دریغ افسوس کے معنی میں برتا ہےمنفعل والا شعر میں کہ ہائے دریغ' سمجھ میں نہیں آیا میرے
دوسرے مصرعے میں 'کیا سے کیا ہو گیا' ہو تو بہتر ہے
یہاں دیکھئےمنفعل والا شعر میں کہ ہائے دریغ' سمجھ میں نہیں آیا میرے
دوسرے مصرعے میں 'کیا سے کیا ہو گیا' ہو تو بہتر ہے
بھئی انگلی نکالی بھی جا سکتی ہے۔گر واقعی خامہ انگشت بدنداں ہوتا تو آپ یہ کیسے کہتے
جی بالکل شکیب بھیا اس طرف تو ہمارا دھیان ہی نہیں گیابھئی انگلی نکالی بھی جا سکتی ہے۔
ہو گیا ہوں میں کیا سے کیا مرے دوستدوسرے مصرعے میں 'کیا سے کیا ہو گیا' ہو تو بہتر ہے
اس کا دوسرا مصرع تھوڑا سست محسوس ہوا۔ خوش رہیں۔یار کے در سے جو ملا خوش ہوں
بیش و کم میں نہیں پڑا مرے دوست
اس سے اچھا تو پہلے والا محسوس ہو رہا تھا۔ کچھ اور نشست بدلیں۔ہو گیا ہوں میں کیا سے کیا مرے دوست
کیا ایسے درست ہے؟
بالکل سر اس شعر پر میری سوئی بھی اٹکتی تھیسارے اشعار مزیدار ہیں عباد صاحب۔ بس یہ
اس کا دوسرا مصرع تھوڑا سست محسوس ہوا۔ خوش رہیں۔