سر پھر میں اس سے لا علم ہوں۔۔۔ کیا کسی ڈیل کے لئے چین نے لداخ پر قبضہ کیا۔۔۔ عالمی صف بندی سمجھ آ جائے تو آپ کو گیم سمجھ آ جائے گی۔۔۔ اگر آپ سیاسی لیڈروں کے پراپوگینڈے پر یقین کرنا چاہیں تو مرضی آپ کی۔۔۔۔
کامران خان صاحب تو کم و بیش ایک سال سے لگے ہوئے ہیں کہ کسی طرح اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لئے راہ ہموار کی جائے۔
تسلیم کرنے کی کوئی وَجہ؟ اسرائِیل نے کیا تازہ کارنامہ کر دِکھایا؟
آپ مجھے مملکت خداداد پاکستان میں یہودی ریاست اسرائیل کا سفیر سمجھیں: کامران خان، عسکری لفافیاسرائیل کو منظور کرو
یزید کو برا نہ کہو
عمران خان کے مدینے کی عزت کرو
چائنہ جو چاہے مسلمانوں کے ساتھ کرے کچھ نہ کہو
کشمیر کا اور طالبان کا حل بات چیت ہے
یہ سب اور بہت کچھ آخر کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں
صرف اس فورم پر 73 فیصد پاکستانی اسرائیل کو تسلیم کرنے کے مخالف ہیں۔۔۔ باقی آبادی میں یہ شرع 90 فیصد سے زیادہ ہے۔۔۔ کوئی حکومت یا اسٹیبلشمنٹ ایسا فیصلہ نہیں لے سکے گی
اگر حکومت یا اسٹیبلشمنٹ نے کوئی فیصلہ کر لیا تو عوام کی حیثیت بھیڑ بکری سے زیادہ نہیں ہو گی۔ وہ وہی کریں گے جو فیصلہ کر لیں گے۔صرف اس فورم پر 73 فیصد پاکستانی اسرائیل کو تسلیم کرنے کے مخالف ہیں۔۔۔ باقی آبادی میں یہ شرع 90 فیصد سے زیادہ ہے۔۔۔ کوئی حکومت یا اسٹیبلشمنٹ ایسا فیصلہ نہیں لے سکے گی
پاکستان اسرائیل کو تسلِیم کرنے کا تبھی سوچے گا جب سعودی عرب اور ترکی ایسا کر چُکے ہوں گے ورنہ تقریباً نا مُمکن امر ہے۔ مُشرف ایسا نہ کر سکا تو یہ کیا تیر مار لیں گے؟ کپتان نے موقف واضح کر دِیا کہ پہلے فلسطین کا مسئلہ حل کرواؤ اور اُنہیں مُطمئن کرو۔ یِہ موقف بالکل درست اور مبنی بر حقیقت ہے۔ اسرائیل نے کیا تیر مارا ہے کہ اُسے اچانک سے تسلیم کر لیا جائے۔
نیازی کو جس مشن یعنی گریٹر اسرائیل کے سلیکٹ کیا ہے۔۔۔
یہ تو سعودیوں کا مُعاملہ ہے خان اورکزئی۔سلمان سے خفیہ ملاقات ہوچکی ہے نیتن یاہو کی۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ تو سعودیوں کا مُعاملہ ہے خان اورکزئی۔
دفتر خارجہ کہہ رہا ہے کوئی پریشر نہیں اسرائیل کو تسلیم کرنے کا۔۔۔ نیازی کہہ رہا ہے بہت پریشر ہے۔۔۔۔۔۔۔۔
تو دفترِ خارجہ پر پریشر نہیں ہوگا۔