کیا طالبان قوم پرست جماعت ہیں؟

عمر ثالث

محفلین
السلام علیکم!
چند روز قبل کچھ دوستوں اور مہربانوں سے گفتگو اور تبادلۂ خیال کا موقع ملا۔ موضوعِ سخن کچھ افغانی طالبان کی طرف نکل پڑا۔ کچھ دوستوں کا یہ اصرار تھا کہ طالبان تحریک کی بنیاد مکمل طور پر قوم پرستی پر اٹھائی گئی تھی اور آخر تک یہ طالبان قوم پرست ہی رہے۔ ان کا اسلام سے کچھ لینا دینا نہیں تھا۔ بلکہ ضیاء الحق مرحوم کی طرح انہوں نے بھی اپنے اقتدار کو مضبوط کرنے کے لیے اسلامی قوانین کا سہارا لیا۔ میں یہاں پر ایک کتاب کے کچھ صفحات کے عکس کا اشتراک کر رہا ہوں جو اس موضوع کو سمجھنے میں ممدد و معاون ہونگے۔ انشاءاللہ

2uqf046.jpg

nlnz9h.jpg

2ag4176.jpg

331om4p.jpg

9aobxg.jpg

t0p0qq.jpg

میں نے کابل بستے دیکھا
مصنف: محمد مقصود احمد
4shared Link
4shared Link2
Megaupload Link
Scribd Link
 

عمر ثالث

محفلین
ہر تحریک کاایک پوائنٹ ہے جب اپنی اساس کھو دیتی ہے تو کہیں کی نہیں رہتی جیسے تحریک پاکستان :whistle:

جی صحیح کہا
تحریکِ پاکستان کی اساس کیا تھی۔ آپ کے نقطۂ نظر میں ’’دو قومی نظریہ‘‘ ہی اساس تھی یا کچھ اور۔
خیر چھوڑیں اس کو۔ اس کا اوپر کے موضوع سے کیا ربط ہے یہ بھی واضح کر دیں۔
 

عسکری

معطل
تحریک طالبان ایک غیر قانونی غیر اخلاقی اور بم بندوق کی نوک پر قبضہ کرنے کی تحریک ہے جسے تحریک کہنا بذات خود غلط ہے یہ جنگلیوں کا ایک ریوڑ کہلایا جا سکتا ہے جن کے ہاتھ میں بندوقیں اور کھوپڑی خالی ہے بالکل ۔اور ان کا صرف ایک ہی علاج ہے وہ ہے بندوق مفاہمت بات چیت سول طریقے اپنائیت قانون ادب اخلاق کا ان جنگلیوں سے دور دور کا تعلق نہیں ہے ۔
 

عمر ثالث

محفلین
تحریک طالبان ایک غیر قانونی غیر اخلاقی اور بم بندوق کی نوک پر قبضہ کرنے کی تحریک ہے جسے تحریک کہنا بذات خود غلط ہے یہ جنگلیوں کا ایک ریوڑ کہلایا جا سکتا ہے جن کے ہاتھ میں بندوقیں اور کھوپڑی خالی ہے بالکل ۔اور ان کا صرف ایک ہی علاج ہے وہ ہے بندوق مفاہمت بات چیت سول طریقے اپنائیت قانون ادب اخلاق کا ان جنگلیوں سے دور دور کا تعلق نہیں ہے ۔

آپ کی اس تیز دھاری لہجہ کو ملاحظہ کرنے کے بعد میرا دل بالکل نہیں چاہا کہ آپ سے مزید بات جاری رکھوں۔
بس ایک گزارش ہے کہ اور کچھ نہیں تو برطانوی صحافیہ یووان ریڈلی کی کتاب ’’طالبان کی قید میں‘‘ کا مطالعہ کر لیں۔ اور پھر مقابلے میں گونتا نامو کے قیدیوں لکھی ہوئی کتابیں اور ان پر بنائی گئی ڈاکومنٹریز دیکھ لیں۔ فرق واضح ہو جائے گا کہ کون جنگلی ہیں اور کون مہذب۔۔۔۔
اور حال ہی میں طالبان کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے امریکی فوجی باؤرابرٹ کی ہی ویڈیو دیکھ لیں۔ دشمنوں سے بھی اچھا سلوک کرنے کی ایسی مثال آپ کو کہیں نہیں ملے گی۔

آخری بات: آپ کا رویہ اور بات کرنے کا انداز بالکل بھی مناسب اور اخلاقیانہ نہیں۔
 

عسکری

معطل
ان بریطانوی امریکی قیدیوں کے ساتھ جو ہوا پر میرے ہم وطنوں اور میرے افغان بھائیوں کے ساتھ جو ہوا وہ میرے لیے اہم ہے نا کہ اکا دکا ان دکھاوے کی کتابوں کے۔ کیا میں اندھا ہوں جو اپنے ملک میں 33000 مقتولوں اور افغانستان کے لاکھوں مقتولوں کو چھوڑ کر کسی کتاب میں جا کر اپنا دماغ کھپاؤں؟ جب میرے وطن کی مسجدوں بازاروں دکانوں سکولوں گرجا گھروں احمدی عبادت گاہوں کو اڑایا جا رہا تھا ؟ جب ہزارہ تاجک ازبک قازک افغانوں کا قتل عام کیا گیا جب میرے ملک کے فوجیوں کی گردنیں کاٹی گئی وحشیانہ طریقوں سے جب میرے ملک کی ہر بہتریں عمارت کو خودکش حملوں سے اڑایا گیا جب میرے ملک کے علماء کا قتل کیا گیا تب؟ جب میرے ملک کی اقتصادی ترقی 7 فیصد سے 2 تک لا دی گئی تب؟ جب قرض دینے والا ملک بھکاری بن گیا تب؟ جب میرے ملک کے سارے انویسٹر بھاگ گئے تب جب میرے ملک کی کرنسی 58 روپے فی ڈالر سے 90 روپے فی ڈالر پر آگری تب؟ جب میرے ملک میں پولیس میں بھرتی ہونا اور بچیوں کو سکول بھیجنا جرم ٹہرا تب؟ جب افغانستان میں سانس لینا جرم ہوا تب جب کابل چڑیا گھر کے سارے جانور تک مار دیے گئے تب؟ بتاؤ یہ کیوں نا دیکھوں؟
 

عسکری

معطل
یہ کیا ہے پھر؟ ان کو انسان کہوں؟:mad: کہاں گیا اسلام امن کا مذہب ؟ ان طالبان کو سپورٹ کرتے ہیں اور ہمیں سبق پڑھاتے ہیں آپ؟
010.jpg


011.jpg


018.jpg


012.jpg
 

دوست

محفلین
انا للہ و انا الیہ راجعون
طالبان کا ایک ہی مذہب ہے اور وہ ہے دیوبندیت یا وہابیت، اس کے علاوہ سارے کافر ہیں۔ سوات میں انہوں نے بریلویوں کے پیر کو قبر سے نکال کر پھانسی دی، پورے پاکستان میں شیعوں کو آج تک مار رہے ہیں۔ ان کا اسلام بالکل واضح ہے دیوبندی ہو جاؤ وہابی ہو جاؤ یا مر جاؤ۔
 

ساجد

محفلین
جانور کہیں کے۔ یہ جاہل اسلام کے ٹھیکیدار بنتے ہیں۔ تبھی تو مسلمانوں کو دہشت گرد سمجھا جانے لگا ہے۔
 

عمر ثالث

محفلین
ان بریطانوی امریکی قیدیوں کے ساتھ جو ہوا پر میرے ہم وطنوں اور میرے افغان بھائیوں کے ساتھ جو ہوا وہ میرے لیے اہم ہے نا کہ اکا دکا ان دکھاوے کی کتابوں کے۔ کیا میں اندھا ہوں جو اپنے ملک میں 33000 مقتولوں اور افغانستان کے لاکھوں مقتولوں کو چھوڑ کر کسی کتاب میں جا کر اپنا دماغ کھپاؤں؟ جب میرے وطن کی مسجدوں بازاروں دکانوں سکولوں گرجا گھروں احمدی عبادت گاہوں کو اڑایا جا رہا تھا ؟ جب ہزارہ تاجک ازبک قازک افغانوں کا قتل عام کیا گیا جب میرے ملک کے فوجیوں کی گردنیں کاٹی گئی وحشیانہ طریقوں سے جب میرے ملک کی ہر بہتریں عمارت کو خودکش حملوں سے اڑایا گیا جب میرے ملک کے علماء کا قتل کیا گیا تب؟ جب میرے ملک کی اقتصادی ترقی 7 فیصد سے 2 تک لا دی گئی تب؟ جب قرض دینے والا ملک بھکاری بن گیا تب؟ جب میرے ملک کے سارے انویسٹر بھاگ گئے تب جب میرے ملک کی کرنسی 58 روپے فی ڈالر سے 90 روپے فی ڈالر پر آگری تب؟ جب میرے ملک میں پولیس میں بھرتی ہونا اور بچیوں کو سکول بھیجنا جرم ٹہرا تب؟ جب افغانستان میں سانس لینا جرم ہوا تب جب کابل چڑیا گھر کے سارے جانور تک مار دیے گئے تب؟ بتاؤ یہ کیوں نا دیکھوں؟

آپ ضرور دیکھیں۔ لیکن ایک آنکھ سے نہیں دونوں آنکھیں کھول کر دیکھا کریں۔
 

عمر ثالث

محفلین
تمام ممبرز کا بہت بہت شکریہ جنہوں نے بھی یہاں اپنے زعم میں میری بولتی بند کرنے کی کوشش کی، اور وہ کسی حد تک کامیاب بھی رہے۔
میں اس تھریڈ میں مزید کسی بھی بحث کا متحمل نہیں۔ وجہ اس کی ظاہر ہے کہ میں ایک آزاد شخص نہیں ہوں۔ ایک غلام وطن کا باشندہ ہوں۔ جہاں پر پتھر بندھے ہیں اور کتے آزاد ہیں۔
مجھے معلوم ہے کہ یہاں پر اگر میں نے قبائل میں کی گئے وحشیانہ آپریشن اور اس کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کو، جیل خانوں اور خفیہ اذیت خانوں میں کیے گئے تشدد کو تصویری اور بصری( ویڈیو) شکل میں یہاں پیش کیا تو ایک طوفان کھڑا ہو سکتا ہے۔ اور پھر۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پھر آپ اوپر کی تصاویر کو بھول جائیں گے۔
لیکن یاد رکھیے گا ایک دن آپ سب حقیقت کو پا لیں گے، لیکن شائد پھر وقت سنبھلنے کا موقع نہ دے۔
ولسلام علیٰ من اتبع الھدٰی

میری ایڈمن سے گزارش ہے کہ اس تھریڈ کو بند کر دیں یا پھر جیسا مناسب ہو ایکشن لیا جائے۔
 

عسکری

معطل
آپ کو خود دونوں آنکھیں کھولنی چاہیے اور دیکھنا چاہیے کہ یہ 2011 چل رہا ہے نا کہ 600 ۔ آپ جن کی وکالت کا فریضہ انجام دے رہے ہیں وہ کسی بھی انسان کی بھلائی میں نہیں یہ ایک ایسا طریقہ ہے جس سے صرف خون اور آگ کے ریا بہہ رہے ہیں اور بہتے رہیں گے ۔ جن طالبان نے راتوں رات 120 کلاشنکوفوں کے ساتھ یہ دھندہ شروع کیا تھا آج ان سے جا کر پوچھیں کتنے لوگ مر چکے ہیں 1994 سے 2011 تک تو وہ شاید عدد بھی نا بتا سکیں ۔ کیا ازبک تاجک ہزارہ کسی انسان کی اولاد نہیں؟ کیا ان کی کوئی ماں بہن بیٹا بیٹی نہیں؟ صرف فرق دین سے آدمیوں کو موت کے گھاٹ اتارنے والے لوگ انسان کہلائے جا سکتے ہیں؟ چلو میں مان لوں یہ جنگ تھی اور آپ کے طالب بھائی ایمان والے مومن تھے تو کیا ان نام نہاد مومنین نے جنگ میں جو کچھ کیا اپنے ہم وطنوں کے ساتھ گزشتہ 15 سال سے وہی اسلام ہے؟ کتنے افغان اور پاکستانی اس آگ میں بے گناہ مارے گئے آپ کو وہ انسان نہیں لگے؟۔

اب پاکستان پر آ جائیں تو پہلی بات یہ کہ آزادی سے لے کر ہماری عاقبت نا اندیش پالیسی نے ہمیں بہت ہی گہری کھائی میں دھکیل رکھا ہے ۔ہر آنے والی حکومت نے جانبداری کی اور مغرب و مشرق کے ہاتھیوں کی لڑائی میں کھاس بنی ۔1971 کی جنگ میں روس نے دل کھول کر ہندوستان کی مدد ہمارے سیٹو اور سینٹو کی وجہ سے کی بار بار ہم امریکی پٹھو بنتے رہے ۔کیونکہ آبادی بے ہنگم تھی قدرتی وسائل کم تھے اور دشمنی بھی نبھانی تھی تو ہماری مجبوری بن گیا امریکہ اور مغرب ۔1979 میں سوویت فوجوں کے دخول افغانستان نے بیٹھے بٹھائے پاکستان کے لیے عذاب کھڑا کر دیا تھا پر پاکستان اسوقت بھی ہمیشہ کی طرح جانبداری پر اتر آیا اور ہماری ترغیبات سے ایک ایسی آگ کا الاٖؤ روشن ہوا کے اب ہم بھی جل رہے ہیں افغان عوام کا کلچر نت نئے انداز نا اپنانے وہی قبائلی عصبیت نفرت فرقہ بندی اور اسلحے نے اس مصیبت کو بلایا تھا ورنہ روس بھی کئی بار افغان کمیونسٹوں کی فوج بھیجنے کی درخواست رد کر چکا تھا۔ ان مجاہدین کو پہلی بار خطرناک ہتھیار مزہبی نفرت قتل و غارت لڑائی سبوتار کی ٹرینگ تو دی گئی پر کسی جاھل نے یہ نا سوچا کہ انہیں سول انسان بھی بنایا جائے کہ جنگ چند دن کی ہوتی ہے اور ہم امن کے لیے لڑ رہے ہیں نا کہ ہمیشہ یہ الاؤ جلانا ہے ۔یہ ایک اہم غلطی تھی جو افغانوں کو سمجھنے اور ہمیں سمجھانے میں ہوئی ۔ہر لڑائی کا اصول ہے کہ امن ہو اور جنگ کے بعد ہتھیار واپس رکھ دیے جائیں پر افغان جنگ میں جیسے ہی سوویت واپس گئے یہ کل کے مجاہد آپس میں دست گریبان ہو گئے اور خانہ جنگی میں لاکھوں اور مارے گئے ۔طالبان جنہوں نے ایک قدم آگے بڑھ کر اس فریضہ کو نبھایہ وہ بھی اسی فاش غلط فہمی میں رہے کہ امن نہیں بس جنگ ہو گی پہلے افغانستان پھر پوری دنیا میں ہم نے چھا جانا ہے یہ آپ اچھی طرح جانتے ہیں اسی دوران سلگتی لکڑی سے طالبان آگ بنے تو ان کے نئے ساتھی القائدہ والے پٹرول بن کر نئی روح پھونکی اس میں ۔امریکہ کے خلاف سب کو غم و غصہ تھا افغان جنگ کے بعد لیکن جس طرح کینیا تنزانیہ یو اس اس کول پر حملے ہوئے ورلڈ ٹریڈ سنٹر میں بم دھماکے ہوئے دنیا کو ایک نئی چیز سے روشنائی ہوئی وہ تھی دہشت گردی ۔
پاکستان اسوقت پہلے سے ہی ایٹمی ہتھیار میزائیل بنانے کے جرم میں مصیبتوں میں گھرا تھا آپ کو شاید یاد ہو نا ہو دنیا کی موجودہ اکانومک پاور کی احیا نو اسی دوران ہوئی تھی پر ہماری بد قسمتی ہم وہیں کے وہیں پھنسے رہے ترکی یورپ مشرقی ایشیا چین انڈیا نے اس 90 کی دھائی میں اپنی موجودہ اکانومک ترقی کی بنیاد رکھی جب ہم انارکی میں تھے اور ہمارے جوان کمپیوٹر ٹی وی کاریں بنانے کی بجائے جہاد کشمیر اور جہاد افغانستان میں دھڑا دھڑ بھرتی ہو رہے تھے ۔میں اس سب کا چشم دید گواہ ہوں ۔

جب پانی حد سے گزرنے لگ گیا تو ظاہر ہے دنیا نے ری ایکٹ کرنا تھا یہ امریکہ بمقابلہ القائدہ راؤنڈ ہونا ہی تھا تب دونوں طرف سے ایک دوسرے پر حملے ہوئے جیسے البدر کیمپ پر امریکی ٹوماھوک میزائیلوں کا حملہ سعودی عرب میں بم دھماکے امریکیوں کا قتل وغیرہ لیکن تب بھی پاکستان کا اس گیم میں کوئی کنٹرول نا تھا ۔یہ معاملہ ہمارے قریب تھا لیکن ہمارے ہاتھوں میں نا تھا ۔

9-11 کے واقعات نے دنیا کی سمت بدل کر رکھ دی بغیر اس بحث کے کہ کس نے کیے کرائے میں یہ کہوں گا کہ ان نا کردہ گناہوں نے مملکت پاکستان افغانستان کے در پر ایک اور طوفان نے دستک آ دی ۔ 17 کروڑ عوام جو پہلے ہی پابندیوں دھمکیوں2300 کلو میٹر لمبے دشمن بارڈ اور ہتھیاروں کی کمی سے پریشان تھی اسے اس نئی مصیبت نے سوچنے ہی نا دیا کہ سر پر آن پہنچی ۔ایک طرف ناٹو امریکہ اسٹڑیلیا ایشیا کی کئی طاقتیں تو دوسری طرف 34 پرانے اف-16 180 پرانے میراج 170 50 سالہ پرانے ڈیزائین کے اف-7 خزانے میں 500 ملین ڈالر ادھار کے ۔ نیوی کے 4 فریگیٹ جو برطانوی نیوی نے گفٹ دیے تھے اور آرمی جو ہر قسم کی الیکٹرونک جنگ سے نا بلد ۔اب بتائیں کون ہے جو خود کشی کرتا؟ کون ہے جو اسوقت اپنی گردن اس شکنجے میں دیتا اور کیا انجام ہوتا اس سب کا؟ کہاں اسلام میں لکھا ہے کہ 50 ملکوں کی فوجوں کے مقابلے میں ایک مسکین فوج کو لڑا دو بے شک نتائج پہلے سے لکھے نظر آرہے ہوں؟ پاکستان اپنے سے 3 گنا بڑے انڈیا سے لڑ جاتا ہے کیونکہ ہم پلہ نا سہی 15-20 کا فرق ہے لیکن امریکہ ناٹو اسٹریلیا کنیڈا کوریا سمیت کئی ملکوں کے ساتھ جنگ کرنا؟ ان کی ایک ہی بات تھی آُپ ہمارے ساتھ ہو یا ہمارے دشمن ۔میری نظر میں یہ غلط یا صحیح کا نہیں بلکہ اپنے دامن کو آگ سے بچانے کی بات تھی ۔امریکہ جیسے شیطان کو ہم سب جانتے ہیں وہ ہمیں بھی پیس دیتے اور ہم آج افغانستان سے بد تر زندہ ہوتے ۔اگر میں آپ کو زمینی حقیقت بتاؤں تو ڈیگو گارشیا کے جزیرے پر موجود امریکی نیوی آرمی ائیر فورس کی طاقت انڈیا پاکستان کی طاقت ملا کر بھی زیادہ بنتی ہی اور یہ جزیرہ مالدیپ کے قریب واقع ہے ۔ہم اگر قطر سینٹرل کمانڈ بحرین نیول بیس شط العرب کوریآ جاپان میں موجود امریکی اسلحے اور افواج کو ملا لیں تو یہ دنیا کی ہر فوج سے بڑی اور طاقتور ہے ۔اب یقینا آپ فرمائیں گے ان سب نے کونسا طالبان سے جیت لیا ؟ ایسا نا؟
اوکے جناب اب آپ یہ بتائیں کہ نقصانات کا تخمینہ کیا ہے؟ اگر انہوں نے گوریلہ جنگ کی بھی تو یہ بتائیں افغانستان کا کیا بچا ہے؟ اگر ہم لڑتے بھی اور اسی طریقے سے نکالتے تو اس کی قیمت تو یہ تھی کہ پاکتان جو ہم نے 64 سال کرپشن کر کر کے بنایا ہے مٹی کا ڈھیر بن جاتا نا کوئی سڑک نا ائیر پورٹ نا گاڑی نا گھر نا سکول نا مسجد نا افواج نا ہسپتالنا عمارتیں ہوٹل ٹاورز سٹیڈیم پل بیرج ڈیم بچتے ہمارے تو یہ کیسی جیت ہوتی ؟ جب ہم اپنے لاکھوں مروا کر کروڑں اپاہج کر کے بچے یتیم کر کے ان کو نکال دیتے تو کیا بچتا ہمارا؟یہ حال افغانستان کا ہے پچھلے 40 سال سے وہ لوگ دانے دانے کو ترسے امریکی ایڈ پاکستان سے سمگلنگ پر گزارہ کرتے ہیں اوسط عمر گھٹ کر 40 سال تک آ پہنچی ہے تعلیم کی شرح 10 فیصد بھی نہیں ۔کیا یہ جیت ہے؟


اب آ جائیں ہمارے قبائل پر ہونے والے بقول آپکے وحشیانہ آپریشنز پر
کیا آپ کو پتہ ہے قبائل اور سوات اپنی خوشی سے پاکستان میں شامل ہوئے تھے یہ اصل پاکستان کا حصہ نا تھے جو تقسیم میں ملا تھا ؟ تب سے لے کر 2003 تک کتنے آپریشن کیے افواج نے ان پر؟ کیا ہم سب نہیں جانتے علاقہ غیر کے نام سے مشہور ان علاقوں میں پاکستان سے اغوا کر کے بندے چوری کی گاڑیاں قتل ڈکیٹی کے مفرور ملزمان اسلحہ بیچنے والے ہیروئیں چرس بنانے بیچنے والے سب وہیں پناہ گاہ تھے ؟ تب بھی پاکستان نے افواج وہاں بھیجی؟ کیوں نہیں؟ کیوں 60 سال تک ان کو برداشت کیا گیا جبکہ ان قبائلی علاقؤں کا کوئی اہم فائدہ تو نا تھا بلکہ درد سر تھا؟ تو جناب آپ کو یاد ہو 2007 میں سوات میں کوئی فوج نا تھی سوات ایک پر امن جگہ تھی جب تک وہا ں پر اس فتنے کی آگ نا بھڑکی ۔جب یہ گروہ افغان طالبان کی تقلید کرتے ہوئے قتل و خون اپنی مرضی کا قانون نافذ کرنے پولیس کو مارنے شہروں پر قبضہ کرنے عوام و ناس پر پابندیاں لگانے پر اتر آئے تب بھی افواج پاکستان نے سول طریقے سے ان کو ٹھیک کرنا چاہا۔معاہدے ہوئے کہ عقل کرو بھئی یہ سب مسلمان ہیں مانا ان میں برے بھی ہیں اچھے بھی پر جیو اور جینے کام کرو اور کرنے دو کھاؤ اور کھانے دو کیوں ایسا کر رہے ہو ۔پر دوسرے ہفتے ان کی گاڑیاں مالا کنڈ سے نکل کر دیر آ گئی اب دنیا نے واویلا کیا کے لو اب اسلام آباد کا نمبر آ گیا ۔تب بھی افواج نے چاہا کہ معاملہ سلجھ جائے ۔آپ کو پتا ہو نا ہو پر اس دوران 14 سے زیادہ بار کور کمانڈر ملے کہ مسئلہ حل ہو پر نا طالبان نامی ان وحشیوں کو صرف بندوق والے ہی بہادر مرد لگتے ہیں وہ سمجھے فوج ڈری ہے ان سے ۔
آکر کار جب فیصلہ ہوا کہ آپریشن ہو تب بھی اندھا دھند نہیں چڑھ دوری فوج بلکہ مہلت دی کہ عوام نکلے یہاں سے نا کہ نقصان کم ہو اس میں کئی طالبان بھی نکلے ۔تب جا کر یہ وحشیانہ آپریشن ہوا اور ہر عمل کا رد عمل ہوتا ہے ۔امن کے دوران جو کچھ طالبان نے کیا ان کو اس کی سزا ضرور ملنی چاہیے ۔کچھ ایسے ہیں جنہیں عدالت میں پیش کرنا یا جیل میں ڈالنا بے وقوفی ہے گی ان کو فائرنگ اسکواڈ نے گولیاں بھی ماری کیونکہ عدالتی نظام تو ہمارا بہترین ہے جیسا کہ سب جانتے ہیں ۔ایسے کام بھی پاگلوں کی طرح نہیں بلکہ سوچ سمجھ کر اور ہائی لیول کے فیصلوں پر کیے جاتے ہیں۔

اور آکر میں آپ کو یاد دلا دوں آپ کے طالبان شوق سے لڑ رہے ہیں ہماری افواج نہیں ہم امن چاہتے ہیں ہم پاکستان کو ترقی کرتا ہوا ایک سول معاشرہ دیکھنا چاہتے ہیں جہاں ہر مسلمان و کافر اپنے عقائد پر آزادانہ عمل کرے جہاں عوام نہتے ہوں جہاں نفرت نا ہو جہاں سب کو روزگار انصاف بنیادی سہولتیں ملیں ۔پر یہ سب بندوق کی نوک قتل و غارت فساد سے ہونا ہوتا تو افغانستان کب کا سوپر پاور ہوتا اور جاپان بھکاری ۔یہ سب علم جہد مثبت سوچ لگن وطن سے محبت برداشت جمہوری روایات سے ہوں گی ۔

موجودہ پاکستانی نظام اچھا نہیں ہے اور بطور ایک پاکستانی میں بھی اس سے خوش نہیں رہا کبھی لیکن کیا اس برے کی بجائے ہم تباہ کن سسٹم کو سپورٹ کریں ؟ کیا روزانہ 10 قتل کے واقعات کو ٹھیک کرنے کے لیے 2 خود کش دھماکے کر کے مزید 120 معصوم مار دینا چاہیے؟ کیا اس جیسے تیسے نظام کی دشمنی میں ملک کو آگ و خون میں نہلا دیں؟ نہیں یہ بہت بڑی بے وقوفی ہو گی ۔ہم اپنے خراب بچے کو ٹھیک کرتے ہیں سمجھاتے ہیں مارتے ہیں اس کی گردن نہیں کاٹتے ۔
 

عسکری

معطل
کوئی بھی فوج اپنے ملک مین انسرجنسی سٹریٹ وار کلوز کامبٹ نہیں چاہتی ہر فوج بنانے کا مقصد ہی یہ ہے کہ ملک میں امن رہے ۔فوج کوئی پاگل نہیں کہ اپریشنز کرے اپنے جوان مروائے ہیلی کاپٹر گروائے بمباریاں کرائے اپنے جنرل تک گنوائے ۔ وجہ بتائیں ایک معقول وجہ کہ پاکستانی افواج یہ جنگ چاہتی ہیں؟ کوئی بھی پاگل نہیں کہ نہتی عوام پر کوبرے ٹینک بکتر بند اور بمبار طیارے لے کر چڑھ دوڑے ۔لیکن یہ بھی ان کی زمہ داری ہے کہ جب معاملات حد سے بڑھیں تو لڑو ۔ہر عمل کا رد عمل دو۔ یہ اوپر کی ویڈیو میں جن لڑکوں نے اف سی کے نہتے قید میں موجود اہلکار کو زبح کیا ہے اگر فوج ان کو لائن میں کھڑا کر کے گولیاں مار دیتی ہے تو یہ انصاف ہوا نا کہ بربریت ۔ کیونکہ عمل انہوں نے کیا تھا رد عمل افواج نے ۔اور ایسا ہی کیا گیا ہے ۔
 

دوست

محفلین
غلام ملک کے آزاد پائین ایک غلط طرز عمل دوسرے غلط طرز عمل کا جواب نہیں۔ وزیرستان کے معصوم بچوں کی ہلاکتیں کسے یاد نہیں یا کسے انکار ہے؟ اس کی ماں نے اسے جنم نہ دیا ہو جس کا دل معصوموں کو مرتا دیکھ کر پھٹنے کو نہ آ گیا ہو۔ لیکن اس کا مطلب یہ بھی نہیں جو طالبان کرتے ہیں۔ ہم تو وہی ہو گئے جی کہ سو چھِتر بھی اور سو پیاز بھی۔ اسلام پرست بھی مارتے ہیں اور امریکی بھی مارتے ہیں۔ اور اوپر سے بےغیرتی کے طعنے سننے کو ملتے ہیں، ہمارے ایمان پر انگلیاں اٹھائی جاتی ہیں۔
 

اظفر

محفلین
انا للہ و انا الیہ راجعون
طالبان کا ایک ہی مذہب ہے اور وہ ہے دیوبندیت یا وہابیت، اس کے علاوہ سارے کافر ہیں۔ سوات میں انہوں نے بریلویوں کے پیر کو قبر سے نکال کر پھانسی دی، پورے پاکستان میں شیعوں کو آج تک مار رہے ہیں۔ ان کا اسلام بالکل واضح ہے دیوبندی ہو جاؤ وہابی ہو جاؤ یا مر جاؤ۔

آپ محفل کے پرانے اور اچھے رکن ہونے کے باوجود فرقہ وارانہ باتیں کر رہے ہیں۔آپ کی باتوں سے لگ رہا ہے آپ کا تعلق بریلوی فرقہ سے ، جو کہ شروع سے ہی جہاد کے خلاف ہے۔ میرے کہنے کا مقصد یہ نہیں کہ طالبان پاکستان میں جہاد کر رہے ہیں، لیکن یہ ضرور ہے کہ ایسے حالات میں جہاں مسلمان ساری دنیا میں جوتے کھا رہے ہیں آپ ایسی باتیں کر رہے ہیں۔ اگر آپ نے مقابلہ کرنا ہے تو صرف دوسروں کی برائیوں کی فہرست نہ بنائیں۔
مثلا آپ نے کبھی محفل میں آج تک جماعت الدعوۃ کے 2005 کے زلزلہ ، اور ان دو سالوں کے سیلاب کے دوران امدادی کاموں کی کبھی تعریف کی ؟ حالانکہ یہ ایسی چیز ہے چیز کو اقوام متحدہ (جو کہ جماعت الدعوۃ کو اچھانہیں سمجھتی) بھی نہیں جھٹلا سکی۔ وہ سب وہابی ہیں وہ تو سندھ میں کبھی سیلاب متاثر کو قتل نہیں کر رہے ۔
ہمارے گھر کے پاس بریلوی فرقہ کے زیر انتظام ایک مسجد ہے جہاں اگر کوئی وہابی نماز پڑھ جاے تو وہ لوگ شور مچا دیتا ہیں کہ کتا مسجد میں آگیا۔ یہ سنی سنائی بات نہیں آنکھوں دیکھا حال ہے۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں شور مچانا شروع کر دوں کہ بریلوی دوسروں فرقہ کے لوگوں کو کتا کہتے ہیں۔ یہاں یہ بہت واضح ہے کہ یہ چند افراد کا متفقہ فیصلہ ہو سکتا لیکن بریلوی علماء کسی دوسرے فرقہ کو کتا کہنے پر راضی نہیں ہوں گے ۔ اسی طرح اگر کسی دہشت گرد نے طالبان کے نام پر کسی بریلوی کو قتل کیا یا ایسی کوشش کی تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ یہاں ہم سب آپس میں فرقہ وارانہ پیغامات ارسال کرنا شروع کر دیں۔
آپ محفل پر تلاش کر کے دیکھ لیں یہ میرا پہلا میسج ہے جو کہ براہ راست فرقہ کے معاملات کے بارے میں ہے۔ جبکہ آپ اس سے پہلے بھی ایسے پیغامات ارسال کر چکے جو میں نے خود دیکھے ہیں ۔ میری آپ سے گزارش ہے فرقوں کے بارے میں جو نفرت آپ کے دل میں وہ نکال کر غیر جانبدار ہو کر حالات کا تجزیہ کریں۔
آپ کہیں تو میں ان تمام افراد کی فہرست فراہم کرنے کا انتظام کر سکتا ہوں جو کہ بریلوی نہیں تھے اور طالبان کے ہاتھوں قتل کیے گئے۔ یہ کہنا غلط ہے کہ طالبان صرف کسی ایک خاص فرقہ کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

طالبان کا ایک ہی مذہب ہے اور وہ ہے دیوبندیت یا وہابیت،
گویا آپ ان دو فرقوں کو مسلمان نہیں بلکہ الگ مذہب بنا رہے ہیں۔ میرے نزدیک دہشت گردوں گا مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔ اگر وہابی اور دیوبند دہشت گرد ہوتے تو سعودیہ کا کیا حال ہوتا یہ خود سوچ لیں۔
میں واضح کر دوں میں وہابی نہیں ہوں ۔ لیکن آپ کی باتیں غلط ہیں۔ آپ غلط کو غلط کہنے کی بجاے مخالف فرقہ کے ساتھ منسلک کر رہے ہیں
 

اظفر

محفلین
Patriot اور عمر ثالث دو الگ الگ موضوعات پر بات کر رہے ہیں۔ Patriot نے شاید عمر ثالث کی پہلی پوسٹ دھیان سے نہیں پڑھی۔
وہ تمام سکین شدہ اوراق کہیں یہ ثابت نہیں کرتے کہ افغان طالبان پاکستان میں کچھ کر رہے ہیں۔ پاکستان میں طالبان کے نام پر 3،4 گروپ کاروائیاں کر رہے ہیں جن کہ ملا عمر یا جلالدین حقانی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ پاک افواج نے جن دہشت گرد گروہوں کے خلاف آپریشن کیا ہے ان کا افغان طالبان سے کوئی تعلق کبھی ثابت نہیں ہوا سواے اس کہ یہ لوگ خود کو طالبان کہتے ہیں۔ ان کو کوئی باہر سے اسلحۃ اور پیسہ دے رہا ہے ، جو کہ یقینا افغان طالبان نہیں ہیں۔ پاکستانی آرمی شروع شروع میں کچھ علاقوں میں غلط آپریشن کیے تھے جن میں زیادہ نقصان عوام کے ہوے۔ اس سلسلہ میں وقت نیوز چینل پر کئی پروگرام بھی منعقد ہوئے تھے جن کی شوٹنگ قبائلی علاقوں میں کی گئی تھی۔ لیکن ایسا شاید ایک دو جگہ پر تھا۔ زیادہ تر آپریشن دہشت گردوں کے خلاف کیے گئے جو خود کو طالبان کہتے ہیں۔
اس کے علاوہ پاکستان میں بہت سے ایسے جرائم اور دہشت گردی کے واقعات ہوئے جو حقیقی معانوں میں ان لوکل طالبان نامی دہشت گردوں کی اوقات سے اوپر کے تھے جن میں پی این ایس مہران اور جی ایچ کیو پر حملہ شامل ہے۔ سب کو معلوم ہے کہ ان کراے کے دہشت گردوں کے پاس اتنے وسائل، معلومات اور ریکی کا نظام نہیں ہے کہ اتنی بڑے لیول کا حملہ کر سکیں۔ یقینا اس میں کوئی بڑی طاقت شامل ہے جو کہ ہر کام طالبان کے کھاتے میں ڈال رہی ہے ۔ اب یہ بات بھی بہت واضح ہے کہ ہر دہشت گردی کے واقعہ کی ذمہ داری جو طالبان قبول کرتے ہیں اس پر اب پاکستانی ایجنسیاں زیادہ دھیان نہیں دے رہیں کیوں کہ ان کو معلوم ہو گیا ہے کہ یہ کراے کے دہشت گرد صرف زمہ داریاں قبول کرتے ہیں جبکہ خود ان کو حیقیت معلوم نہیں ہوتی ۔ اس کی مثال پی این ایس مہران کا حملہ ہے جس کے بارے میں میڈیا پر نیوز آنے کے بعد دہشت گرد طالبان نے زمہ داری قبول کی اور کچھ معلومات میڈیا کو فراہم کیں جو کہ بعد میں سب کی سب غلط ثابت ہوئیں۔ اس کا مطلب ہے خود ان کو معلوم نہیں تھاکہ حملہ کس نے کیا، کتنے لوگ ہیں ، اور حملہ کرنے والوں کو تعلق کہاں سے ہے ۔

دوسری طرف افغان طالبان جو کہ اپنے ملک میں آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں ان کو غلط کہنا کیسے جایز ہو سکتا ہے۔ ان کے ملک پر حملہ کیا گیا ہے اور وہ مزاحمت کر رہے ہیں ۔ افغانستان میں طالبان کی بجاے نیٹو آرمی کو دہشت گرد کہنا زیادہ مناسب ہو گا۔
 

دوست

محفلین
وڈے پاء جی میں دیوبندیوں کی مسیت میں نماز پڑھتا ہوں۔ اور بریلویوں کی مسیت میں چلا بھی جاؤں تو اقامت پڑھتے وقت پہلے اللہ اکبر پر اٹھ کر کھڑا ہو جاتا ہوں کبھی بھی بریلویوں کی طرح اشہد انا محمد الرسول اللہ ﷺ پر ہاتھ چومتے ہوئے آنکھوں کو لگا کر کھڑا نہیں ہوا، جیسے بریلویوں کی مسجد میں سب کرتے ہیں۔ امید ہے آپ کو پتا لگ گیا ہو گا کہ میں کتنا کٹڑ قسم کا دیوبندی ہوں، بھری مسیت میں اپنے عقیدے کے مطابق نماز پڑھ کر آتا ہوں۔ اب آپ فرقہ پرستی کی تان نہ لگائیں۔ آپ کو بھی پتا ہے اور مجھے بھی کہ طالبان کے ساتھ کس کی ہمدردیاں رہی ہیں اور کہاں سے فنڈ اور بوبے آتے رہے ہیں اس "جہاد" کے لیے۔ سعودیہ سے آتے رہے ہیں اگر آپ کو ڈر لگتا ہے تو میں کہے دیتا ہوں۔ اور پھر کہہ رہا ہوں کہ طالبان دیوبندی ہیں اور سلفی ہیں۔ اور بریلویوں اور شیعوں کے دشمن ہیں۔ سوات میں ایک بریلوی پیر کی لاش کو قبر سے نکال کر ان بدبختوں نے پھانسی دی۔ یا میں نے خود سے واقعہ گھڑ لیا ہے؟ قبائلی علاقوں اور بلوچستان میں شیعوں کا قتل کس نے کیا اور کون کر رہا ہے؟طالبان کر رہے ہیں۔ فرقہ واریت پھیلاتا کی تان لگا کر حقیقت تو نہیں نا چھپائی جا سکتی سائیں۔ اتحاد امت وغیرہم کی بین رہنے دیں، جتنا اتحاد اس امت میں ہے وہ سب کو پتا ہے۔ اور سعودی عرب کی کہانی نہ سنائیں پاکستان کی بات کریں۔ اور یہاں کی بات یہ ہے کہ طالبان فرقہ پرست ہیں، وہ دیوبندیت اور وہابیت کے علاوہ کسی فرقے کو اسلام نہیں سمجھتے۔ جب بریلویوں نے ان کی مخالفت میں فتوے دیے تو سوات میں اور لاہور میں (مولانا نعیمی تو یاد ہی ہوں گے سب کو) انہوں نے بریلوی عالموں کو لنگھا دیا۔ شیعوں کو انہوں نے کبھی جینے نہیں دیا۔ اپنے "اسلام" کے نفاذ میں یہ شقی القلبی کی حد تک انتہا پسند واقع ہوئے ہیں، جو ان کے لیے "غیر اسلامی" ہے اس کا حل ان کے پاس بندوق کی گولی یا بم کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ اور یہ کوئی فرقہ پرستی نہیں ہے، یہ حقیقت ہے۔ میں نے کسی دیوبندی یا وہابی کا یہ سب کہہ کر سر نہیں پھاڑ دیا۔ ایک حقیقت بیان کی ہے۔اب اگر کسی کی ہمت نہیں کہ حقیقت کا سامنا کر سکے تو ریت میں سر دے لے، یا مجھے فرقہ پرست کہہ دے۔ دیوبندی فرقہ پرست جو اپنے ہی فرقے کے خلاف ہے۔
 

دوست

محفلین
اور ریکارڈ کے درستگی کے لیے پھر کہتا چلوں۔ یہاں کسی نے سلفیوں یا دیوبندیوں کے عقیدے کی بات نہیں کی۔ بات طالبان کی ہوئی، طالبان کی ہمدردریاں اور وہ کسے "اسلام" سمجھتے ہیں اس کی بات ہوئی۔ اس کا سلفیوں اور دیوبندیوں سے کوئی تعلق نہیں، تعلق طالبان کے ساتھ ہے۔ پھر بھی کسی کو یہ پڑھ کر "طالبان دیوبندی اور سلفی عقیدوں کو ہی اسلام سمجھتے ہیں" سے یہی سمجھ آتی ہے کہ یہاں سلفیوں اور دیوبندیوں کے خلاف "نفرت" کا پرچار کیا جا رہا ہے تو ست بسم اللہ بُدھی تو اپنی اپنی ہے سب کی۔ میں سمجھنے پر تو پابندی نہیں لگا سکتا۔
 

عسکری

معطل
اور ریکارڈ کے درستگی کے لیے پھر کہتا چلوں۔ یہاں کسی نے سلفیوں یا دیوبندیوں کے عقیدے کی بات نہیں کی۔ بات طالبان کی ہوئی، طالبان کی ہمدردریاں اور وہ کسے "اسلام" سمجھتے ہیں اس کی بات ہوئی۔ اس کا سلفیوں اور دیوبندیوں سے کوئی تعلق نہیں، تعلق طالبان کے ساتھ ہے۔ پھر بھی کسی کو یہ پڑھ کر "طالبان دیوبندی اور سلفی عقیدوں کو ہی اسلام سمجھتے ہیں" سے یہی سمجھ آتی ہے کہ یہاں سلفیوں اور دیوبندیوں کے خلاف "نفرت" کا پرچار کیا جا رہا ہے تو ست بسم اللہ بُدھی تو اپنی اپنی ہے سب کی۔ میں سمجھنے پر تو پابندی نہیں لگا سکتا۔

فرقہ بندی نفرتیں ایک دوسرے کو کافر بنانے اور مختلف طریقے عبادت کے دیمک کی طرح معاشرے کو چاٹ رہے ہیں تو دوسری طرف معاشرہ سیکنڑوں حصوں میں بٹا ہے ۔ میرے لیے دیوبندی سلفی وہابی بریلوی شعیہ سنی کوئی فرق نہیں رکھتے ۔جو بھی پاکستان کی عوام افواج پولیس یا نظام کے خلاف بندوق اٹھائے گا چاہے وہ کسی بھی مقصد کے لیے ہو اسے گولی کا جواب الخالد ٹینک کے 125 ملم کے گولے سے دینا چاہیے
 
Top