سید عاطف علی
لائبریرین
قیصرانی بھائی ۔ پین ریسیپٹرز جلد میں بھی ہوتے ہیں ۔اور اسی وجہ سے ریفلیکس ایکشن ہوتا ہے۔ جس میں دماغ استعمال نہیں ہوتا بلکہ سپائینل کورڈ سے سگنل اعضاء تک آتا ہے۔۔۔۔ مثلاً آپ کا ہاتھ کسی تیز گرم چیز پر غیر ارادی طور پر پڑ جائے تو آپ کا ہاتھ (بغیر سوچے سمجھے) خود بخود فوراً کھنچ جاتا ہے۔۔۔ اسے بیالوجی والے حرکت منعکسہ کہتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔انسان کی کمر پر پین ریسیپٹرش بنچ کی شکل میں ہوتے ہیں کہیں آپ کو سوئی بہت تیز چبھتی ہے کہیں بہت آہستہ۔یہ سب پین ریسیپٹرز کی ڈسٹری بیوشن ہے۔تمام تر احساسات دماغ میں ہی ہوتے ہیں۔ جلد کا کام محض سگنلز کو دماغ تک پہنچانا ہوتا ہے اور دماغ اسے پراسیس کر کے درد یا دیگر کیفیات کا بتاتا ہے