مکی
معطل
کیا چوری کے اطلاقیوں پر اسلامی کیلی گرافی جائز ہے؟
نوٹ: یہ دھاگہ کیلک کے ٹیوٹوریل سے علیحدہ کیا گیا ہے۔
نوٹ: یہ دھاگہ کیلک کے ٹیوٹوریل سے علیحدہ کیا گیا ہے۔
کیا چوری کے اطلاقیوں پر اسلامی کیلی گرافی جائز ہے؟
میرے خیال سے یہ ایک علیحدہ سوال ہے جس پر مناسب زمروں (مثلاً فتاویٰ) میں بات ہو سکتی ہے۔ رہا سوال کیلیگرافی کی ٹیکنیک اور درس کا تو وہ اس مضمون کا موضوع ہے۔
یعنی اگر گھر میں چوری کی غرض سے چور داخل ہوجائے تو اسے محض اس لیے چوری کرنے دی جائے کہ اس وقت اس کا مقصد اپنی چوری کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانا ہے، چوری حرام ہے یا حلال یہ اسے بعد میں مل کر سمجھا دیں گے..؟!
ہم ذاتی طور پر بھی بری طرح پائریسی کے خلاف ہیں اور مجموعی طور پر محفل بھی۔ لیکن صاحب مضمون نے اس ٹیوٹوریل میں کہیں بھی اس بات کا اعلان نہیں کیا کہ وہ کوئی پائریٹڈ سافٹوئیر استعمال کر رہے ہیں۔ درمیان میں ایک جگہ پروگرام الٹرڈ کا الرٹ ضرور آیا ہے لیکن کیا ایسے الرٹ وندوز پروگراموں میں عام نہیں ہیں؟ کیا محض ان کی بنیاد پر یہ الزام لگانا جائز ہوگا کہ کوئی پائریٹڈ کاپی استعمال کی گئی ہے؟
الحمد للہ۔ ہمارا حسن ظن اب بھی بر قرار ہے۔ اور ونڈوز مشینوں میں کئی ایسے مسائل ہوتے ہیں جو کسی پچھلی تاریخ پر ری اسٹور کر دینے سے حل ہو جاتے ہیں۔ صاحب ویڈیو نے کہیں بھی اس بات کا اعلان نہیں کیا کہ آپ کے ساتھ بھی ایسا مسئلہ پیش آئے تو ٹھیک دو ماہ پیچھے کی تاریخ پر یہ مسئلہ یقینی حل ہو جائے گا بہت ممکن ہے کہ یہ ان کی مشین کے ساتھ کوئی مسئلہ ہو جو انھیں تک محدود ہو۔ اور نہ ہی انھوں نے پائریسی کو عام کرنے کی کوئی بھی کوشش کی ہے۔ ہمیں کوئی ضرورت نہیں کہ کسی کا بچاؤ کریں لیکن بلا ضرورت کسی پر الزام ڈالنا بھی ہم ضروری نہیں سمجھتے۔
چوری کی کتاب کا قصہ بھی یوں ہے کہ ہم خود چوری کر کے کتاب سے استفادہ کریں تو بات دوسری ہے لیکن کوئی اور چوری کر کے رکھے اور ہم اس سے استفادہ کریں تو بات مختلف ہے۔ اس چوری کے لئے جواب دہ اور ذمہ دار وہ شخص ہوگا جس نے چوری کی ہو۔
چوری کی کتابیں ہوں یا اطلاقیے دونوں سے سیکھنا اور سکھانا نا جائز ہے اور ایسے اسباق کی اشاعت کی اجازت دینا بھی ناجائز، جہاں تک حسن ظن کی بات ہے تو میں نے پاکستان میں آج تک کسی کے پاس خریدی ہوئی اصلی ونڈوز نہیں دیکھی، عام افراد تو چھوڑیے بڑے بڑے اداروں میں بھی ٹھیلوں سے خریدی ہوئی تیس روپے والی ونڈوز چل رہی ہوتی ہے، اسی ونڈوز پر چوری کا فوٹو شاپ اور مائکروسوفٹ آفس چلتا ہے اور اسی چوری کے فوٹو شاپ اور آفس پر قرآنی آیات اور احادیث لکھی اور ڈیزائن کی جاتی ہیں، طرہ یہ ہے کہ دینی مدارس میں بھی یہی چوری کی ونڈوز چل رہی ہوتی ہے اور اسی پر مستقبل کے علمائے دین علم حاصل کر رہے ہوتے ہیں اور پھر منبر رسول پر کھڑے ہوکر ہمیں بتاتے ہیں کہ حلال اور حرام میں کیا فرق ہے!؟
ایسے میں اگر آپ اب بھی حسنِ ظن کے مرض میں مبتلا ہیں تو پھر آپ فرشتوں کی دنیا میں رہتے ہیں..!!
السلام علیکم مکی صاحب۔
ہماری کمپنی دبئی کی جانی مانی ایڈورٹائزنگ کمپنی ہے۔ اور خاکسار دبئی پولیس اور RTA دبئی کے لئے بھی ڈیزائننگ کر چکا ہے۔ ہماری کمپنی نے 20 ہزار درہم میں درج ذیل پیکج خریدا ہے۔
Adobe Suite
CorelDraw Suite
Kelk
Autodesk 3D max, Autocad
مع السلام۔
نوٹ: اس دھاگے میں ہماری تمام رائے ذاتی ہے۔ اس میں ہمارے منتظم ہونے کا کوئی عمل دخل نہیں ہے۔ اور نہ ہی ہم اردو محفل سفیر کے طور پر کچھ کہہ رہے ہیں۔
مکی بھائی پائریسی کے جتنے خلاف آپ ہیں ہم اس سے چنداں کم نہیں۔ رہا سوال خریدی ہوئی ونڈوز دیکھنے کا تو ہم اس معاملے میں تھوڑا خوش نصیب واقع ہوئے ہیں۔ امریکہ آنے کے بعد کی بات تو خیر علیحدہ رکھ دیتے ہیں، ہم نے ہندوستان میں رہتے ہوئے بھی بے شمار مشینیں لائسینسسڈ ونڈوز کے ساتھ دیکھی اور استعمال کی ہیں۔ ہماری یونیورسٹی میں لائسنس شدہ کاپیاں ہوتی تھیں ونڈوز کی جن کو اور رائٹ کر کے ہم لینکس نصب کرتے رہتے تھے۔ ہم نے جس کمپنی میں ایک برس کام کیا وہاں لائسنسڈ کاپیاں ہوتی تھیں حتیٰ کہ بے شمار لیپ ٹاپ بھی ونڈوز کی لائسنسڈ کاپی سے پری لوڈیڈ دیکھے ہیں۔ ہندوستان میں عموماً لیپ ٹاپ برانڈیڈ ہی استعمال ہوتے ہیں اسمبلڈ شاید ہی ہوتے ہوں اور کم و بیش تمام برانڈیڈ لیپ ٹاپس میں ونڈوز لائسنسڈ کاپی کے ساتھ آتا ہے۔ ہمیں پاکستان کے ٹرینڈ کے بارے میں اندازہ نہیں ہے ورنہ آپ کی اس بات پر رائے زنی ضرور کرتے کہ آپ نے آج تک پاکستان میں کسی کے پاس لائسنسڈ ونڈوز دیکھی ہی نہیں۔ نیز یہ کہ ہمیں یہ کہنے میں شاید کوئی بھی تکلف نہ ہو کہ ہم نے اب تک جتنے ڈیسکٹاپ دیکھے اور استعمال کیئے ہیں اس کہیں زیادہ لیپ ٹاپ۔ گو کہ اس پوری بات کے دوران ہم نے ہندوستان میں پائریسی کے عام ہونے کی تردید کہیں بھی نہیں کی۔
ہم نے اپنا موقف اس سے پہلے بھی واضح کر دیا ہے چوری کے سافٹوئیر کے ذریعہ خواہ میں اپنے گھر کا پتہ لکھوں خواہ کلمہ طیبہ دونوں یکساں قبیح عمل ہیں۔ یہ ہماری ذہنی نشو نما کچھ اس انداز سے ہوئی ہے کہ ہمیں بعض متبرک چیزوں پر وہی عمل زیادہ قبیح لگنے لگتا ہے۔ کیا آپ کے خیال میں نقد چوری کرنے والے اور قرآن کا نسخہ چرانے والے کی سزا میں کچھ فرق ہونا چاہئیے؟ اگر ہاں تو کیوں؟ اور اگر نہیں تو آپ بار بار مذہبی مواد کے حوالے سے ان چوری شدہ سوفٹوئیر کے استعمال کو اتنی تاکید کے ساتھ کیوں پیش کر رہے ہیں۔
آپ کے جو بھی خدشات ہیں شاید ان پر اتنا ہی یقین ہم بھی رکھتے ہیں لیکن شبہات خواہ کسی بھی وجہ سے کتنے بھی پختہ کیوں نہ ہوں وہ تب تک حجت نہیں ہوتے جب تک نا قابل تردید دلیلیں ساتھ نہ ہوں۔ اتفاق سے ہم کسی اینٹی پائریسی ادارے سے بھی متعلق نہیں کہ ہر کسی فرد واحد کا احتساب کرتے پھریں۔
جہاں تک ہماری معلومات کا تعلق ہے اس کے تحت ہم نے اردو محفل کی گفتہ، شنیدہ و نوشتہ پالیسیز میں پائریسی کے بارے میں یہ رویہ پایا ہے کہ پائریسی کو عام کرنا، پائریٹڈ روابط شئیر کرنا وغیرہ پبلک فورم میں معیوب ہے جبکہ ذاتی چینلوں پر اس طرح کی کوئی پابندی نہیں ہے اور نہ ہی ہم اس کی نگرانی کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ فرد واحد کے استعمال پر کوئی قد غن لگانے کا ہمیں اختیار حاصل نہیں حتیٰ کہ وہ پائریسی کو عام کرنے میں ملوث نہ ہوں۔ کوئی محفل میں تصویروں، ویڈیوز حتیٰ کہ متن کو باوضو ہو کر جائز وسائل سے حاصل کر کے شامل کرتا ہے یا چوری کی وندوز سے لاگن ہو کر، اس کی نگرانی کرنا بھی محفل انتظامیہ کی ذمہ داریوں میں شامل نہیں۔
اول تو ہمیں ذاتی طور پر اس ٹیوٹوریل سے کوئی فائدہ پہونچنے والا نہیں لیکن جو احباب اس قدر حساس ہوں کے وہ غیر مناسب ذرائع سے حاصل شدہ علم سے دور رہنا چاہتے ہوں ان کو چاہئیے کہ صاحب مضمون سے ذاتی پیغامات کے ذریعہ رابطہ کر کے مکمل چین کی جانچ کرکے اطمینان کر لیں اور مناسب محسوس ہو تبھی استفادہ کریں۔ سچ تو یہ ہے کہ ہم کسی دوست سے کتاب مستعار لیں تو یہ پوچھنا ضروری نہیں سمجھتے کہ انھوں نے وہ کتاب کیسے حاصل کی یہ مانتے ہوئے کہ ان کا عمل ان تک محدود ہے اور اپنے غلط یا صحیح عمل کے لئے وہ خود ذمہ دار ہیں۔
نوٹ: گو کہ یہ موضوع نہ چاہتے ہوئے آف ٹاپک ہو رہا ہے لہٰذا مدیران اس بارے میں بہتر فیصلہ کر سکتے ہیں کہ ان چند پیغامات کا کیا حشر کیا جائے، حذف کیئے جائیں یا کہیں اور منتقل کیئے جائیں۔ دوسرے محفلین جو شاید یہ سوچ رہے ہوں کہ مکی بھائی اور سعود میاں میں ٹھن گئی ہے تو ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ ہم نظریاتی مباحثے انتہائی صحت مند ماحول میں کرتے ہیں اس سے ہمارے تعلقات میں چنداں فرق نہیں آتا۔
میں نے پاکستان میں آج تک کسی کے پاس خریدی ہوئی اصلی ونڈوز نہیں دیکھی، عام افراد تو چھوڑیے بڑے بڑے اداروں میں بھی ٹھیلوں سے خریدی ہوئی تیس روپے والی ونڈوز چل رہی ہوتی ہے
سعود بھائی پرانے لیپ ٹاپ کا تو پتہ نہیں لیکن یہاں پاکستان میں جو نئے لیپ ٹاپ آ رہے ہیں زیادہ تر وہ ونڈوز کی لائسنسڈ کاپی کے ساتھ ہی آ رہے ہیں اور جن کے ساتھ ونڈوز نہیں ان میں لینکس وغیرہ ہوتی ہے اور لینکس والے بہت ہی کم ہیں۔ ویسے یہاں بھی زیادہ تر لیپ ٹاپ برانڈڈ ہی استعمال ہوتے ہیں۔بے شمار لیپ ٹاپ بھی ونڈوز کی لائسنسڈ کاپی سے پری لوڈیڈ دیکھے ہیں۔ ہندوستان میں عموماً لیپ ٹاپ برانڈیڈ ہی استعمال ہوتے ہیں اسمبلڈ شاید ہی ہوتے ہوں اور کم و بیش تمام برانڈیڈ لیپ ٹاپس میں ونڈوز لائسنسڈ کاپی کے ساتھ آتا ہے۔ ہمیں پاکستان کے ٹرینڈ کے بارے میں اندازہ نہیں ہے ورنہ آپ کی اس بات پر رائے زنی ضرور کرتے
??????????????????آپ جس "دین" کو لیکر ایشو بنا رہے ہیں، تاریخ کے مطابق وہ بھی عرب سے "چرا" کر ہندوستان میں رائج کروایا گیا تھا