جاسم محمد
محفلین
تو کیا ن لیگ اور پی پی پی کی طرح حکومتی نااہلی کا ڈھٹائی سے دفاع کریں؟اپنی حکومت کی نااہلی خود ہی بتا کر ناچنے والے کو بندر ہی کہا جا سکتا ہے
تو کیا ن لیگ اور پی پی پی کی طرح حکومتی نااہلی کا ڈھٹائی سے دفاع کریں؟اپنی حکومت کی نااہلی خود ہی بتا کر ناچنے والے کو بندر ہی کہا جا سکتا ہے
تعلیم حاصل کرنا اور بیرون ملک کام کرنے میں کوئی عار نہیں، لیکن اگر کوئی سی آئی اے کے پیرول پہ ہو گا تو اس کی وابستگی پاکستان کے ساتھ تو نہیں ہو سکتی ناں۔ مشکوک ہمیشہ مشکوک ہی رہے گا یہ الگ بات کہ حکومتت نجانے کیوں ان کو معشوق بنا رہی ہے۔ اگر اتنی صاف بات سمجھ نہیں آتی تو آپ دیوار میں ٹکر مار سکتے ہیں مجھے کوئی اعتراض نہیں ہو گا۔امریکی پے رول پہ پلنے والا غدار کہلائے گا۔ اس دلیل میں کوئی منطق ہے؟
بس ایک کام کریں، ایک سادہ سا پیمانہ بنا لیں کہ جو بات ٹھیک ہے اسے ٹھیک کہیں جو غلط اسے غلط کہہ نہیں سکتے تو خاموش ہو جائیں۔ اتنا تو کیا جا سکتا ہے ناں۔تو کیا ن لیگ اور پی پی پی کی طرح حکومتی نااہلی کا ڈھٹائی سے دفاع کریں؟
آپ بیرون ملک سے جس بھی ایکسپرٹ کو پاکستان بلوا کر سرکاری کام دیں گے تو عوام اسی طرح چیخیں مارے گی۔ اگر قوم میں اتنی قابلیت ہوتی تو حکومت کو باہر سے ایکسپرٹس نہ بلوانے پڑتے۔ یہیں پاکستان سے قابل لوگ اہم عہدوں پر مل جاتے۔علیم حاصل کرنا اور بیرون ملک کام کرنے میں کوئی عار نہیں، لیکن اگر کوئی سی آئی اے کے پیرول پہ ہو گا تو اس کی وابستگی پاکستان کے ساتھ تو نہیں ہو سکتی ناں۔ مشکوک ہمیشہ مشکوک ہی رہے گا یہ الگ بات کہ حکومتت نجانے کیوں ان کو معشوق بنا رہی ہے۔
ہمارے ایکسپرٹس کے بنائے ہوئے منصوبے کی کاپی کر کے جنوبی کوریا نے اپنا کام شروع کیا تھا، انڈیا کا ماڈل ڈاکٹر محبوب الحق اور من موہن سنگھ کی مشترکہ کاوش تھی کیونکہ دونوں کلاس فیلو تھے۔مگر ہر آنے والا دعوے بڑے کرتا ہے کہ ہمارے پاس بہت تجربے کار افراد ہیں، لیکن جب دکان کھولتے ہیں تو وہی گندے انڈے جو ہر بار تباہی کا سبب بنے ہیں۔ کہاں گئے وہ ماہر لوگ، ٪70 کیبنٹ انہی افراد پر مشتمل ہے جو ہر بار کسی نہ کسی حکومت کا حصہ ہوتے ہیں۔ آسان حل ہے مان لو کہ حکومت کے پلے کچھ بھی نہیں ہے۔اگر قوم میں اتنی قابلیت ہوتی تو حکومت کو باہر سے ایکسپرٹس نہ بلوانے پڑتے۔ یہیں پاکستان سے قابل لوگ اہم عہدوں پر مل جاتے۔
عمران خان کے 16 مہینےعمران خان کے 16 مہینے
اکانومی: CRUMBLED تباہ چکنا چور
کشمیر: GONEچلا گیا
فارن پالیسی: CONTROLLEDکنٹرولڈ
جوڈیشری: بدنام
ملٹری: Humiliated
پارلیمنٹ: بے اثر
عوام: خانہ جنگی کی طرف
اور اب اب قومی سلامتی جیسی اہم جگہ پر امریکہ کا وفادارترین آدمی لا کر بٹھا دیا گیا جو 72 سال میں ہم نے نہیں دیکھا، یہ الگ بات کہ فوج اس پر کیا کہے گی لیکن ایسا ہوا ہے۔
اگر عمران خان کے ہر کام کو غلط ہی کہنا تھا تو اس کی جھوٹی موٹی تعریفیں نہ کرتا۔ویسے اوریا مقبول نے کچھ شرم تو محسوس نہ کی ہو گی۔ پچھلے پانچ سال سے یہ عمران خان کے قصیدے پڑھتا رہا۔
اور آپ بہت بڑے نیوکلیئر سائنٹسٹ ہیں؟؟؟اس کے بعد کچھ پڑھنے کی ضرورت ہی نہیں۔ اوریا مقبول جیسے سازشی تھیورسٹ کو کیا معلوم ان حساس چیزوں کے بارہ میں۔
مسلمانوں کے خلاف ہر بات انہیں ٹھیک، باقی سب غلط لگتی ہے۔۔۔بس ایک کام کریں، ایک سادہ سا پیمانہ بنا لیں کہ جو بات ٹھیک ہے اسے ٹھیک کہیں جو غلط اسے غلط کہہ نہیں سکتے تو خاموش ہو جائیں۔ اتنا تو کیا جا سکتا ہے ناں۔
ہم بھی ابھی یہی پوچھنے والے تھے کہ اتنی خطرناک سازش پر فوج خاموش کیوں بیٹھی ہے؟؟؟عمران خان کے 16 مہینے
اکانومی: CRUMBLED تباہ چکنا چور
کشمیر: GONEچلا گیا
فارن پالیسی: CONTROLLEDکنٹرولڈ
جوڈیشری: بدنام
ملٹری: Humiliated
پارلیمنٹ: بے اثر
عوام: خانہ جنگی کی طرف
اور اب اب قومی سلامتی جیسی اہم جگہ پر امریکہ کا وفادارترین آدمی لا کر بٹھا دیا گیا جو 72 سال میں ہم نے نہیں دیکھا، یہ الگ بات کہ فوج اس پر کیا کہے گی لیکن ایسا ہوا ہے۔
ہم بھی ابھی یہی پوچھنے والے تھے کہ اتنی خطرناک سازش پر فوج خاموش کیوں بیٹھی ہے؟؟؟
حوالہ؟سنا ہے یہ بھی عاطف کی طرح بھاگ گیا۔۔۔۔ یا بھاگا دیا گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کسی بازار میں کھڑے ہو کر یہ تقریر کریں اور لطف و عنایت کے منتظر رہیں، اگر فرصت ملے تو ایک بار پاکستان تشریف لے ہی آئیے۔عمران خان کے 16 مہینے
اکانومی: مسلسل خساروں سے باہر نکل کر مستحکم
Moody’s Raises Pakistan’s Outlook to Stable After IMF Program
کشمیر: ابھی نندن زندہ گرفتار، بھارت کی کشمیر میں انسانیت سوزی دنیا بھر میں فاش
فارن پالیسی: سعودیہ، ایران، ترکی، ملائیشیا، امارات، روس امریکہ، چین سب سے ملکی مفاد میں تعلقات بہتر
جوڈیشری: سیاسی مافیا کی وفادار ثابت ہو گئی
ملٹری: 72 سالوں میں پہلی بار آئین پاکستان کے نیچے آئی
پارلیمنٹ: 72 سالوں میں پہلی بار تمام قومی چوروں پر نیب کے کیسز
عوام: قومی خزانے سے کھانچے بند ہونے کے بعد بدحال
اور اب قومی سلامتی جیسی اہم جگہ پر میرٹ کے عین مطابق بہترین آدمی لا کر بٹھا دیا گیا جو 72 سال میں ہم نے نہیں دیکھا، یہ الگ بات ہے کہ اپوزیشن، لبرل لفافے اس پر کیا کہیں گے۔
حکومت کا کام عوام کی انگلی پکڑ کر اسے مچھلی پکڑنا سکھانا نہیں بلکہ اسے صرف تیلاب تب لانا ہے۔ باقی کا کام عوام کا ہے۔ حکومت اس حوالہ سے معاشی انڈیکٹرز بہتر کر رہی ہے۔ قومی قرضوں کا بوجھ پہلے سے کم ہوا ہے۔ خساروں میں ریکارڑ کمی آئی ہے۔ پاکستانی معیشت مستحکم ہو رہی ہے۔ اب عوام اپنی معیشت بہتر کرنے پر خود کام کرے۔کسی بازار میں کھڑے ہو کر یہ تقریر کریں اور لطف و عنایت کے منتظر رہیں، اگر فرصت ملے تو ایک بار پاکستان تشریف لے ہی آئیے۔
حکومت تالاب تک لائی ہے یا خود تالاب میں ہے؛ اس کا فیصلہ ان اعداد و شمار سے لگانا خود فریبی ہے؛ ذرا انتظار کر لیں۔ یہ قوم ایسے اعداد و شمار کے گورکھ دھندے کئی بار دیکھ اور بھگت چکی ہے۔ ہر دور میں کوئی ایک آدھ انڈیکیٹر بہتر آ جائے تو اسی کا ڈھنڈورا پیٹا جاتا ہے۔ ذرا سا صبر اور انتظار!حکومت کا کام عوام کی انگلی پکڑ کر اسے مچھلی پکڑنا سکھانا نہیں بلکہ اسے صرف تیلاب تب لانا ہے۔ باقی کا کام عوام کا ہے۔ حکومت اس حوالہ سے معاشی انڈیکٹرز بہتر کر رہی ہے۔ قومی قرضوں کا بوجھ پہلے سے کم ہوا ہے۔ خساروں میں ریکارڑ کمی آئی ہے۔ پاکستانی معیشت مستحکم ہو رہی ہے۔ اب عوام اپنی معیشت بہتر کرنے پر خود کام کرے۔
سرکاری سبسڈیز اور مراعات (بھٹو اور نواز شریف کا پاکستان) قصہ پارینہ ہو گیا
پاکستان کا قرضہ کم ہوکر جی ڈی پی کا 84.7 فیصد ہوگیا، آئی ایم ایف
بالکل صحیح کہا۔ ہر نئی آنے والی حکومت پہلے قرضے لے کر قومی خزانہ بھرتی ہے۔ اور پھر الیکشن قریب آنے پر اس کا بے دریغ استعمال کرتے ہوئے قومی خزانہ خالی کر کے منظر سے غائب ہوجاتی ہے۔ جسے بھرنے کیلئے نئی حکومت کو دوبارہ وہی پرانا چکر دہرانا پڑتا ہے۔ درمیان میں غریب عوام مزید پستی چلی جاتی ہے۔ پچھلے 20 سالوں سے یہی کچھ ہی ہو رہا ہے۔یہ قوم ایسے اعداد و شمار کے گورکھ دھندے کئی بار دیکھ اور بھگت چکی ہے۔
اس حکومت نے تو عوام کو مچھلی بنا کر اسے کھولتے تیل کے تالاب میں ڈال دیا!!!حکومت کا کام عوام کی انگلی پکڑ کر اسے مچھلی پکڑنا سکھانا نہیں بلکہ اسے صرف تیلاب تب لانا ہے۔