محمل ابراہیم
لائبریرین
السلام علیکم
میرا تعلق ہندوستان کے صوبے اُتر پردیش سے ہے۔مجھے بچپن سے اُردو اور اہل اُردو سے والہانہ انسیت رہی ہے ۔میں نے انٹر سائنس سے کیا اور بہ فضل خدا ہر درجات میں نمایاں کامیابی حاصل کی۔مگر اُردو کی محبت نے بی اے کرنے پر مجبور کر دیا،اس وقت میں بی اے سال آخر کی طالبہ ہوں ۔میں نے انٹر فائنل کے بعد ہی ٹیچنگ جوائن کر لی میں ایک پرائیویٹ اسکول میں سائنس ٹیچر ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔
اکثر و بیشتر گوگل پر اُردو غزلیں اور تحریریں پڑھتی رہتی تھی مجھے کسی ایسی جگہ،کسی ایسے اُستاد کی تلاش تھی جو میری رہنمائی کر سکے میں اُردو کے لئے کوئی عظیم کارنامہ انجام دینا چاہتی ہوں۔۔۔۔اور خدا کا کرم کہ اچانک ایک روز غزل پڑھتے ہوئے مجھے ایک باکس کے اوپر لکھا ہوا ملا_____
" یہاں اپنا تبصرہ لکھیں"
دل خوش ہو گیا۔۔۔۔۔۔میری برسوں کی چاہت کو مسکن ملا۔اب میں اُردو محفل میں اپنی شاعری ارسال کرتی ہوں اور اصلاح و رہنمائی حاصل کرتی ہوں۔
شاعری کا فن (جسے ابھی کمال بخشنا ہے) مجھے ورثے میں ملا۔میرے والد صاحب اچھی شاعری کرتے تھے اُن کا تخلص سحؔر تھا۔۔۔۔۔مگر دیگر کام کاج اور مصروفیات نے اُنہیں اپنی طرف متوجہ کر لیا اب وہ اسکول چلاتے ہیں شاعری کا شوق بہت پیچھے رہ گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہ ساری باتیں مجھے اُن کی ڈائری سے پتہ چلیں۔میں نے سوچا میرے والد صاحب جو کام مکمل نہ کر سکے وہ میں کروں اور میں نے ان کا تخلص چرا لیا۔
اب لوگ مجھے سحؔر کے نام سے جانتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔
یہ مجھ خاکسار کا اِنتساب ہے اُردو کے نام؎
پائی ہے نغمگی یہ اُردو تری بدولت
دامانِ دل سے میرے اٹھتی ہے تیری نکہت
آداب میں نے سیکھا ہے تُجھ سے گفتگو کا
طرزِ وفا ہے سیکھی،سیکھی ہے تُجھ سے چاہت
تیرے حسین رخ کا تھا میؔر بھی دیوانہ
غالؔب نے تیرے دم سے پائی جہاں میں شہرت
ہر عہد میں دیوانے ہوں گے تمہارے پیدا
ہر عہد میں تمہاری قائم رہےگی عظمت
تیری ہر اِک ادا نے دِیوانہ کر دیا ہے
قربان جاؤں تُجھ پر واروں میں اپنی دولت
اُردو بغیر تیرے گُمنام زِندگی تھی
مجھ کو سحؔر بناکر بخشی ہے تو نے شہرت
میرا تعلق ہندوستان کے صوبے اُتر پردیش سے ہے۔مجھے بچپن سے اُردو اور اہل اُردو سے والہانہ انسیت رہی ہے ۔میں نے انٹر سائنس سے کیا اور بہ فضل خدا ہر درجات میں نمایاں کامیابی حاصل کی۔مگر اُردو کی محبت نے بی اے کرنے پر مجبور کر دیا،اس وقت میں بی اے سال آخر کی طالبہ ہوں ۔میں نے انٹر فائنل کے بعد ہی ٹیچنگ جوائن کر لی میں ایک پرائیویٹ اسکول میں سائنس ٹیچر ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔
اکثر و بیشتر گوگل پر اُردو غزلیں اور تحریریں پڑھتی رہتی تھی مجھے کسی ایسی جگہ،کسی ایسے اُستاد کی تلاش تھی جو میری رہنمائی کر سکے میں اُردو کے لئے کوئی عظیم کارنامہ انجام دینا چاہتی ہوں۔۔۔۔اور خدا کا کرم کہ اچانک ایک روز غزل پڑھتے ہوئے مجھے ایک باکس کے اوپر لکھا ہوا ملا_____
" یہاں اپنا تبصرہ لکھیں"
دل خوش ہو گیا۔۔۔۔۔۔میری برسوں کی چاہت کو مسکن ملا۔اب میں اُردو محفل میں اپنی شاعری ارسال کرتی ہوں اور اصلاح و رہنمائی حاصل کرتی ہوں۔
شاعری کا فن (جسے ابھی کمال بخشنا ہے) مجھے ورثے میں ملا۔میرے والد صاحب اچھی شاعری کرتے تھے اُن کا تخلص سحؔر تھا۔۔۔۔۔مگر دیگر کام کاج اور مصروفیات نے اُنہیں اپنی طرف متوجہ کر لیا اب وہ اسکول چلاتے ہیں شاعری کا شوق بہت پیچھے رہ گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہ ساری باتیں مجھے اُن کی ڈائری سے پتہ چلیں۔میں نے سوچا میرے والد صاحب جو کام مکمل نہ کر سکے وہ میں کروں اور میں نے ان کا تخلص چرا لیا۔
اب لوگ مجھے سحؔر کے نام سے جانتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔
یہ مجھ خاکسار کا اِنتساب ہے اُردو کے نام؎
پائی ہے نغمگی یہ اُردو تری بدولت
دامانِ دل سے میرے اٹھتی ہے تیری نکہت
آداب میں نے سیکھا ہے تُجھ سے گفتگو کا
طرزِ وفا ہے سیکھی،سیکھی ہے تُجھ سے چاہت
تیرے حسین رخ کا تھا میؔر بھی دیوانہ
غالؔب نے تیرے دم سے پائی جہاں میں شہرت
ہر عہد میں دیوانے ہوں گے تمہارے پیدا
ہر عہد میں تمہاری قائم رہےگی عظمت
تیری ہر اِک ادا نے دِیوانہ کر دیا ہے
قربان جاؤں تُجھ پر واروں میں اپنی دولت
اُردو بغیر تیرے گُمنام زِندگی تھی
مجھ کو سحؔر بناکر بخشی ہے تو نے شہرت
آخری تدوین: