارے مذاکرات کی تان اسی پر ٹوٹ رہی ہے۔
- گو مشرف اپنی وردی کو اپنی Skin قرار دے چکے ہیں، لیکن جہاں وہ عوام کی کھال اتار رہے ہیں وہاں شاید اپنی بھی اتار دیں لیکن ایک فوجی جنرل کی کھال شاید اتنی موٹی ہوتی ہے کہ ایک پرت اترنے سے خاص فرق، کم از کم فوری طور پر، نہیں پڑتا۔
- جس طرح جنرل ضیاء نے ایک برخوردار قسم کا جنرل، جنرل کے۔ ایم۔ عارف، ڈھونڈا تھا، مشرف بھی ڈھونڈ سکتا ہے۔
ووٹنگ کا آغاز اپنے ووٹ سے کر رہا ہوں، اپنی آراء اور ووٹس سے نوازئیے۔
اور آخر میں بے نظیر اور نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے مومن کا ایک شعر ۔۔۔۔۔
پھر "بہار" آئی، وہی دشت نوردی ہوگی
پھر وہی پاؤں، وہی خارِ مغیلاں ہونگے
۔